مسلم خاتون انصاف کیلئے در در بھٹکنے پر مجبور

پٹنہ،20نومبر(پریس ریلیز):شاستری نگر تھانہ کے راجہ بازارعلاقے کی رہنے والی ایک خاتون شاہ بیعہ(صبیحہ) ناز نے اپنے شوہر پر جہیز کے لیے جسمانی و ذہنی اذیت دینے کی شکایت شاستری نگر تھانہ میں تحریری طور پر کی ہے۔متاثرہ کا کہنا ہے کہ اس کی شادی 07.02.2015کو شاستری نگر تھانہ کے تحت اندرپوری کالونی بلاک اے-8، مرزا غالب ٹیچرس ٹریننگ کالج کے نزدیک راجہ بازار پٹنہ کے باشندہ سیف رحمان کے ساتھ ہوئی تھی اور ازدواجی زندگی اندرپوری کالونی میں واقع اپنے شوہر کے گھر پر گذاررہی تھی۔اس کے دو چھوٹے معصوم بچے ہیں۔ سیف اور شاہ بیعہ ناز سے 2سال کا ایک بیٹا اور 6سال کی بیٹی ہے۔متاثرہ کا کہنا ہے کہ شادی کے فوراً بعد سے ہی شوہر، ساس اور سسر کے ذریعہ ہمیشہ جہیز کی خاطر جسمانی و ذہنی اذیتیں دی جاتی رہیں اور شوہر کی 2بہنوں نے زیادہ سے زیادہ جہیز لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے ہمیشہ ذہنی اذیت پہنچائی۔متاثرہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمیشہ اُسے اپنے سسرال والوں کے ذریعہ طرح طرح کی دھمکی دی جاتی رہی ہے اور کہا جاتا رہا ہے کہ اگر ان کے مطالبے پورے نہیں کئے جاتے ہیں تو اذیت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا اور وہ انہیں جھوٹے معاملوں میں پھنسا دیں گے۔ متاثرہ شاہ بیعہ ناز نے شاستری نگر تھانہ انچارج کے نام سے دی گئی اپنی تحریری شکایت میں 17.11.2022کو کہا کہ اسے آج پھر سے شوہر اور سسرال والوں کے ذریعہ جسمانی و ذہنی اذیت شدید طور پر دی گئی اور یہ بھی دھمکی دی گئی کہ وہ جان سے مار دیں گے مگر اسے پتہ بھی نہیں چلے گا بلکہ ایک حادثہ کی طرح لوگوں کو معلوم ہوگا۔متاثرہ نے کہا کہ اسے چھوڑدینے اور گھر سے بھگا دینے کی بار بار دھمکی دی جاتی رہی تھی اور آخرکار 17نومبر کو پُرتشدد طریقے سے شوہر اور دیگر سسرال والوں کے ذریعہ اسے گھر سے باہر نکال دیا گیا اور زیورات سمیت اس کے حصے و قبضے کے سارے ساز و سامان بھی چھین لئے گئے جو اُسے اپنے والدین نے شادی میں رخصتی کے موقع پر تحفے کے طور پر دیئے تھے۔ اس نے بتایا کہ سسرال والوں نے اس کے ساتھ مارپیٹ بھی کی جس سے اس کے جسم کے مختلف حصوں پر شدید چوٹ پہنچی ہے اور فوری طور پر اس نے پی ایم سی ایچ میں جاکر ابتدائی علاج کرایا اور آخرکار اپنے میکے والے کو بلایااور ان کے ساتھ واپس میکے جانے پر مجبور ہوگئی کیونکہ اسے اپنی جان بچانے کا اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نظر نہیں آیا۔متاثرہ شاہ بیعہ ناز نے تھانہ صدر شاستری نگر تھانہ سے تحریری طور پر ان معاملوں کی تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے گذارش کی کہ مذکورہ بیانات کو ریکارڈ کے لیے اپنی جی ڈی رجسٹر میں درج کریں تاکہ مستقبل میں کام آوے۔ متاثرہ شاہ بیعہ ناز نے تھانہ کو دی گئی اپنی تحریری شکایت میں اپنے میکے کا پتہ مرلن ریور ویو، 10بی بلاک ٹائڈ 15، کوتری سارنی، پی ایس واٹ گنج، کولکاتہ 23 درج کیا ہے ۔ متاثرہ نے اس سلسلے میں پریس کو جاری فریاد نامہ میںیہ بھی کہا ہے کہ اسے اکثر و بیشتر یہ دھمکی دی جاتی رہی ہے کہ تمہارے خلاف ہر طرح کی کارروائی کی جائے گی اورتم کچھ نہیں کرپائوگی۔ یہاں تک کہ گھر سے بھی نکال دیا جائے گا اور آخرکار سسرال والوں نے اسے 17 نومبر کو 2معصوم بچوں کے ساتھ گھر سے باہر نکال دیا اور اب وہ اپنے حق و انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے۔ متاثرہ نے اپنی ساس کا نام رضیہ رحمان،سسر کا نام محمد رحمان (سابق ڈی آئی جی)،شوہر کانام ڈاکٹر سیف رحمان اوراپنے والد کا نام محمد رحاب الدین بتایا ہے۔

 

About awazebihar

Check Also

کلاس کے ساتھیوں نے پیٹ پیٹ کر نویں کلاس کے طلبہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا

ندیم اشرف حاجی پور:ضلع ویشالی کے بدو پور تھانہ کے شیتل پور ککرہاٹا گاؤں میں …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *