نیپال کے انتخابی نتائج: نیپالی کانگریس نے 03 اور یو ایم ایل نے 01 سیٹ جیتی

کھٹمنڈو، 22 نومبر (یو این آئی) نیپال میں وفاقی ایوان نمائندگان کے 275 اور ساتوں صوبائی اسمبلیوں کے 550 ارکان کے انتخاب کے نتائج منگل کی صبح سے آنا شروع ہو گئے۔
الیکشن کمیشن نے متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی شروع کر دی ہے۔
کھٹمنڈو پوسٹ کے مطابق آج صبح 8.30 بجے تک کے نتائج میں نیپالی کانگریس 48 سیٹوں پر آگے ہے اور اسے تین سیٹوں پر کامیابی ملی ہے۔ جبکہ کمیونسٹ پارٹی آف نیپال – یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ (یو ایم ایل) 38 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے اور ایک سیٹ جیت چکی ہے۔ نیپالی کمیونسٹ پارٹی-ماؤسٹ سینٹر 12 اور راشٹریہ سواتنتر پارٹی 11 سیٹوں پر آگے چل ریی ہے۔
خیال رہے کہ پولنگ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے شروع ہوئی۔ بعض پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹروں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔ 1,79,88,570 رائے دہندگان میں سے تقریباً 61 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔
وفاقی ایوان نمائندگان اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے، نیپالی کانگریس آگے ہے۔ سی پی این۔یو ایم ایل کانگریس کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ جبکہ سی پی این (ماؤسٹ سینٹر) تیسرے نمبر پر ہے۔ سابق صحافی رابی لامیچھانے کی قیادت والی راشٹریہ سواتنتر پارٹی ووٹوں کی گنتی میں چوتھے نمبر پر ہے۔
کانگریس نے اپنی پہلی جیت مستانگ میں اور بعد میں منانگ میں درج کی۔ اس کے امیدوار یوگیش ٹھکالی گاؤچن مستونگ سے ایوان نمائندگان کے لیے منتخب ہوئے۔ آئی این سی امیدوار ٹیک بہادر گرونگ نے یو ایم ایل کے پولدین چوپانگ کے 2247 ووٹوں کے مقابلے منانگ حلقہ سے 2577 ووٹوں کے ساتھ جیت حاصل کی ہے ۔
اسی طرح نیپالی کانگریس کے لیڈر پرکاش مان سنگھ کھٹمنڈو-1 سیٹ سے جیت گئے ہیں۔ مسٹر سنگھ نے اپنے حریف راشٹریہ پرجاتنتر پارٹی کے رویندر مشرا کو 125 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔ مسٹر سنگھ کو 7143 ووٹ ملے جبکہ مسٹر مشرا کو 7018 ووٹ ملے۔ مسٹر سنگھ نے مسٹر مشرا کو پچھلے الیکشن میں بھی شکست دی تھی۔
نئے آئین کے نفاذ کے بعد ہونے والے پہلے عام انتخابات میں نیپالی کانگریس کے مسٹر سنگھ نے 10,936 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ببیک شیل ساجھا پارٹی کی طرف سے الیکشن لڑرہے ہے مشرا کو 10,118 ووٹ ملے تھے۔
سی پی این ۔ یو ایم ایل نے بھی للت پور-2 میں اپنی پہلی جیت درج کی، پارٹی کے پریم لال مہارجن نے بڑے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔ مسٹر مہاراجن کو 19,834 ووٹ ملے جبکہ ان کے قریبی حریف ہمرو نیپالی پارٹی کے سودین شاکیا کو 10,440 ووٹ ملے۔ راشٹریہ سواتنتر پارٹی (آر ایس پی) کے بدھ رتنا مہارجن کو 10,136 ووٹ ملے اور حکمراں اتحاد کے مشترکہ امیدوار سی پی این (یونیفائیڈ سوشلسٹ) کے کرشن لال مہارجن کو 9539 ووٹ ملے۔

About awazebihar

Check Also

بنگلہ دیش میں مزدوروں کے احتجاج کے دوران 130 فیکٹریاں بند

ڈھاکہ، 12 نومبر  بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے مضافات میں واقع دو بڑے صنعتی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *