Breaking News

پولینڈ میں ممکنہ طور پر یوکرین سے میزائل داغے گئے: ناٹو

برسلز، 17 نومبر (یو این آئی) ناٹو نے کہا کہ پولینڈ میں منگل کے روز دو افراد کی ہلاکت ممکنہ طور پر یوکرین کے میزائل حملے کے نتیجے میں ہوئی۔
ناٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ نے میڈیا کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے یوکرین کی سرحد کے قریب ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کے دوران بی بی سی کو بتایا کہ یہ یوکرین کا فضائی دفاعی میزائل ہو سکتا ہے۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ یہ میزائل روس نے داغا تھا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے ٹیلیویژن پر نشر ہونے والے تبصرے میں کہا کہ مجھے کوئی شک نہیں کہ یہ ہمارا میزائل نہیں ہے۔ ہماری ملٹری رپورٹ کی بنیاد پر، مجھے یقین ہے کہ یہ روسی میزائل تھا۔ یوکرین کے فضائی دفاعی نظام کو منگل کے روز اس وقت الرٹ کر دیا گیا تھا جب روس نے 24 فروری کو اپنے حملے کے بعد سب سے بڑا میزائل حملہ شروع کیا۔
مسٹر اسٹولٹنبرگ نے کہا کہ ناٹو نے یوکرین کو مزید جدید فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ یوکرین ناٹو اتحاد کا رکن نہیں ہے، جبکہ پولینڈ ناٹو کا رکن ملک ہے۔
انہوں نے کہا، “آج میں نے یوکرین کے لیے سپورٹ گروپ کی میٹنگ میں شرکت کی جہاں ناٹو کے اتحادیوں اور شراکت داروں نے روسی میزائل کو مار گرانے میں ہماری مدد کے لیے مزید جدید فضائی دفاعی سسٹم دینے کے نئے وعدے کیے ہیں۔” لیکن مستقبل میں ایسے کسی بھی واقعے کو روکنے کا بہتر طریقہ روس کا جنگ بند کرنا ہے۔
ناٹو کے ہیڈ کوارٹر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ یہ روس کی طرف سے جان بوجھ کر کیا گیا حملہ تھا۔
پولینڈ کے صدر اندریز ڈوڈا نے پہلے کہا تھا کہ سب سے زيادہ میزائل حملے کا الزام روس پر لگایا جا سکتا ہے لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ یہ میزائل روس نے فائر کیا تھا۔
ماسکو اور کیف کے درمیان امن مذاکرات کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر اسٹولٹنبرگ نے کہا کہ ماضی کی کوششوں سے یہ ظاہر ہوا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن سمجھوتہ اور مذاکرات کا ارادہ نہیں رکھتے تھے۔

About awazebihar

Check Also

بنگلہ دیش میں مزدوروں کے احتجاج کے دوران 130 فیکٹریاں بند

ڈھاکہ، 12 نومبر  بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے مضافات میں واقع دو بڑے صنعتی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *