نئی دہلی، 11 نومبر (یو این آئی) ورلڈ کبڈی فیڈریشن (ڈبلیو کے ایف) کے زیر اہتمام کبڈی ورلڈ کپ 2025 کی میزبانی انگلینڈ کے مغربی مڈلینڈ علاقے کو سونپی گئی ہے۔
اس کا اعلان ڈبلیو کے ایف کے صدر اشوک داس نے جمعہ کو کیا۔داس نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ پہلی بار ایشیا سے باہر منعقد کیا جائے گا، جہاں ہندستان، پاکستان اور ایران سمیت کل ملاکر 16 ممالک اپنی دعویداری پیش کریں گے۔ ان 16 ٹیموں کے انتخاب کے لیے ایشیا، یورپ اور امریکہ میں الگ الگ کبڈی چیمپئن شپ منعقد کی جائیں گی جن میں سے ٹاپ تین ممالک ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کریں گے۔ڈبلیو کے ایف اور انگلینڈ کبڈی کے صدر داس نے کہا، “ویسٹ مڈلینڈ، برطانیہ میں کبڈی ورلڈ کپ کے انعقاد کا فیصلہ بہت درست ہے اور یورپ میں اس کھیل کی توسیع اور عالمی ترقی کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ برطانیہ میں کبڈی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے درمیان اپریل اور مئی 2022 میں ویسٹ مڈلینڈ کے علاقے میں یو کے کبڈی لیگ کا انعقاد بھی کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ویسٹ مڈلینڈ کے شہر برمنگھم نے بھی اس سال جولائی اور اگست میں کامن ویلتھ گیمز 2022 کی میزبانی کی ہے۔
داس نے کہا، “کبڈی ہر کسی کے لیے ہے، قطع نظر اس کی جنس، عمر یا سماجی پس منظر جیسا کہ ہم نے اس سال برٹش کبڈی لیگ کے آغاز پر دیکھا، ویسٹ مڈلینڈ ایک ایسا خطہ ہے جو کمیونٹی کی مثبت مصروفیت کو فروغ دیتا ہے۔
ویسٹ مڈلینڈ کے میئر اینڈی اسٹریٹ نے کبڈی کے ٹاپ ٹورنامنٹ کی میزبانی پر کہا، “کبڈی جنوبی ایشیا میں ایک مقبول کھیل ہے۔ خاص طور پر ہندوستان میں یہ آئی پی ایل (انڈین پریمیئر لیگ) کے بعد دوسرا مقبول ترین کھیل ہے۔ جنوبی ایشیائی ورثے کی بہت سی کمیونٹیز ویسٹ مڈلینڈ کو اپنا گھر کہتی ہیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے ہم پہلی بار ایشیا سے باہر کبڈی ورلڈ کپ کی میزبانی کرکے اعزاز محسوس کررہے ہیں۔
اینڈی نے کہا، “برمنگھم کامن ویلتھ گیمز 2022 کی کامیابی کے بعد ہم عالمی ٹورنامنٹس کو راغب کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو کھیلوں کے ورثے پر استوار ہوں اور اپنی ‘مین اسپورٹنگ ایونٹس پالیسی کے ذریعے مقامی لوگوں کے ساتھ جڑیں۔
خیال ر ہے کہ داس کی سربراہی میں ڈبلیو کے ایف کا آغاز 2018 میں ہوا تھا اور 2019 میں انہوں نے اپنی پرچم تلے پہلی بار ملائیشیا میں کبڈی ورلڈ کپ کا انعقاد کیا تھا۔ اس سے قبل انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن (آئی کے ایف) 2004، 2007 اور 2016 میں کبڈی ورلڈ کپ کا انعقاد کر چکا ہے۔