نئی دہلی، 13 نومبر (یو این آئی)کوٹری کناکئیا نائیڈو(سی کے نائیڈو ) ہندوستان کے ایک سابق کرکٹر گذرے ہیں ۔ نائیڈو 13 اکتوبر 1895 میں ناگپور، مہاراشٹر میں پیدا ہوئے۔ نائیڈو نے سال 1915 میں کرکٹ کھیلنا شروع کیا ۔ ہندستانی کرکٹ کی تاریخ میں یہ ایک ایسے واحد کھلاڑی گذرے ہیں جو تقریباً 68 برس تک کرکٹ کھیلتے رہے۔ نائیڈو کو بچپن سے ہی کھیلوں میں زبردست دلچسپی رہی۔خاص طور پر کرکٹ کو انہوں نے اپنا پیشن بنایا۔ حیرت انگیز بات یہ رہی کہ انہوں نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز محض سات برس کی عمر میں کیا۔اسی وقت سے انہیں اپنا روشن مستقبل نظر آنے لگا تھا۔ کرکٹ کے علاوہ نائیڈو دیگر کئی کھیلوں میں دلچسپی اور مہارت رکھتے تھے۔تعجب کی بات یہ ہے کہ جتنی کم عمری میں یعنی 7 برس میں نائیڈو نے کرکٹ کھیلنا شروع کیا تھا اس کے عین 30 برس کے بعد انہوں نے ہندستانی ٹیم کی قیادت سنبھالی۔ اس وقت ان کی عمر 37 برس تھی۔نائیڈو اس عمر میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان بنےجس عمر میں آج کے دور میں کرکٹرز ریٹائر ہوجاتے ہیں۔ سی کے نائیڈو کو اپنی جسمانی صلاحیتوں کے لیے سراہا گیا۔ چونکہ ان کا دیگر کھلاڑیوں کے بہ نسبت قد زیادہ لمبا تھا۔ 6 فٹ سے زیادہ سی کے نائیڈو اپنے لمبے قد اور زبردست فٹنس کے لیے مشہور تھے۔ وہ ایک ایتھلیٹک کی مانند تھے۔چاق وچوبند، لمبا قد ، مضبو ط اعصاب کے مالک، یہی تمام خوبیاں انہیں دوسرے سے جدا کرتی تھیں۔اس کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ وہ 68 سال کی عمر تک کھیلتے رہے۔
نائیڈو دائیں ہاتھ کے دھماکہ خیز بلے باز اور آف اسپنر تھے۔ مضبوط اسٹروک اور تیز ہٹ سے وہ مخالف ٹیموں کے دباؤ کوکم کردیا کرتے تھے۔ ان کی مضبوط جسمانی ہیئت سے متاثر ہو کر مہاراجہ توکوجی راؤ ہولکر نے انہیں 1924 میں اندور طلب کیااور انہیں اپنی فوج میں کپتان بنایا، جہاں سے وہ کرنل سی کے نائیڈو بن گئے۔ سال 1926 میں ممبئی میں ہندوستانی ٹیم کے لیے کھیلتے ہوئے انھوں نے انگلینڈ کے خلاف 187 گیندوں میں 100 منٹ میں 153 رنزبنائے۔ جس میں 11 لمبے چھکے اور 13 چوکے شامل تھے۔ اس اننگز نے انہیں ایک خاص پہچان بخشی۔
سال 1932 میں انگلینڈ کے دورے کے دوران، نائیڈو تمام 26 فرسٹ کلاس میچوں میں نظر آئے، انہوں نے 40.45 کی اوسط سے 1618 رن بنائے اور 65 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ اگلے ہی سال یعنی 1933 میں نائیڈو کو وزڈن نے سال کا بہترین کرکٹر منتخب کیا تھا۔
انگلینڈ میں ایک سیزن میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ بھی کوٹاری کنکیا نائیڈو کے پاس ہے۔ 1932 میں کوٹاری کنکیا نائیڈو نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 32 چھکے لگائے۔ حالانکہ کوٹاری کنکیا نائیڈو کا بین الاقوامی کیریئر بہت مختصر تھا۔ انہوں نے صرف 7 ٹیسٹ میچ کھیلے لیکن انہوں نے ہندوستانی کرکٹ کی دنیا میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کے اس کارنامے کے لیے انھیں 1956 میں حکومت ہند کی طرف سے پدم بھوشن سے نوازا گیا، جو کہ ہندوستان کا تیسرا سب سے بڑا قومی اعزاز ہے۔وہ سال 64-1963 کے سیزن کے دوران 68 سال کی عمر میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے والے سب سے معمر کھلاڑی بنے۔
کوٹری کناکئیا نائیڈو کو ٹیم میں ’’کے -کے‘‘ نام سے پکارتے تھے۔ انہوں نے آندھرا پردیش، وسطی ہندوستان، وسطی صوبے اور بیرار، ہندو ہولکر یونائیٹڈ صوبوں اور ہندوستانی ٹیموں کے لیے کرکٹ کھیلی۔وہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے پہلے ٹیسٹ کپتان تھے۔ کوٹاری کناکایا نائیڈو نے 1958ء تک باقاعدگی سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔
دائیں ہاتھ کے بلے باز سی کے نائیڈو نے 7 ٹیسٹ میچوں میں 350 رنز اور 9 وکٹیں حاصل کیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میچ میں انہوں نے 207 میچ کھیلے۔ جس میں انہوں نے 11,825 رنز بنائے اور 411 وکٹیں حاصل کیں۔
ٹیم انڈیا کے پہلے کپتان کرنل سی کے نائیڈو نے اپنے بین الاقوامی کیریئر میں صرف 7 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ انہوں نے بھارت کے لیے کھیلے گئے ان میچوں کی 14 اننگز میں مجموعی طور پر 350 رنز بنائے جس میں ان کی 2 نصف سنچریاں بھی شامل تھیں۔ نائیڈو کی گیند بازی کے بارے میں بات کریں تو انہوں نے ٹیسٹ میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔ کرنل نائیڈو نے اپنے پہلے میچ میں 1932 سے 1936 تک ہندوستان کے لیے کرکٹ کھیلی۔
سی کے نائیڈو لمبے چھکے مارنے میں مہارت رکھتے تھے۔اس زمانے میں جب میدان کی باؤنڈری کی حد تقریباً 95 گز ہوا کرتی تھی تو نائیڈو اس حد سے بھی تجاوز کرتے ہوئے 15 فٹ باہر چھکے مارتے تھے۔
نائیڈو کے چھکوں کا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے ایک مرتبہ بمبئی یونیورسٹی کے گراؤنڈ پر کھیلتے ہوئے اتنا لمبا چھکا لگایا کہ گیند گراؤنڈ سے باہر چلی گئی اور ایک کلاک ٹاور پر لگی گھڑی سے ٹکرائی جس کے سبب گھڑی ٹوٹ گئی۔ ایک بار جب سی کے نائیڈو انگلینڈ گئے تو وہاں کھیلتے ہوئے انہوں نے اتنا لمبا چھکا لگایا کہ گیند دوسرے شہر میں چلی گئی۔ جی ہاں یہ میچ انگلینڈ کی دو کاؤنٹیوں واروکشائر اور ورسیسٹر شائر کی سرحد پر واقع گراؤنڈ میں کھیلا گیا تھا۔ ان دونوں شہروں کے درمیان ایک دریا بہتا تھا۔ سی کے نائیڈو نے اس میچ میں ایسا چھکا لگایا کہ وہ دریا پار کر گئے۔ اس طرح اس کے بلے سے نکلے چھکے دریا پار کرتے ہوئے دوسرے شہر میں گر گئے۔
سی کے نائیڈو نے رنجی کرکٹ میں آندھرا پردیش اور اتر پردیش کی نمائندگی کی۔ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد نائیڈو بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے وائس چیئرمین اور سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے۔ کرکٹ میں ان کی لاجواب شراکت کے پیش نظر، حکومت ہند نے کرنل سی کے نائیڈو کو سال 1955 میں تیسرے اعلیٰ ترین شہری اعزاز ‘پدم بھوشن’ سے نوازا۔ نائیڈو پہلے ہندوستانی کرکٹر تھے جنھیں حکومت کی طرف سے یہ اعزاز ملا۔وہ ہندوستان کے پہلے کرکٹر تھے جنہیں ‘پدم بھوشن’ سے نوازا گیا۔سال 1933 میں انہیں مشہور میگزین ‘وزڈن’ نے سال کے بہترین پانچ کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ وہ وزڈن میں درجہ بندی کرنے والے پہلے ہندوستانی کھلاڑی بن گئے۔ کرنل سی کے نائیڈو واحد اور خصوصی طور پر غیر ملکی کرکٹر ہیں جنہوں نے انگلینڈ میں ایک سیزن میں 32 چھکے لگائے۔ سی کے نائیڈو کا انتقال 14 نومبر 1967 کو اندور میں ہوا۔