پٹنہ، 19 نومبر(اے بی این ایس)۔بہار کی راجدھانی پٹنہ میں واقع سابق نائب وزرائے اعلیٰ کو اپنی رہائش گاہ خالی کرنے کو لیکر حکومت کا نوٹس آیا ہے۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ تارکشور پرساد اور رینو دیوی کو نوٹس دیا گیا ہے۔ سابق اسمبلی اسپیکر وجے سنہا کو بھی نوٹس موصول ہوا ہے۔ گھر خالی نہیں کرنے پر جرمانہ لگے گا۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال نے اس معاملے میں اعتراض کرتے ہوئے حکومت کے فیصلے پر سوال اٹھائے ہیں۔بہار میں سرکاری بنگلے کو لے کر اکثر جھگڑا ہوتا رہتا ہے۔ سرکاری بنگلے کو لے کر ایک بار پھر بی جے پی اور جے ڈی یو آمنے سامنے ہیں۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال نے حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھائے ہیں۔ ڈھائی ماہ قبل بہار میں سیاسی مساوات بدل گئی۔ نتیش کمار وزیر اعلیٰ رہے لیکن بی جے پی اپوزیشن میں آگئی۔ وجے سنہا ، تارکشور پرساد اور رینو دیوی کو کرسی گنوانی پڑی ۔ اس کے بعد بھی یہ تینوں رہنما سرکاری بنگلے میں رہ رہے تھے ، لیکن اب حکومت نے انہیں نوٹس دے دیا ہے۔بنگلہ خالی نہیں کرنے پر جرمانہ وصول کرنے کی بھی بات ہوئی ہے۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ تارکشور پرساد اس وقت نائب وزیر اعلیٰ کے بنگلے میں رہ رہے ہیں۔ تار کشور پرساد نے ابھی تک بنگلہ خالی نہیں کئے ہیں ۔ وہیں سابق اسپیکر وجے سنہا اسپیکر کے بنگلے میں ہیں۔ جبکہ وجے سنہا اپوزیشن لیڈر ہیں۔ وجے سنہا کو بھی حکومت کی طرف سے نوٹس ملا ہے۔سابق نائب وزیر اعلیٰ رینو دیوی بھی اس وقت اپنے سرکاری بنگلے میں ہیں۔ رینو دیوی بھی وزیر کو الاٹ کی گئی رہائش گاہ میں رہ رہی ہیں۔
اسپیکر کی جانب سے رہنماؤں کو بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے۔ بنگلہ خالی نہ کرنے کی صورت میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جرمانہ وصول کیا جائے گا۔ اس پر بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال نے حکومت کی دوہری پالیسی پر سوال اٹھائے ہیں۔ سنجے جیسوال نے کہا ہے کہ جب کہ بی جے پی لیڈروں کو بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس دیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف نتیش کمار کے کئی لیڈربغیر کسی عہدہ کے سرکاری بنگلے میں رہ رہے ہیں۔ حکومت ایسے لیڈروں کے بارے میں کیوں نہیں بول رہی؟
