کشن گنج 26؍ نومبر (نامہ نگار) چھترگاچھ کے نوجوانوں کی طرف سے آج چھتر گاچھ ریفرل ہسپتال کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ دیکھا گیا جس کا مقصد چھتر گاچھ ریفرل ہسپتال میں ضروری سہولیات فراہم کرانا تھا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ اسپتال میں تعینات ڈاکٹروں کو بحال کیا جائے، منیجر، اکاؤنٹنٹ اور انچارج کو بحال کیا جائے اور اسپتال کی خستہ حالی اور خراب نظام کو بہتر کیا جائے۔مظاہرین نے ایم پی ایم ایل اے اور ضلع کونسلر کے خلاف بھی نعرے لگائے اور اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔مظاہرین کے مطالبات اس طرح ہیں:(1) ہسپتال کی عمارت کی مرمت کی جائے۔(2) ڈاکٹر اور نرس کی بحالی کی جائے۔(3) ہسپتال کے لیے باقاعدہ انچارج مقرر کیا جائے۔(4) مینیجر کا تقرر کیا جائے گا۔(5) اکاؤنٹنٹ مقرر کیا جائے۔مریضوں کی کیا شکایات ہیں:احتجاج میں شریک کئی خواتین کا کہنا تھا کہ انہیں 6 ماہ، 1 سال اور ڈیڑھ سال سیزچہ بچہ کی سرکاری امداد نہیں ملی ہے۔
پرویز عالم نے بتایا کہ ہسپتال میں مریضوں کا علاج ان سے پیسے لے کر کیا جاتا ہے اور انہیں زیادہ تر ادویات باہر سے لکھ کر دی جاتی ہیں۔ اشتیاق عالم نے کہا کہ چھترگاچھ ریفرل ہسپتال میں آنے والا ہر مریض مایوس ہو کر چلا جاتا ہے کیونکہ کبھی اسے ڈاکٹر نہیں ملتا اور کبھی دوا نہیں ملتی۔ مولاناآفتاب اظہر صدیقی صوبائی انچارج راشٹریہ علماء کونسل نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کی خراب حالت کے ذمہ دار ایم ایل ایز، ایم پی ایز، ڈسٹرکٹ کونسلرز اور دیگر نمائندے ہیں، جن کی غفلت اور لاپرواہی سے عوام پریشانیوں کا شکار ہیں۔ مظاہرین میں نظر الاسلام، محمد ناصر جمال، جابر عالم، محمد اخلاق، بٹو، سرفراز، شبیر عالم، اشتیاق عالم، ماسٹر مرسلین عالم، عبدالواحد بخاری، شاکر، خلیل، شمشاد اور دیگر شامل رہے۔