(L)Aftab Poonawala being brought to the Mehrauli forest area by Delhi Police; (R) Shraddha Walker

آفتاب پونہ والاکی دردندگی کو مذہبی رنگ دینے کی ناپاک کوشش

ممبئی: 19 نومبر (یو این آئی ) درندہ صفت آفتاب پونہ والا نے اپنی ہی معشوقہ شردھا کا سفاکانہ قتل کردیا آفتاب کی اس حرکت کے خلاف مسلمانوں نے بھی کھل کر اس نہ صرف اس کی مذمت کی ہے جبکہ وحشی آفتاب کو پھانسی اور زندہ سنگسار کر نے کا بھی مطالبہ کیا ہے اس کے باوجود ممبئی اور مہاراشٹر میں اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش فرقہ پرستوں ہندو انتہا پسند و شدت پسند تنظیموں نے شروع کر رکھی ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی اور شرانگیزیاں بھی شروع کر دی گئی ہے آفتاب پونہ والاخوجہ اسماعیلہ ہے آفتاب کی اس دردندگی کے بعد فرقہ پرست جماعتوں ہندو جن جاگروتی سمیتی بجرنگ دل اور دیگر شدت پسندوں نے باضابطہ طور پر مسلمانوں کو ہی ہدف تنقید بنانا شروع کردیا ہے ممبئی میں بھی لو جہاد کی آڑ میں اس قتل کے بعد شرپسندوں نے مسلمانوں کے خلاف ہی تحریک شروع کر رکھی ہے۔ آفتاب کے معاملے میں سوشل میڈیا پر بھی ممبئی پولیس نے نظررکھنا شروع کر دی ہے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پولیس نے نفرت انگیز تبصروں کی نشاندہی بھی شروع کردی ہے اس کے ساتھ ہی مخصوص طبقہ کو نشانہ بنانے والوں پر کارروائی کا بھی انتباہ دیا ہے جس طرح سے سوشل میڈیا پر پیغامات نفرت انگیز اور اشتعال انگیز مشمولات عام کئے جارہے ہیں اس پر بھی نظر رکھی جارہی ہے اور قانون کے مطابق اس پر کارروائی بھی کر نے کی ہدایت ممبئی پولیس نے دی ہے۔
شردھا کے قتل کے بعد ہندوؤں کے جذبات کو ابھار کر مسلمانوں کے خلاف ماحول تیار کر نے کی بھی کوشش شرپسند عناصر کر رہے ہیں جس سے ہوشیار رہنے کی بھی ضرورت ہے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر متنازع مشمولات کو شیئر نہ کرنے کی بھی درخواست ممبئی پولیس نے نوجوانوں اور عوام سے کی ہے۔ ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے کہا ہے کہ آفتاب پونہ والا کی شردھا کے ساتھ دردندگی کے بعد سوشل میڈیا پر جو مشمولات عام ہے اس پر بھی پولیس نظر رکھ رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہے کہ کچھ موقع پرست عناصر سماج و معاشرے میں نفرت پیدا کرنے کیلئے اس قسم کے واقعات کا سہارا لیتے ہیں حالانکہ شردھا کا قتل انتہائی دردناک ہے اور یہ ایک وحشیانی حرکت ہے جس کی مسلمانوں نے بھی مذمت کی ہے لیکن اس کے باوجود فرقہ پرست تنظیمیں اس کے خلاف ماحول تیار کرنے کی سازش کر رہے ہیں جس سے ہمیں ہوشیار اور محتاط رہنے کی ضرورت ہے اگر کوئی اس معاملہ کو مذہبی رنگ دے کر ماحول خراب کر نے کی کوشش کریگا تو پولیس اس پر کارروائی کریگی اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی دل آزار مشمولات کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا گیا ہے۔ وویک پھنسلکر نے کہا ہے کہ آفتاب اور شردھا کے معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش پولیس کبھی کامیاب نہیں ہونے دیگی کیونکہ یہ معاملہ خالص قتل کا ہے اس کا تعلق مذہب سے نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ملزم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے وہ صرف ملزم یا مجرم ہی ہوتا ہے اسلئے اسے مذہبی عینک سے دیکھنا درست نہیں ہے جبکہ مسلمانوں نے بھی کھل کر اس عمل کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام اس معاملہ میں ہوشیار رہیں اور فرقہ پرستوں کے جال میں نہیں پھنسے کیونکہ ایسے لوگوں کا کوئی دھرم نہیں ہوتا ہے جو دردندگی کو انجام دیتے ہیں۔
آل انڈیا علماء کونسل کے جنرل سکریٹری مولانا محمود دریا بادی نے شردھا کے سفاکانہ قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے وحشی دردندہ آفتاب کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
آفتاب بذات خود غیر اسلامی ہے اس لئے اس نے بغیر شادی شدہ لڑکی کو اپنے ساتھ رکھا تھا جس کی مذہب اسلام اجازت نہیں دیتا انہوں نے کہا کہ سرکار کو لیو اینڈ ریلیشن شپ پر فوری طور پر پابندی عائد کرنا چاہئے تاکہ اس قسم کا مسئلہ پیدا نہ ہو انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوان داخلی شادی کو ہی فروغ دے بہت سے مسلم لڑکیاں صرف اس لئے گھر بیٹھی ہوئی ہیں کہ ان کے پاس جہیز کے لئے انتظام نہیں ہے انہوں نے کہا کہ آفتاب پونہ والا کے معاملہ کو لو جہادکہہ کر نفرت پھیلانے والوں سے بھی ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ لو جہاد نہیں ہے بلکہ قتل ہے اور دونو ں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے نہ تو ہندو مذہب بغیر شادی کے ساتھ رہنے کی ترغیب دیتا ہے اور نہ ہی مسلمانوں میں اس کا کوئی رواج ہے اس لئے اس معاملہ میں فرقہ پرستوں کی نفرت انگیز پروپیگنڈوں سے دور رہیں۔

 

About awazebihar

Check Also

منی پور میں دیہات پر حملہ، 25 دہشت گرد گرفتار، سیکورٹی سخت

امپھال، 29 مئی (یو این آئی) مسلح دہشت گردوں نے پیر کو منی پور کی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *