سال میںتیس لاکھ لوگوں کی موت شراب نوشی سے ہوتی ہے رپورٹ میں انکشاف

پٹنہ، 26 نومبر(اے بی این ایس)۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سمراٹ اشوک کنونشن سنٹر میں واقع گیان بھون میں یوم انسداد منشیات‘ پروگرام کے افتتاحی تقریب سےکہا کہ۔ 26 نومبر 2011 سے، ہم نے ’ یوم انسداد نشہ‘ منا نا شروع کر دیا تھا۔ اس وقت شراب بندی نافذ نہیں تھی لیکن ہم لوگوں کو نشہ سے رکنے کی طرف راغب کر رہے تھے۔ اس حوالے سے تشہیر کی جارہی تھی۔ بہارمیں شراب کی فروخت سے ٹیکس کی شکل میں 5ہزار کروڑ روپے حاصل ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 2015 میں پٹنہ کے ایک پروگرام میں جب ہم اپنی تقریر ختم کررہے تھے کی تو پیچھے بیٹھی خواتین نے شراب بندی کا مطالبہ کیا۔ ہم نے اسی وقت کہہ دیا تھا کہ اگر ہم اگلی مرتبہ الیکشن میں جیت کر آئے تو بہار میں شراب بندی نافذ کریں گے۔ شراب بندی کے تعلق سے مہم چلائی گئی اوریکم اپریل 2016 سے ہم نے بہار میں شراب بندی کو نافذ کر دیا۔ گاؤں میں دیسی اور غیر ملکی دونوں شراب کو بند کر دیا، لیکن شہروں میں غیر ملکی شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔ لوگوں نے شہروں میں غیر ملکی شراب کی دکانیں کھولنے کی بہت مخالفت کی۔ اس کے پیش نظرہم نے 5 اپریل 2016 سے شہروں میں غیر ملکی شراب کی دکانیں بھی بند کر دیں اور بہار میں مکمل شراب پرپابندی نافذ کر دی گئی۔ شراب بندی کے تعلق سے ہر ایک چیز پر کام ہوا۔ شراب بندی کے نفاذ کے بعد جب ہم گھوم رہے تھے تو اس دوران ایک خاتون نے اپنا تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ پہلے اس کا شوہر شراب پی کر جھگڑا کرتا تھا۔ گھر کی حالت خراب تھی۔ بچے پڑھ نہیں سکتے تھے ،لیکن اب شراب پر پابندی کے بعد میرے شوہر شام کو گھر آتے ہیں تو بازار سے سبزی لے کر آتے ہیں۔ اب وہ ہنستے ہیں، مسکراتے ہیں اور گھر میں بھی اچھا ماحول ہے۔ بچوں کی تعلیم اچھی ہورہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سماج میں 90 فیصد لوگ اچھے ہو تے ہیں، صرف 10 فیصد لوگ گڑبڑی کر نے والے ہوتے ہیں۔ ان لوگوں ٹھیک کر نے کے لیے سب کو کوششیں کر نی ہیں۔ گڑبڑکرنے والوں کے خلاف پولیس بھی کارروائی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاڑ کے درخت سے طلوع آفتاب سے پہلے نیرانکلتا ہے اورسورج طلوع ہو نے کے بعد تاڑی نکلتی ہے۔ نیرا لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ نیرا سے پیڑا اور گڑ بھی بنایا جاتا ہے۔ اس سال بہار میں نیرا کی بہت زیادہ پیداوار ہوئی ہے۔ سال 2018 میں، ہم نے ’مسلسل روزگار اسکیم‘ شروع کی تھی۔ اس اسکیم کے تحت شراب کے دھندے سے وابستہ لوگوں کو دوسرا کاروبار شروع کرنے کے لیے 1لاکھ روپے تک کی مدد کی جارہی ہے۔ جو لوگ دیسی شراب، تاڑی کے دھندے میں لگے ہوئے تھے، وہ اس کو چھوڑ کر گائے پروری، بکری پروری، پولٹری، شہد کی پیداوار وغیرہ جیسے چھوٹے کاروبار شروع کر کے کام کر رہے ہیں۔ لوگوں کی بڑی تعداد میں اس اسکیم کا فائدہ اٹھا یا ہے۔ ’مسلسل روزگار اسکیم‘ کے تحت 1 لاکھ 47 ہزار خاندانوں نے اس کا فائدہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باپو نے کہا تھا کہ شراب بری چیز ہے، شراب پینے والا وحشی بن جاتا ہے، شراب انسان کی ذہانت اور پیسہ چھین لیتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے سال 2016 میں پوری دنیا میں شراب کے مضر اثرات کے حوالے سے ایک سروے کیا تھا۔ جس کی رپورٹ سال 2018 میں شائع ہوئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ایک سال میں 30 لاکھ افراد شراب نوشی سے مرتے ہیں۔پوری دنیا میں ہونے والی اموات میں سے 5.3 فیصد شراب پینے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ شراب پینے سے 20 سے 39 سال کی عمر کے نوجوانوں میں 13.5 فیصد اموات ہوتی ہیں۔ شراب تقریباً 200 قسم کی بیماریوں کو بڑھاتی ہے۔ ٹی بی ، ایڈس ، ایچ آئی وی،، ذیابیطس وغیرہ کی وجہ سے ہونے والی اموات میں زیادہ اموات شراب نوشی سے ہوتی ہیں۔ خودکشی کرنے والوں میں سے 18 فیصد خودکشیاں شراب نوشی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ 27 فیصد سڑک حادثات نشے میں ڈرائیونگ کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ حال ہی میں ویشالی میں سڑک حادثہ ڈرائیور کے نشے میں گاڑی چلانے کی وجہ سے ہوا تھا۔ ڈرائیور تو بچ گیا لیکن 8 افراد کی جان چلی گئی۔ شراب پرتشدد رجحانات کو بھی فروغ دیتی ہے۔ خواتین کے خلاف تشدد میں شراب کا بڑا کردار ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم بہار میں شراب بندی کو سختی سے نافذ کر رہے ہیں۔ تمام پولیس اہلکاروں نے شراب بندی کے تعلق سے حلف لیا ہے۔ پولیس اہلکار چوکس رہیں گے تو گڑبڑی نہیں ہو گی۔ شراب بندی پر مکمل عمل کرنا ضروری ہے۔ ہم پٹنہ کے ڈی ایم اور ایس ایس پی کو یہی کہیں گے کہ پٹنہ پر خصوصی نظر رکھیںاگرپٹنہ ٹھیک ہو گیا توپورا بہارٹھیک ہو جائے گا۔ کچھ لوگ شراب بندی کے نفاذ پر میرے خلاف ہیں۔
سب کو سمجھنا ہوگا کہ شراب کتنی بری چیز ہے۔ہم نے خواتین، ایس سی ، ایس ٹی، پسماندہ،انتہائی پسماندہ، اقلیتوں سمیت تمام طبقات کے لیے خصوصی کوششیں کررہے ہیں۔ ان کی بہتری کے لیے بہت سے کام کیے گئے ہیں۔ سال 2005 سے ہم لوگ مسلسل عوام کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے شراب نوشی ترک کر دی ہے۔ کچھ لوگ گڑبڑی کرنے والے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کریں۔ شراب کے اصلی دھندہ بازوں کو پکڑیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کیجئے۔ خواتین سے اپیل ہے کہ آپ کے مطالبے پرشراب بندی نافد کی گئی ہے اس لیے آپ اس بارے میں ہوشیار رہیں۔ شراب بندی کے تئیں لوگوں کو راغب کرتے رہیں۔ لوگوں کو ’ مسلسل روزگار اسکیم ‘کے بارے میں بھی آگاہ کریں۔ اپنے محکمے کے کاموں کے علاوہ تمام محکمے لوگوں کو بتائیں کہ شراب کتنی بری چیز ہے۔ سماجی اصلاح کی مہم کو مسلسل جاری رکھنا ہے۔ ریاست بھی ترقی کرے گی اور سب کی ترقی ہو گی ۔

 

About awazebihar

Check Also

حج وہ افضل عمل ہے جو ماضی کے گناہوں کو ملیامیٹ کر دیتا ہے :مولاناخورشیدمدنی

پٹنہ : (پریس ریلیز) بہارریاستی حج کمیٹی کےچیئر مین الحاج عبدالحق نے اپنے خصوصی پریس اعلانیہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *