پٹنہ: ۱۹؍نومبر(پریس ریلیز) قومی لائبریری ہفتہ کے موقع پر خدا بخش لائبریری میںکتابوں کی نمائش لگائی گئی، ساتھ ہی لائبریرین شپ کے طلبا کے لئے مذاکرہ، ڈکومینٹری فلم اور لیکچر کا انعقاد کیاگیا، ساتھ ہی طلبا کے لئےOrientationکا سلسلہ بھی چلا۔سماج کو اور بہتر بنانے میں لائبریری کیا رول ادا کر سکتی ہے، اس موضوع پر مذاکرہ ہوا، جس میں طلبا اور ریسرچ اسکالر نے بھی دلچسپی لی اور اپنے اپنے خیالات پیش کئے۔اس موقع پر اپنے خطاب میںڈاکٹر شائستہ بیدار، ڈائرکٹر، خدا بخش لائبریری نے کہا کہ ویسے تو قومی لائبریری ہفتہ ہر مہینے منانے کی ضرورت ہے کیونکہ ہم کتب خانہ اورکتابوں سے الگ نہیں رہ سکتے، اس لئے کہ کتابیں انسان کی بہترین دوست ہوتی ہیں جو آپ سے باتیں کرتی ہیں اور زندگی کے سربستہ رازوں سے پردہ اٹھاتی ہیں، ماضی سے سبق لینے، حال کو سنوارنے اور مستقبل کے لئے راہیں ہموار کرتی ہیں۔ اس نمائش میں دو طرح کی کتابیں رکھی گئی ہیں، ایک لائبریرین شپ (Librarianship)سے متعلق کتابیں اور دوم بین المذاہب مفاہمہ (Interfaith understanding) سے متعلق۔ ان دونوں میں ایک گہرا تعلق ہے کہ لائبریری کا بنیادی مقصد سماج کو ایک خوشگوار ماحول دینا ہے کیونکہ سازگار ماحول ذہنی سکون کے لئے بہت ضروری ہے اور اس کے بغیر ترقی یافتہ سماج کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا چنانچہ جب ہم بین المذاہب مفاہمہ سے متعلق کتابوں کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمارے اندر جو منفی خیالات(Negativity) ہوتے ہیں ، اس کے اثرات از خود زائل ہو جاتے ہیں۔خدا بخش لائبریری نے اردو، ہندی اور انگریزی میںبین المذاہب مفاہمہ (Interfaith understanding) سے متعلق متعدد کتابیں شائع کی ہیں مثلاً ایک کتاب ہے تاریخ کے ساتھ کھلواڑ، یہ کتاب اُن کتابوں سے پردہ اٹھاتی ہے جن میں زہر بھراہوا ہے اور جن کے اثرات سے سماج بکھراؤ کا شکار ہو جاتا ہے۔اِن فاسد اثرات کو اس کتاب کے ذریعہ دور کرنے کی کوشش کی گئی۔Interfaith understanding کو فروغ دینے کے لئے کتابوں کی نمائش لگائی گئی ہے جن کے بارے میں ڈائریکٹر خدا بخش لائبریری نے تفصیل سے سامعین کو بتایا۔در اصل انسانیت بڑی چیز ہے جس کے بغیر کوئی ملک، کوئی معاشرہ، کوئی سماج پنپ نہیں سکتا ہے۔ لائبریری انسانیت کو فروغ دینے کا ایک اہم مرکز ہوتی ہے جہاں مختلف مکتبۂ فکر کے لوگ آتے ہیں اور اپنی علمی پیاس بجھاتے ہیں۔ چنانچہ یہیں سے ایک خوشگوار سماج اور معاشرہ کی داغ بیل پڑنے لگتی ہے جن کے اثرات سے ہمارے اندرکا جانور ختم ہوجاتا ہے اوصاف ستھرا نکھرا ہوا انسان ابھر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک ترقی یافتہ سماج کے لئے ایک اچھی لائبریری کی ہمیشہ ضرورت رہتی ہے۔خدا بخش لائبریری نے اس میدان میں روز اول سے بڑا اہم رول رہا ہے کہ کس طرح آدمی کو انسان بنایا جائے اور پھر انسان اور انسانیت سے ایک صحت سماج کی تشکیل ہو۔
اس موقع پر خدا بخش لائبریری اور بین المذاہب مفاہمہ کے تعلق سے متعدد طلبا اور طالبات نے اپنے خیالات کا اظہار کرکے یہ بتانے کی کوشش کی کہ اس میدان میں خدا بخش لائبریری نے بڑا اہم کام کیا ہے جو ہمارے لئے بہت مفید ہے۔ ان طلبا اور طالبات کے خیالات سے اندازہ ہوتا ہے کہ نئی نسل ایسے لیکچروں سے کتنے متأثر ہوتی ہے۔ طلبا و طالبات نے اس پروگرام میں بڑی دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور بار بار خدا بخش لائبریری کے شکرگزار ہوتے رہے کہ یہاں پڑھنے کا پرسکون ماحول اور جگہ مہیا کرائی گئی ہے اور مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کے لئے ہر طرح کی کتاب یہاں موجود ہے۔ ان طلبا اور طالبات کے خیالات سننے کے بعد آخر میں ڈائریکٹر نے کہا کہ اس لائبریری سے جو فائدہ آپ کو پہنچ رہا ہے، اس نہج پر دوسرے طلبا اور طالبات کی ذہن سازی کریں اور ساتھ ہی غریب اور کمزور بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے جس طرح بھی مدد کرنا چاہیں تاکہ وہ طبقہ تعلیم سے محروم نہ رہ سکیں۔تعاون کئی طرح سے کیا جا سکتا ہے۔ جیسی استطاعت ہو ویسی مدد کریں۔ جب آپ اس کو اپنی زندگی کا مشن کا بنا لیں گے تو آپ اپنے اندر ایک عجیب فرحت محسوس کریں گے اور آپ کا ضمیر انبساط و سرور سے بھرا ہوا نظر آئے گا۔تعلیم کا تو مقصد ہی یہی ہے کہ دوسرے آپ سے مستفیض ہو سکیں۔ تعلیم کا محور لینے اور دینے کے درمیان گھومتا رہتا ہے اور یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے گا۔چنانچہ اپنے بزرگوں سے جو تعلیم ہم نے حاصل کی اس تعلیم سے دوسروں کو فائدہ پہنچائیں۔ جب ہم اس مشن میں کامیاب ہو جائیں گے، سماج اور معاشرہ خود بخود خوشگوار ہوتا چلا جائے گا۔