پٹنہ، 12 نومبر(اے بی این ایس )وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج نہرو پتھ واقع پنائی چک کے نزدیک ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم آنجہانی پنڈت جواہر لال نہرو کے نصب شدہ مجسمے کی نقاب کشائی کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔نقاب کشائی کے بعد وزیر اعلیٰ نے نو تعمیر شدہ نہرو پارک کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اس پارک میں شجر کاری کا بھرپور کام کریں تاکہ اسے گرین بیلٹ میں ترقی دی جا سکے۔ شجرکاری کے کام میں ضرورت کے مطابق میاواکی طریقہ بھی اپنائیں. اس پارک کی تعمیر بہت خوبصورت ہے۔
مجسمہ کی نقاب کشائی کے پروگرام میں، سکریٹری، عمارت تعمیرات محکمہ و کمشنر پٹنہ ڈویژن، مسٹر کمار روی نے وزیر اعلیٰ کو پنڈت جواہر لال نہرو کی لکھی ہوئی کتاب ‘ڈسکوری آف انڈیا کا ہندی اور انگریزی ورژن پیش کیا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے اس راستے کا نام نہرو پتھ رکھا ہے۔ اب لوگ اسے نہرو پتھ کے نام سے جانتے ہیں۔ پٹنہ جنکشن پر نہرو جی کا مجسمہ فلائی اوور بننے کے بعد اچھا نہیں لگ رہا تھا۔ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ مجسمہ کو نہرو پتھ پر ہی نصب کیا جائے اور آج ایسا ہو گیا ہے۔ نئی نسل کے لوگ یہ دیکھیں گے، یہیں گھومیں گے۔
اس پارک میں مناسب شجرکاری کی جائے گی۔ اس سے ملحقہ علاقے کو بھی مناسب طریقے سے ترقی دی جائے گی۔ گہری شجرکاری اور واٹر باڈی تیار کی جائے گی تاکہ لوگ یہاں چھٹ بھی منا سکیں۔
یہ علاقہ بہت خوبصورت نظر آئے گا۔ترنمول کانگریس کے ایک وزیر کی طرف سے صدرجمہوریہ پر غیر پارلیمانی تبصرہ کرنے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ غلط ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ کوئی ایسی بات کیسے کہہ سکتا ہے۔ صدرجمہورپہ پر کچھ بھی بولنا مناسب نہیں۔کڑھنی اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں جے ڈی یو کا امیدوار بنانے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عظیم اتحاد کے لوگ آپس میں فیصلہ لینے کے بعد امیدوار کا اعلان کرچکے ہیں۔
اس موقع پر فنانس و کمرشیل ٹیکس اور پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری، عمارت تعمیرات کے وزیر اشوک چودھری، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری دیپک کمار، چیف سکریٹری عامرسبحانی، وزیر اعلیٰ کے سکریٹری انوپم کمار، عمارت تعمیر ات محکمہ کے سکریٹری کم پٹنہ۔ڈویژنل کمشنر کمار روی، چیف منسٹر کے اوایس ڈی جناب گوپال سنگھ، ضلع مجسٹریٹ مسٹرچندر شیکھر سنگھ، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مسٹر مانوجیت سنگھ ڈھلون، پٹنہ میونسپل کارپوریشن کے کمشنر انیمیش پراشر اور دیگر سینئر افسران اور معززین موجود تھے.