کشن گنج 10؍ نومبر ( پریس ریلیز) جمعیۃ علماء کشن گنج کے زیر اہتمام اسکول،مدارس اور مکاتب کے بچوں کے درمیان حیات رسول ﷺکوئیز کمپٹیشن کرانے کی تیاری تقریباً دو ماہ سے چل رہی تھی، اس دوران جمعیۃ کے افراداسکول اسکول اور مدارس و مکاتب میں گھوم گھوم کر ڈائریکٹرس اور پرنسپل حضرات کی ذہن سازی کی کہ آپ اپنے بچوںکا اس کوئیز کمپٹیشن میں ضرورحصہ دلوائیں، اس سے بچوں کی زندگی میں کرشماتی طورپر بڑا بدلاؤ آئے گا اور بچوں کی زندگی میں پاکیزگی آئے گی۔ الحمد للہ تمام اسکول، مدارس و مکاتب کے ذمہ داروں نے اس اہم ضرورت کو سمجھتے ہوئے اپنے بچوں کواس میں حصہ لینے پرآمادہ کیا، اور فارم بھروا کر اس کی تیاری بھی کروائی۔اس طرح تقریباً چار ہزار بچوں نے اس میں شرکت کی۔ اس کوئیز کمپٹیشن کی تیاری کے لئے جمعیۃ کی طرف سے ایک کتاب ’’حیات رسول ﷺ سے متعلق جامع معلومات‘‘ہندی اور اردو دونوں زبان میںفراہم کرائی گئی تھی۔ جس میں دو سو سے زائد سوالات کے جوابات دئیے گئے تھے۔ بچوں نے پورے جو ش و خروش کے ساتھ اس کی تیاری کی اور مقررہ تاریخ میں پوری سنجیدگی اور متانت کے ساتھ صاف و شفاف طریقے سے امتحان اختتام پذیر ہوا۔ امتحان کے لئے دو سینٹر بنائے گئے تھے، ایک سینٹر بہادرگنج کالج بہادر گنج میں اور دوسرا سینٹر مدرسہ انجمن اسلامیہ کشن گنج میں۔امتحان کھلے آسمان میں لیا گیاتھا، فنڈ کی کمی کے وجہ سے شامیانہ کا انتظام نہیں ہو پایا تھا۔ جس سے بچوں کو اور والدین وگارجین حضرات کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جمعیۃ علماء کی پوری ٹیم ان سے انتہائی ادب کے ساتھ معذرت خواہ ہے ساتھ ہی جمعیۃ کے ذمہ داروں نے اس بات کو احساس کیا ہے، انشاء اللہ! آئندہ اس کا تدارک کیا جائے گا۔ اس کے لئے جمعیۃ کے ذمہ داران تمام حضرات کو مبارک بادپیش کرتے ہیںاور خاص کر ان بچوں کو جنہوں نے رات و دن ایک کر کے حیات رسول صلی اللہ علیہ وسلم کوئیز کمپٹیشن کے لئے جو تیاری کی، ہم سب ان تمام بچوں کو دنیا و آخر ت کی کامیابی کے لئے دعا ء گو ہیں کہ انہوں نے مشقت برداشت کر کے تیاری کی اور دھوپ میں بیٹھ کر امتحان دیا اور اپنی موجودگی درج کرا کر آخرت میں اجر عظیم کے مستحق بنے۔ ایک بات قابل غورہے کہ دین کے سیکھنے اور اس پر عمل کرنے میں تھوڑی پریشانی تو اٹھانی ہی پڑتی ہے، یہ تو ہمارے پیار ے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ اگر آپ سیرت کی کتابوں کا مطالعہ کریں گے تو معلوم ہوگا کہ ہمارے پیارے نبی خاتم الانبیاء رحمۃ اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دین کے لئے کتنی پریشانیاں اٹھائیں اس کے لئے آپ پر پتھر برسائے گئے،آپ پر غلاظت اور گندگی پھینکا گیا، آپ کے راستے میں کانٹے بچھائے گئے، آپ کو تین سال تک شعب ابی طالب میں قید کر دیا گیا، آپ کا بائیکاٹ کیا گیا، لیکن آپ کی زبان سے اپنے امتی کے لئے حرف شکایت تک نہ نکلی بلکہ دست بدعاء رہے کہ اے اللہ! میری قوم کو ہدایت دے یہ مجھے جانتے نہیں۔
اگر آج ہم نے اپنے بچوں کو رسول صلی اللہ علیہ سلم کی پاکیز ہ زندگی کا آئینہ سامنے رکھنے اور آپ کی سیرت و اخلاق سکھانے کے لئے کچھ مشقتیں برداشت کیں تو یہ آپ ﷺ کی مشقت کے سامنے کچھ بھی نہیں ہے۔ لہٰذا ہم تمام گارجین اور ڈائریکٹر حضرات سے دو بارہ معذرت خواہ ہیں کہ خدا کے لئے اسے برداشت کر تے ہوئے صبر سے کام لیں اور ہمارے اس پاکیز ہ مشن میںہمارا ساتھ دیں، اللہ تعالیٰ آپ کو دین دونی رات چوگنی ترقی عطا کرے گا اور آخر ت میں اس کا بہترین بدلہ عطا فرمائے گا۔
حیات رسول کوئیز کمپٹیشن کے انتظام و انصرام اور اس کی کامیابی کے لئے جمعیۃ علماء شہر کشن گنج کے جنرل سکریٹری مولانا سالک ندوی صاحب نائب سکریٹری مولانا دلنواز انجم ندوی صاحب، مولانا فیض الرحمن ندوی صاحب،جناب قاری مرشد صاحب جنرل سکریٹری کوچادھامن، مولانا ظفر صاحب امام مسجدگاڑی بان محلہ،اور پوٹھیا بلاک کے جنرل سکریٹری قاری جاوید اقبال صاحب، ٹھاکر گنج بلاک کے جنرل سکریٹری مولانا صدام حسین صاحب، دیگھل بینک کے جنرل سکریٹری مولانا غفران صاحب، بہادر گنج بلاک کے جنرل سکریٹری مولانا نفیس انور صاحب، کشن گنج بلاک کے جنرل سکریٹری مولانا عقیل منظر ندوی صاحب اور ان کے تمام رفقاء حضرات اور اس کے علاوہ اقصیٰ ایڈور ٹائزنگ کے تمام اسٹاف، شاہین پریس میں اپنی خدمات دینے والے جناب حافظ معظم صاحب اور دیگر ان تمام حضرات کا جنہوں نے اس کام میںتھوڑی بھی مدد کی،جن کا میں نام نہیں لے پارہا ہوں سبھوں نے جاں توڑ کوشش کر کے اس امتحان کو کامیاب بنایا، اللہ سے دعاء ہے کہ اللہ تعالیٰ ان تمام حضرات کو صحت و عافیت نصیب فرمائے اور دنیا وآخر ت میں بہترین بدلہ عطا فرمائے آمین۔اس کے علاوہ ہم بے حد ممنون ومشکور ہیں اپنے گارجین اور اپنے بزرگ حضرت مولانا مفتی جاوید اقبال صاحب دامت برکاتہم اور جناب مولانا خالد انور صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء کشن گنج کا جنہوں نے منتظمین کی قدم قدم پہ رہنمائی کی جن کی رہنمائی کے بغیر یہ کام انجام تک نہیں پہونچ سکتاتھا۔اس کے علاوہ ہم تمام صحافی حضرات میڈیا کے لوگ، سوشل میڈیا والوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس پروگرام کا احاطہ کر کے قارئین کے سامنے پیش کیا۔
