نئی دہلی، 18 نومبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک آرام نہیں ہے اور ہندوستان نے دہشت گردی کی خوفناک شکل ایسے وقت میں دیکھی جب دنیا نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے بھارت کو مختلف ناموں اور شکلوں میں دہشت گردی کے ذریعے نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم نے ہزاروں قیمتی جانیں ضائع کیں لیکن ہم نے دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ مسٹر مودی نئی دہلی میں انسداد دہشت گردی کی فنڈنگ سے متعلق وزراء کی عالمی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ جناب مودی نے کہا، ’’ہم سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی کا ایک واقعہ کئی لوگوں پر حملہ ہے، ایک جان کا نقصان کئی لوگوں کا نقصان ہے۔ اس لیے ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا نہیں جاتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ طویل مدت میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ نقصان غریب لوگوں اور مقامی معیشت کو ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں کسی کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ دہشت گردی کے خطرات کیا ہیں لیکن آج بھی کچھ لوگ دہشت گردی کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں رکھتے ہیں۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ہر حملے اور دہشت گردی کے ہر عمل کی یکساں مذمت کی جانی چاہئے۔ سرزنش کی شدت واقعہ کی جگہ کے ساتھ مختلف نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کو اسی وقت شکست دے سکتے ہیں جب ہم اس کے خلاف زیرو ٹالرنس کا مشترکہ اور متحد وژن اپنائیں گے۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں منظم جرائم کے خلاف کارروائی کو بھی اہم قرار دیا۔ جناب مودی نے کہا کہ بنیاد پرستی کی مدد کرنے والوں کے لیے کسی ملک میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ اس کانفرنس میں دنیا بھر کے ممالک سے داخلی سلامتی کے وزراء اور حکام جمع ہوئے ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ بھی کانفرنس سے خطاب کریں گے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بدلتے وقت کے ساتھ دہشت گردی کی جہتیں بھی بدل رہی ہیں اور اب یہ چیلنج بہت بڑا ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہیں، اس لیے عالمی برادری بھی دکھا رہی ہے۔ عالمی تعاون اور یکجہتی کو صرف ٹیکنالوجی کے زور پر ہی نمٹنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کیا جا سکتا ہے خاص طور پر دہشت گرد تنظیموں کو ہونے والی رقوم کی سپلائی کو روکنے کے لیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’اگر عالمی برادری متحد ہو کر دہشت گردی کے لیے رقوم کے بہاؤ کو روکنے کے لیے ٹریک، ٹریس اور ٹیکل کرنے کی پالیسی اپنائے تو اس پر کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے دہشت گردی کی ریڑھ کی ہڈی کو توڑنے کے لیے منظم جرائم اور بنیاد پرستی کے نظریے کے خاتمے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بنیاد پرست نظریات کی حمایت کرنے والے ممالک کو بھی الگ تھلگ کر دینا چاہیے۔
جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان میں دہشت گردی کی وجہ سے ہزاروں جانیں ضائع ہوئی ہیں لیکن ملک نے بڑی بہادری کے ساتھ اس چیلنج کا سامنا کیا ہے۔ ملک کا پختہ عزم ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے تک چین نہیں بیٹھے گا۔
