شوق، جذبہ اور لگن ہو تو کامیابی یقیناً ملتی ہے: امتیاز احمد کریمی

پٹنہ( پریس ریلیز) آج سائنسی ٹیکنا لوجی کا زمانہ ہے۔ اس میدان میں بے انتہا ترقی ہونی چاہئے۔دسویں کلاس یعنی میٹرک تک کے سبھی بچوں کا ایک ہی نصاب ہوتا ہے۔ دسویں کلاس کے بعد بچے اپنی صلاحیت اور رجحان کے مطابق انٹر سائنس، میتھ ، بائیولوجی،کامرس یا آرٹس میں داخلہ لیتے ہیں ۔زیادہ تر بچے سائنس میں ہی جانا چاہتے ہیں اور جانا بھی چاہئے۔ جن بچوں کا حساب (Math ) مضبوط ہوتا ہے ،ظاہر سی بات ہے وہ PCMیعنی فیزکس ، کیمسٹری اور میتھ سے اپنی شروعات کرتے ہیں۔اسی اسٹریم کے طالب علم انجینئرنگ کے داخلہ امتحان JEE MAIN میں شامل ہوتے ہیں۔ اسی امتحان میں کامیاب میٹرل میں اول آنے والے بچے جے ای ای ایڈوانس میں شامل ہوتے ہیں۔ کامیاب ہونے پر IIT میں ان کا داخلہ ہوتا ہے۔ باقی طالب علم NIT میں داخلہ لیتے ہیں۔ اسٹیٹ گورنمنٹ انجینئرنگ میں داخلہ بھی اسی جے ای ای مین کے ذریعہ ہوتا ہے۔ ایم ٹیک(M.Tech ) اور P.H.Dمیں داخلہ GATE کمپٹیشن کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ JEE MAIN سال میں دو بار ہوتا ہے جو نیشنل ٹسٹنگ ایجنسی (NTA ) کے ذریعہ لیا جاتا ہے۔ JEE Main میں میتھ، فزکس، کیمسٹری تینوں سبجیکٹ سے40-40 سوال یعنی کل120 سوال600 نمبرات کے ہوتے ہیں۔ یہ تمام ضروری اور اہم ہدایات اور رہنمائی ماہر تعلیم اور ملی نوجوانوں کی فلاح و ترقی کے خواہاں امتیاز احمد کریمی نے طلبا و طالبات کے نام اپنے پیغام میں دی ہیں۔جناب کریمی نے مزید تفصیلی معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ہندستان میں ایک سال میں تقریباً15 لاکھ انجینئرتیار ہوتے ہیں۔ تفصیل اس طرح ہے۔
انسٹی ٹیوٹ بی ٹیک میں داخلہ کیلئے جگہ
پوسٹ گریجویٹ میں سیٹس
1۔IIT۔23۔تقریباً۔ 16234
10000 سے زائد
2۔NIT۔33۔تقریباً۔ 23997
تقریباً۔13664
3۔IIIT۔26 ۔تقریباً۔ 7126 ۔ تقریباً۔7126
4۔GFIT۔27۔تقریباً۔ 6078
5000 سے زائد
پورے ملک میں تقریباً4151 انجینئرنگ کالج ہیں جس میں تقریباً594 گورنمنٹ انجینئرنگ کالج اور 3557 پرائیوٹ انجینئرنگ کالج ہے۔ بہار میں ایک IIT ، ایک NITاور 38سرکاری انجینئرنگ کالج ہیں اور ابھی تقریباً 80 پرائیوٹ انجینئرنگ کالج بہارمیں ہیں۔یہ تمام اہم اور ضروری معلومات تھیں ان طلبا و طالبات کیلئے جنہیں انجینئرنگ کے شعبے میں اپنی خدمات اور کارکردگی پیش کرنے کی خواہش ہے۔
جناب امتیاز احمد کریمی نے کہا کہ محنت اور کوشش کے ذریعہ پہلے II Tianبنیں ، پھر اس کے بعد NITکو ترجیح دیں۔ اس کے بعد بہار کے سرکاری انجینئرنگ میں داخلہ لیں۔ کسی بھی حال میں بھاری بھرکم فیس دے کر باہر پرائیوٹ کالج میں نہیں جانا چاہئے۔ محنت اور لگن ہو تو بہار کے 35 سرکاری انجینئرنگ کالج کافی ہیں۔جن طالب علم کا پہلے کلاس سے دسویں تک کا حساب اچھا ہو، گنتی ،پہاڑہ میں طبیعت لگتی ہو، جنہیں، کچھ ٹیکنیکل کاموں میں دلچسپی ہو ویسے طالب علموں کو انجینئرنگ میں آنا چاہئے۔جو بچے اچھی صلاحیت اور مہارت کے ساتھ انجینئرنگ مکمل کر لیتے ہیں، وہ کبھی بے روز گار نہیں ہو سکتے۔ کیمپس سے ہی ان کا انتخاب بڑی کمپنیوں میں ہو جاتا ہے۔ لیکن کیمپس انتخاب سے بہتر ہے کہ وہ کمپٹیشن کی تیاری کریں اور سرکاری نوکری میں آئیں۔ B.Tech کے بعد وہ I.A.S، PCS،IESمیں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
انجینئرنگ میں بے روز گار وہی ہیں جن میں کچھ صلاحیت نہیں ہے۔ شروع سے ہی محنت کریں۔ اپنے سبجیکٹ کو اچھی طرح پڑھیں۔ اپنے Syllabus کو ذہن نشیں کرلیں۔ رات دن محنت کریں۔
کلاس ہونے سے پہلے اس سبجیکٹ کو گھر سے اچھی طرح پڑھ کر جائیں۔ کلاس میں اچھی طرح سمجھیں اور پھر خوب پریکٹس کریں۔ ان شاء اللہ کامیابی قدموں میں ہوگی۔

About awazebihar

Check Also

گیان بھون میں 8 دسمبر سے چار روزہ چھوٹی صنعت میلے کا انعقاد

پٹنہٖ (پریسریلیز) چھوٹی صنعت کا میلہ اسمال ادیوگ بھارتی بہار ریاستی یونٹ کی طرف سے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *