نظم و نسق کو برقراررکھنا حکومت کی اولین ترجیح: نتیش

پٹنہ، 16 نومبر (اے بی این ایس )وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج محکمہ داخلہ کی طرف سے نئے تقرر کیے گئے 10,459 پولیس افسران/اہلکاروں کے تقررنامے تقسیم کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں نئے تعینات ہونے والے 215 سارجنٹس، 1998 سب انسپکٹرز اور 8246 کانسٹیبلز کو تقرری لیٹر دیے گئے۔ ان نئے بحال ہونے والے 10,459 پولیس افسران/اہلکاروں میں 3,852 خواتین شامل ہیں جو کہ آج نئے بحال ہونے والی پولیس فورس کا 36.8 فیصد ہے۔ وزیر اعلیٰ نے علامتی طور پر نئے تعینات ہونے والے پولیس افسران/اہلکاروں کو تقرری نامے دیئے۔
خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں تمام نئے بحال ہونے والے پولیس اہلکاروں کو اپنی نیک خواہشات اور مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ آج 10 ہزار 459 اسامیوں پر لوگوں کی تقرری ہوئی ہے جن میں 215 سارجنٹس، 1998 سب انسپکٹر اور 8 ہزار 246 سپاہی شامل ہیں۔ تمام نئے تقرر ہونے والے امیدواروں کو تقرری نامہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ آپ نے بہت اچھا کام کیا ہے، اس کے لیے میں محکمہ داخلہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں قانون کی حکمرانی قائم ہے۔ اسے برقرار رکھنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ قانون کی حکمرانی برقرار رکھنا حکومت کافریضہ ہے۔
اس سے پہلے بہار میں صرف 42 ہزار 481 پولیس اہلکار تھے۔ جب سے ہمیں کام کرنے کا موقع ملا، کرائم کنٹرول کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے شروع سے ہی پولیس کی تعداد بڑھانے پر زور دیا۔ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے سب سے پہلے ہم نے آرمی سے ریٹائرڈ فوجیوں کو ‘ایس اے پی'(سیپ ) (خصوصی معاون پولیس) میں بحال کیا۔ ہم نے کہا ہے کہ انہیں بھی برقرار رکھا جائے اور وہ 60 سال بعد ہی ریٹائر ہوں گے۔ ہم نے دیکھا کہ سال 2010 میں ملک میں فی ایک لاکھ آبادی پر 115 پولیس اہلکار تھے، بہار میں یہ تعداد کم تھی۔ ان کے مطابق 1 لاکھ 52 ہزار 232 مزید پولیس اہلکاروں کی ضرورت تھی۔ ہم نے محکمہ داخلہ کی ہر میٹنگ میں بحالی کے کام کو تیز کرنے اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کرنے کو کہا، جس کے بعد بہار میں اب تک 1 لاکھ 8 ہزار سے زیادہ پولیس اہلکاروں کو بحال کیا جا چکا ہے۔ 1 لاکھ 52 ہزار 232 اسامیوں میں سے 44 ہزار پولیس اہلکاروں کو بحال ہونا باقی ہے۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ اس میں تاخیر نہ کریں اور جلد از جلد بحالی کا کام کریں۔ اگر یہ کام مکمل ہو جائے تو ہمیں بہت خوشی ہوگی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سال 2013 میں ہم نے پولیس سروس میں خواتین کو 35 فیصد ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا تھا جس کا نتیجہ ہے کہ آج بہار پولیس میں 25 فیصد خواتین خدمات انجام دے رہی ہیں۔ آج تقرری لیٹر ملنے کے بعد 27 سے 28 فیصد خواتین بہار کی پولیس فورس میں شامل ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مردوں سے کہیں گے کہ خواتین کا احترام کریں۔ ماں ہی ہمیں جنم دیتی ہے، اسی لیے سماج میں خواتین کا بہت بڑا کردار ہے۔ پہلے عورتیں گھروں میں محصور رہتی تھیں، اب ہر کام میں لگی ہوئی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کو سماج میں مساوی حصہ داری حاصل ہو۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس وقت ملک کی مختلف ریاستوں میں فی ایک لاکھ آبادی پر پولیس اہلکاروں کی تعداد 115 سے زیادہ ہے، اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے بہار میں بھی اسے 160 سے بڑھا کر 170 کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق ہمیں تیزی سے تقرریاں کرنی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ تقرری نامہ تقسیم کا پروگرام اس تاریخی گاندھی میدان میں رکھا گیا ہے کیونکہ سامنے باپو کا مجسمہ ہے اور اس کے بالکل ساتھ ہی باپو آڈیٹوریم ہے، اس لیے آپ بابائے قوم کو کبھی نہیں فراموش کر یں گے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے سال 2007 میں پولیس کی ذمہ داری کو دو حصوں میں تقسیم کیا تھا۔ ایک حصے کو لا اینڈ ارڈر کا کام سونپا گیا جبکہ دوسرے حصے کو تحقیق کا کام سونپا گیا تاکہ جرائم پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ تحقیقی کام میں بھی تیزی آئے۔ اب تحقیقی کام بھی خوش اسلوبی سے جاری ہے۔ پہلے تحقیق کا کام کم ہوا کرتا تھا کیونکہ کام کو دو حصوں میں تقسیم نہیں کیا جاتا تھا۔ ہم ضرورت کے مطابق پولیس کی صلاحیت اضافہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی/ ایس ٹی ویجیلنس مانیٹرنگ کمیٹی کی میٹنگ میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 90 دن کے بجائے 60 دن کے اندر کیس کی جانچ کی جائے تاکہ مجرموں کو بروقت سزا مل سکے۔ جرائم پر قابو پانے کے لیے جرائم پیشہ افراد کے خلاف فوری کارروائی ضروری ہے۔ اس کے علاوہ پولیس پٹرولنگ بھی بہت ضروری ہے۔ رات اور صبح کے اوقات میں مسلسل گشت سے جرائم پر قابو پایا جا سکے گا۔ ہم محکمہ داخلہ کی میٹنگ میں بھی گشت کے بارے میں تفصیلی معلومات لیتے رہتے ہیں۔ ہم نے ہر تھانے کو دو گاڑیاں دی ہیں اور جلد ہی تیسری گاڑی بھی فراہم کر دیں گے۔ اس کے لیے جلد از جلد تجویز پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے باقاعدہ گشت اور پولیس نفری میں اضافے سے امن و امان برقرار رہے گا۔ گڑبڑی کرنے والے ڈر جائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے ایمرجنسی سروس کے لیے ڈائل 112 شروع کر دیا ہے۔ اس کال سینٹر پر جرائم، آتش زنی، گاڑی کے حادثے اور بیمار شخص سے متعلق معلومات فوری طور پر رجسٹر کی جا سکتی ہیں۔ اس پر فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ کال سینٹر بہت اچھا کام کر رہا ہے۔ کال سنٹر میں مردوں اور عورتوں کی مساوی تعداد کو مامورکیا گیا ہے۔ ہم معاشرے کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلتے ہیں،ان کی ترقی کے لیے کام کرتے ہیں۔ کسی کو نظر انداز نہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی بحالی کے ساتھ ساتھ ٹریننگ کا کام بھی مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے۔ ہر تھانے میں خواتین پولیس افسران اور اہلکاروں کو بھی تعینات کیا جائے۔آپسی تنازعات کو ختم کرکے سماج میں ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے ہر طرح سے کام کیے جارہے ہیں۔ تھانے کی عمارتیں بہتر انداز میں تعمیر کی گئی ہیں، ان کامینٹننس کیا جائے۔
عمارتوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ان کا مینٹیننس بھی ضروری ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہلے جب بہار اور جھارکھنڈ ایک تھے تو ٹریننگ کا نظام جھارکھنڈ کے علاقے میں تھا۔ اب راجگیر پولس اکیڈمی میں ٹریننگ دینے کا کام کیا جا رہا ہے، جس کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات آدھی ٹریننگ لینے والے پولیس والوں کو بھی کام پر لگا دیا جاتا ہے۔ ایسا کرنے سے گریز کریں، مکمل ٹریننگ لینے کے بعد ہی اہلکاروں کو کام پہ لگائیں۔ اس سے بہتر نتائج حاصل ہوں گے۔ بحالی اور ٹریننگ کا کام بروقت مکمل کریں تاکہ بہار میں قانون کی حکمرانی قائم رہے، یہ ہماری خواہش ہے۔ وزیراعلیٰ نے نئے تقررہونے والے پولیس اہلکاروں سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنا کام بہترطریقے سے کریں، مجھے خوشی ہوگی۔ جو حلف آپ نے آج اٹھایا ہے اسے مت بھولنا۔ خود کبھی شراب نوشی مت کیجئے گا اور نہ ہی دوسروں کو اس کی اجازت دیجئے گا۔ اس سے سماج میں بہت بہتری آئے گی۔ معاشرے میں کچھ لوگ گڑبڑی پیدا کرنے والے ہوتے ہیں۔ 90 فیصد لوگ ٹھیک ہیں، باقی 10 فیصد لوگوں کو بھی ٹھیک کرنے کی کوشش کرنی ہے، آپ سے درخواست ہے کہ آج جو حلف اٹھایا ہے اس کے مطابق کام کریں۔ کرائم کنٹرول میں مکمل تعاون کریں گے۔ تقرری نامہ تقسیم کرنے کی تقریب میں نئے بحال ہونے والے پولیس اہلکاروں نے وزیر اعلیٰ کے سامنے اپنے دونوں ہاتھ اٹھا کر شراب نہ پینے اور دوسروں کو استعمال نہ کرنے دینے کا عہد کیا۔
تقریب کو نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو، توانائی، منصوبہ بندی اور ترقی کے وزیر بیجندر پرساد یادو، فائننس کمرشیل ٹیکس اور پارلیمانی امور کے وزیر جے کمار چودھری، چیف سکریٹری عامر سبحانی، ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ چیتنیے پرساداور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مسٹر سنجیو کمار سنگھل نے بھی خطاب کیا۔پروگرام میں ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ہیڈکوارٹر مسٹر جتیندر سنگھ گنگوار نے پروگرام میں شکریہ کی تجویز پیش کی۔
ڈی جی پی سنجیو کمار سنگھل نے نئے تقرر ہونے والے پولیس افسران/اہلکاروں کو پولیس سروس سے متعلق حلف دلایا۔ چیف سیکریٹری عامر سبحانی نے نئے تقرر ہونے والے پولیس افسران/اہلکاروں سے شراب نوشی نہ کرنے اور شراب بندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی طور پر سخت کارروائی کرنے کا حلف لیا۔ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سنجیو کمار سنگھل نے تقریب میں ایک پودا اور مومینٹو پیش کرکے وزیر اعلیٰ کا خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر وزیراعلی کے پرنسپل سکریٹری مسٹر دیپک کمار، وزیراعلی کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ، ڈائرکٹر جنرل ٹریننگ مسٹر آلوک راج، ڈائرکٹر جنرل کم کمانڈنٹ بہار ہوم ڈیفنس کور اور بہار فائر سروس مسزشوبھا آہوتکر، ڈائرکٹر جنرل بہار اسپیشل۔ مسلح پولیس مسٹر اے کے امبیڈکر، سکریٹری داخلہ مسٹر جتیندر سریواستو، وزیراعلی کے سکریٹری مسٹر انوپم کمار، ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ہیڈکوارٹر مسٹر جتیندر سنگھ گنگوار، کمشنر پٹنہ ڈویڑن مسٹر کمار روی، وزیراعلی کے اوایس ڈی مسٹر گوپال سنگھ، ڈی ایم مسٹر چندر شیکھر سنگھ،ایس ایس پی مسٹر مانوجیت سنگھ ڈھلون، ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، انسپکٹر جنرل آف پولیس، دیگر سینئر پولیس افسران، محکمہ داخلہ سے متعلق افسران/اہلکار اور دیگر معززین اور نئےتقرر۔ تعینات ہونے والے پولیس افسران اور اہلکار موجود تھے۔

About awazebihar

Check Also

حج وہ افضل عمل ہے جو ماضی کے گناہوں کو ملیامیٹ کر دیتا ہے :مولاناخورشیدمدنی

پٹنہ : (پریس ریلیز) بہارریاستی حج کمیٹی کےچیئر مین الحاج عبدالحق نے اپنے خصوصی پریس اعلانیہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *