جہیز لینا حرام اور جہیز دینا دونوںگناہ عظیم ہے: شاہین انجم حارث زھراوی

مدھوبنی :(محمد سالم آزاد) آپ کو معلوم ہو کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں بتایا گیا ہے کہ جہیز لینا حرام ہے اور موجودہ ماحول میں جہیز دینا بھی گناہ ہے معلمہ و شاعرہ شاہین انجم محمد حارث زھراوی معلمہ کلیتہ الفاطمتہ الزھرہ جھونجھی کٹیا نیپال نے مدرسہ اسلامیہ بھوارہ کے استاد شیخ مولانا نورالعین سلفی کی سرپرستی میں ہرلاکھی باسوپٹی بلاک کے اہلحدیث جامع مسجد میں منعقد ایک دینی و دعوتی پروگرام میں ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر کے مانند معلمہ اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ آج ہم یہاں تقریر سننے نہیں آئے ہیں بلکہ سماج میں جہیز اور نشہ جو موجودہ سماج میں بری طرح پھیل چکی ہیں اور سماج کو کھوکھلا کر رہی ہے اور ہماری نئی نسلیں مہلک بیماریوں اور مختلف برائیوں کی شکار ہو رہی ہیں یہ باتیں ہم اور آپ لوگوں مخفی اور چھپی ہوئی نہیں ہے مذکورہ رسم جہیز اور منشیات کا خاتمہ کیسے ہو اس کو سماج سے کیسے نیست و نابود کردیا جائے اس کا لائحہ عمل تیار کرنے اور اس پر عمل کرتے ہوئے سماج کو ان دونوں برائیوں سے پاک کرنے کا عزم مصم کرنے کے لیے ہم ماں اور بہنوں سب جمع ہوئے ہیں اور ہم سب کو آپس میں مل جل کر کامیابی سے ہمکنار کرنا ہے اگر اس کے خاتمے کیلئے ہماری جانب سے کوششیں نہیں کی گئی اور ہم بیدار نہیں ہوئے تو جان لیجیے اس کے مضر اثرات اور مہلک نتائج کا سامنا کر نے کے لئے تیار رہے وہی زھراوی زینت معلمہ مریم صدیقہ للبنات امگاؤں نے اولاد کے تعلیم و تربیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہمارے سامنے مسلم نوجوانوں کی صد فی صد سے زائد کی ایسی تعداد ہے جنہیں دین کی بنیادی باتوں کا علم بھی نہیں اپنے مذہبی مقدس کتاب قرآن کو سمجھ پانا تو دور دیکھ کر ناظرہ بھی نہیں پڑھ سکتے آخر یہ نوبت کیوں آن پہونچی ہے یقینا اس کی ذمہ داری سرپرست ذمہ داران اور والدین کے سر جاتی ہے جن کی فریضہ ان کی دینی تعلیم و تربیت کا خیال رکھنا تھا علوم قرآن وا حادیث سے آراستہ کرنا اور اپنی روشن وتابناک تاریخ کا سبق یاد کروانا تھا لیکن یا تو ہم خود ان سے دور رہے یا اگر ذرا اپنی فکر کرلی نماز روزوں کے پابند ہو بھی گئے تو ہم اپنے نونہال بچوں کی طرف بالکل بھی توجہ نہیں کی مذہب اسلام نے اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت پر خوب زور دیا ہے ان کے لئے تدابیر اختیار کرنا ہوگا لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا اپنے گھروں میں تعلیمی مجلس کا ماحول بنا نا ہوگااور گھروں میں تلاوت قرآن پاک کا معمول ہو اور گھر کے بڑے نمازوں کا اہتمام کریں اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے بچے اپنے بڑوں کو دیکھ کر سیکھتے ہیں اگر وہ ہمیں نمازوں وقرآن پڑھتے دیکھیں گے تو ان کے دل میں نمازو قرآن کی عظمت واہمیت بیٹھے گی اور اخلاق و آداب سکھایا جائے سلام کیسے اور کب کرنا ہے الغرض یہ چھوٹی چھوٹی باتیں ہیں لیکن بچپن سے ڈہن و دل پر نقش ہوتی ہیں تو بعد آگے چل کر دیں پر چلنے اور دین کو سمجھنے میں آسانی پیدا کرتی ہیں جبکہ اس دعوتی جلسہ میں عورتوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ اہلحدیث جامع مسجد ہرلاکھی کے مولانا حسن اسلامی، مولانا وسیم تیمی، مولانا امجد فیضی، موجود تھے اور دعوتی جلسوں کو کامیاب بنانے میں صدر جلسہ مولانا نورالعین سلفی استاد مدرسہ اسلامیہ مولانا آزاد نگر بھوارہ مدھوبنی کے نام قابل ذکر آخر میں شاہین محمد حارث زھراوی کی پرسوز دعاء پر پروگرام اختتام پذیر ہوا

 

About awazebihar

Check Also

برج بھوشن کی حمایت میں اترے اجودھیا کے سنت

اجودھیا:29مئی(یواین آئی) اجودھیا کے سنتوں نے جنسی استحصال کے الزامات کا سامنا کررہے ریسلر فیڈریشن …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *