PM addressing at the Kashi Tamil Sangamam, in Varanasi on November 19, 2022.

ترقی کے مسائل سے کانگریس کوسوں دور صرف مودی کو ہٹانے کی حکمت عملی پر گامزن: نریندر مودی

احمد آباد، 21 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم انتخابات میں ترقی کو ایشو بنانا چاہتے ہیں، لیکن کانگریس اچھی طرح سمجھتی ہے کہ اگر ترقی انتخابی مسئلہ بنتی ہے تو بی جے پی اسے پیچھے چھوڑ دے گی۔ بی جے پی اپنے کام بتائے گی۔ اسی لیے کانگریس مودی سے کہتی ہے کہ وہ انتخابات میں اپنی حیثیت ظاہر کریں۔ یہ کانگریس کا غرور ہے کہ وہ ایسا کر رہی ہے۔ ایسی کوششیں کرنے والوں کا تعلق شاہی خاندان سے ہے، لیکن ان کا تعلق عام خاندان سے ہے، وہ نوکر ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی اپنے گجرات قیام کے تیسرے دن پیر کو سریندر نگر ضلع کے دھرانگدھرا میں ایک انتخابی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ مودی نے کہا کہ الیکشن کو ترقی کے ایشو سے ہٹانے کے لیے انہیں کبھی نیچی ذات، کبھی موت کا سوداگر اور کبھی گندے نالے کا کیڑا کہا جاتا ہے۔ انہوں نے مخالفین سے کہا کہ حیثیت کو بتانے کا یہ کھیل چھوڑیں، ترقی پر بات کریں۔
سریندر نگر ضلع کی پانچوں سیٹوں کے بی جے پی امیدواروں کی موجودگی میں انہوں نے اس بار بھی کمل کھلانے کی اپیل کی۔ مودی نے اپنی تقریر کے دوران پانی کے مسئلہ کے ساتھ سریندر نگر میں 20 سال میں تبدیلی کا ذکر کیا۔ نوجوانوں کو خصوصی توجہ میں رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے 25 سال ہندوستان کی آزادی کے صد سالہ سال ہیں، اس لیے یہ ان کے مستقبل کے لیے بھی اہم ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ محفوظ اور روشن مستقبل کے لیے بی جے پی کے ساتھ رہیں۔ مودی نے کہا کہ گجرات ایک عوام حامی حکومت ہے۔ یہاں کے عوام نے کام کرنے والی حکومت کا ساتھ دے کر ایک نیا سیاسی راستہ دکھایا ہے۔
مودی نے کہا کہ انہوں نے ماضی میں کہا تھا کہ نرمدا یوجنا کا سب سے زیادہ فائدہ سریندر نگر کو ہوگا، جو اب ہونا شروع ہو گیا ہے۔ کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو عوام نے ہٹایا ہے وہ نرمدا کے مخالفین کے ساتھ مل کر مارچ کر رہے ہیں۔ وہ اس کے کندھے پر ہاتھ رکھے ہوئے ہے۔ گجرات کو پیاسا رکھ کر ان لوگوں نے نرمدا کیس کو 40 سال تک عدالتوں کے ذریعے روک دیا۔ ایسے لوگوں کے کندھوں پر ہاتھ رکھنے والوں کو عوام ضرور سزا دے گی۔
نریندر مودی نے مخالفین پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ملک میں کوئی ایسا نہیں ہوگا جو گجرات کا نمک نہ کھاتا ہو۔ نمک کی کل پیداوار کا تقریباً 80 فیصد گجرات میں بنتا ہے، لیکن بہت سے لوگ گجرات کے نمک کو کھانے کے بعد غلط استعمال کرتے ہیں۔ وہ کانگریس کے دور میں تمام سیٹیں جیتتے تھے، لیکن انہوں نے نمک خواروں کی کبھی پرواہ نہیں کی۔ نمک بنانے والے مزدوروں کے پاؤں میں جوتے نہیں تھے۔ بی جے پی حکومت نے ان کے لیے کام کیا، اسکیمیں نافذ کیں جس سے ان کے خاندان میں خوشحالی آئی۔
مودی نے کہا کہ انہوں نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ ان کی تعلیم، ہنر مندی کی ترقی اور پیشہ ورانہ کورسز کو بڑھایا، گجرات کو اعلیٰ تعلیم کا مرکز بنایا، تعلیم کو روزگار کے قابل بنایا اور فعال اسٹارٹ اپس کو فروغ دیا۔ اس کے نتیجے میں، گجرات میں 14,000 اسٹارٹ اپس ہیں۔ بھوپیندر پٹیل حکومت کی تعریف کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ایک نئی صنعتی پالیسی نافذ کی گئی ہے، جس میں چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ مودی نے نوجوانوں سے کہا کہ یہ انتخاب پانچ سال کا نہیں ہے، یہ ان کے روشن مستقبل اور سنہری دور کا انتخاب ہے۔
مودی نے کہا کہ ان کا مقصد ملک کے 130 کروڑ عوام کی بھلائی کرنا ہے۔ ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا ہے۔ ترقی یافتہ گجرات سے ترقی یافتہ ہندوستان ابھرے گا۔ اس کے لیے وہ سست رفتاری کو پسند نہیں کرتے۔ انہیں 24 گھنٹے 365 دن کام کرنا پڑتا ہے۔ انہیں کوئی چھٹی لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ گجرات راستہ دکھائے گا تو ملک اس پر عمل کرے گا۔ ہندوستان کو دنیا کے بہترین ممالک میں شامل کرنا ہوگا۔

About awazebihar

Check Also

غریبوں کو بھی امیروں جیسی طبی سہولیات ملنی چاہئے : مانڈویہ

نئی دہلی، 09 جون (یو این آئی) صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *