Breaking News

ویمنس کالج کے طالبات سے ووٹ مانگنے کیلئےامیدواروں کا الگ انداز

پٹنہ،(اے بی این ایس): پٹنہ یونیورسٹی طلبہ یونین کے انتخابات کی وجہ سے راجدھانی پٹنہ کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور اس دوران امیدواروں سے ووٹ مانگنے کے کئی ایسے ویڈیوز وائرل ہو رہے ہیں جو کافی دلچسپ لگ رہے ہیں۔ ایسا ہی ایک ویڈیو جن ادھیکار اسٹوڈنٹ کونسل کے صدر کے عہدے کے امیدوار دیپانکر پرکاش کا وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا رہا ہے کہ دیپانکر پرکاش ہاتھ جوڑ کر پٹنہ ویمنس کالج کے گیٹ پر کالج سے باہر نکلنے والی طالبات کے پیروں پر گر کر اپنے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔معلومات کے مطابق پیر چھو کر ووٹ مانگنے والے امیدوار کا نام دیپانکر پرکاش ہے۔ یہ ویڈیو پٹنہ کے ویمن کالج کی ہے۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ امیدوار زمین پر سو رہے ہیں اور طالبات کے پاؤں چھو رہے ہیں۔ ویڈیو میں واضح طور پر سنا جا سکتا ہے کہ وہ طالبات ووٹر سے کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے بہت محنت کی ہے۔ کوئی امیدوار اپنی طرف سے ووٹ مانگنے نہیں آیا۔ ہر ایک کے کارکنوں نےووٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ وہ خود ووٹ مانگنے آئے ہیں۔ اسی کو بنیاد بنا کر وہ اپنے لیے ووٹ دینے کی درخواست کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ بہتر سہولیات فراہم کرنے کی بھی بات کر رہا ہے۔ ووٹ مانگنے کا انوکھا طریقہ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ طالبات بھی ہنسے بغیر نہ رہ سکیں۔دیپانکر پرکاش نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکیاں ماں درگا کا روپ ہیں۔ اس کے گھر میں ماں، بہن اور بھابھی بھی ہیں، اس لیے وہ لڑکیوں کی بہت عزت کرتا ہے۔ گزشتہ 5 سالوں سے انہوں نے کالج میں طلباء کے ہر مسئلے پر آواز اٹھائی ہے۔ طالبات کی حفاظت کے معاملے پر تحریک چل رہی ہیں، ایسے میں انہیں ہر کسی سے ووٹ مانگنے کا حق ہے۔ دیپانکر نے بتایا کہ طلبہ یونین کے انتخابات میں لوگ رینج روور میں گھوم کر بریانی بانٹ رہے ہیں، فارچیونر میں گھوم کر کولڈ ڈرنکس بانٹ رہے ہیں۔ وہ ایک غریب امیدوار ہے اس لیے ہاتھ پاؤں جوڑ کر طلبہ سے اپیل کر رہا ہے۔ دیپانکر نے بتایا کہ انہیں چھیڑ چھاڑ کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی، پھر وہ رینج روور سے اتر کر سڑک پر احتجاج نہیں کریں گے۔ پٹنہ یونیورسٹی طلبہ یونین کے صدر کے عہدے پر اس وقت جن ادھیکار پارٹی کا قبضہ ہے۔ ایسے میں طلبہ یونین کے صدر منیش کمار یادو بھی دیپانکر پرکاش کے حق میں زور و شور سے مہم چلاتے نظر آ رہے ہیں۔ منیش نے میڈیا کو بتایا کہ جب وہ طلباء یونین کے صدر بنے تو وہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملنے گئے اور سب سے پہلے انہوں نے طالبات کے لیے ہاسٹل کا مطالبہ کیا۔ جس کے بعد مگدھ مہیلا کالج میں طالبات کے لیے ہاسٹل بنایا گیا۔ فائیو اسٹار سہولت سے آراستہ ہاسٹل مکمل ہو چکا ہے جس میں کالج کی طالبات قیام پذیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کے مفاد میں بہت سے کام کئے گئے ہیں اور تمام کاموں کے بارے میں طلباء اپنے امیدوار دیپانکر پرکاش کو ایک بار پھر ووٹ دینے کے لئے طلباء کے درمیان جا رہے ہیں۔وہیں جن ادھیکار طلبہ یونین کے سنیئرلیڈر آزاد چاند نے کہا کہ ہماری پارٹی سبھی ذات اور مذہب کو لیکر چلتی ہےاسی وجہ سے ہماری پارٹی نے تمام مذاہب اور ذات کے لوگوںکو اپنا امیدوار بنایا ہے ۔

 

About awazebihar

Check Also

نابالغ سے شادی کے بعد دو دنوں تک عصمت دری کرتا رہا، پولیس نے کیا گرفتار

پٹنہ: پٹنہ جنکشن سے نابالغ لڑکی کے اغوا کیس میں پٹنہ پولس نے بڑا انکشاف …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *