پٹنہ (اے بی این ایس) وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ہدایت پر جدیو کے ریاستی دفتر میں حکومت اور عوام کےدرمیان راست بات چیت کرنے اورعوامی مسائل کے حل کیلئے ہونے والے ’کارکنان کے دربار میںمعزز وزراء‘ پروگرام میں بدھ کو دیہی ترقیات کے وزیر شرون کماراور چھوٹی آبی وسائل کےوزیر جینت راج، شامل ہوئے۔
انھوں نے ریاست کے مختلف حلقوں سے آئے لوگوں کے مسائل کو سن کر ان کا حل کیا اور متعلقہ افسران کو ضروری ہدایات دیں۔ اس موقع پر پارٹی کےریاستی جنرل سکریٹری لوک پرکاش بھی موجود رہے۔ کارکنان کے دربار میں معزز وزراء پروگرام کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے دیہی ترقیات کےوزیر شرون کمار نے بتایا کہ منریگا کے تحت بہار کو 15 کروڑ یوم انسانی تخلیق کا ہدف ملاتھا۔ وہ پوراہونے کے بعد ہم لوگوں نے 12 کروڑ یوم انسانی کی مانگ مرکز سے کی تھی لیکن مرکز نے صرف 2.5کروڑ یوم انسانی تخلیق کی منظوری دی۔ یہی نہیں منریگا کے سامان مد میں بھی 1045 کروڑ روپئے مرکزی حکومت کے پاس بقایہ ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں آنےوالے وقت میں بہار سے مزدوروں کا باہر جانا شروع ہوگا جس کی ساری ذمہ داری مرکزی حکومت اور مرکزی دیہی ترقیات محکمہ کی ہوگی۔ واضح ہو کہ ملک میں 100 دن کام کی گارنٹی ہے۔ وزیر شرون کمار نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر پارٹی دفتر میں ہونے والی عوامی سماعت میں مختلف قسم کے معاملے آتے ہیں جن میں سے ضابطہ کے مطابق سارے کام ہورہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عوامی سماعت کے تئیں لوگوں کا بھروسہ اوراعتماد بڑھا ہے۔ ساتھ ہی عام لوگوں کو دوبارہ نہیں آنا پڑتاہے۔انھوں نے آدتیہ ٹھاکر کے بہار آنے سے متعلق ایک دوسرے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک میںبڑھتی بدامنی، مہنگائی کے خلاف بہار سے بگل پھوکا جاچکا ہے۔ ملک کے تمام لیڈران کو بہار اور اتحاد کے لیڈران سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ چھوٹی آبی وسائل کے وزیر جینت راج نے کڑھنی ضمنی انتخاب کی روشنی میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم اور وی آئی پی بھاجپا کے معاون ہیں لیکن ان کے کھڑا ہونے سے مہاگٹھ بندھن کے جدیو امیدوار منوج کشواہا پر کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے۔ وہ کثیر فرق سے انتخاب جیتیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم آبپاسی منصوبہ کے تحت بہار کو گذشتہ دو سالوں میں نام کے برابر رقم ملی ہے۔ اس رقم کی چرچہ میں شرم آتی ہے۔ شراب بندی قانون کی چرچہ کرنے پر انھوں نے کہا کہ اس سے بہار کا ماحول کافی بدلہ ہے اور اب حکومت شراب بیچنے والوں کے خلاف پوری سختی سے کارروائی کررہی ہے۔
