پٹنہ: بہار میں مجرموں نے پولیس کو کھلا چیلنج کیا ہے۔ دارالحکومت میں دن دہاڑے فائرنگ ہوتی ہے۔ پولیس کے اعترافی بیان کا انجام دیکھ کر اہل علاقہ نے مجرموں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ تبھی پولیس پہنچتی ہے اور مجرموں کو ان لوگوں کے چنگل سے چھڑاتی ہے جنہوں نے قتل کا ارتکاب کیا تھا۔ بہار قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے کمار سنہا نے حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تو حد ہے، ایسی صورتحال صرف دارالحکومت میں ہے۔ بہار میں اب گنڈہ راج قائم ہو چکا ہے۔ لیکن بی جے پی خاموش نہیں بیٹھنے والی ہے، عوام ہی آقا ہے اور عوام اس حکومت کو رگڑ دے گی اور نتیش تیجسوی کا تخت خالی کر دے گی۔ وجے سنہا نے کہا کہ آج بہار کی حالت ایسی ہو گئی ہے کہ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پریس میڈیا کا منہ بند کیا جا رہا ہے۔ پرنٹ میڈیا پر اپوزیشن لیڈر کی خبروں کو سنسر کرنے کا دباؤ ہے۔ ان خیالات کا اظہار قائد حزب اختلاف نے آج اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پریس میڈیا کو خاموش کر رہی ہے۔ بہت سے لوگوں نے ہمیں رازدارانہ انداز میں بتایا ہے کہ دباؤ بنایا جاتا ہے کہ آپ کی خبریں شائع نہ ہوں۔ پرنٹ میڈیا میں اشتہارات بند کرنے کی بالواسطہ دھمکی دی جاتی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ قائد حزب اختلاف کی خبر شائع ہوئی تو اشتہارات بند ہو جائیں گے۔ دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ وجے سنہا نے کہا کہ آج جس طرح کا ماحول بنایا جا رہا ہے وہ بالکل مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے یہی کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پہلے بھی جنگ لڑ کر بہار کو جنگل راج سے آزاد کرایا ہے، اب وہ اسے گنڈراج سے بھی آزاد کرائے گی۔ ہم اپنی آواز کو کتنا دبائیں گے، دیکھیں گے۔ پریس میڈیا کے ذریعے ہماری آواز کو دبانا جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔
