کلکتہ28نومبر(یواین آئی) بی جے پی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اسپیکر بمان بنرجی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر سکتی ہے۔ اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے پیر کو میڈیا کو بتایا کہ بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی اس معاملے پر بات کرے گی۔ اس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔بی جے پی پیر کو قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں زیر التواء تحریک پیش کی۔ بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ ریاستی کابینہ بھرتی بدعنوانی میں ملوث ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ریاستی کابینہ نے نااہل اساتذہ کے عہدوں کو برقرار رکھنے کے لئے اسامیاں پیدا کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس لئے اس مسئلہ پر بحث کرائی جائے۔لیکن اسپیکر نے یہ کہہ کر تجویز مسترد کر دی کہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے۔اس کے بعد بی جے پی ایم ایل اے نے احتجاج شروع کر دیا۔ جس کے نتیجے میں ہفتے کے آغاز میں ہی اسمبلی اجلاس گرماگرم بحث میں تبدیل ہوگیا۔ بعد میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ اپوزیشن پارٹی کے لیڈر نے بعد میں میڈیا کو بتایا کہ بی جے پی کے چار ممبران اسمبلی گوپال ساہا، ہیرن چٹرجی اور کل 4 لوگوں کو زیر التواء تحریک کے تجویز کنندگان کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔اسپیکر ان 4 لوگوں کی تقریر سننا چاہتا ہے۔ اپوزیشن پارٹی کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ جب 4 افراد اسمبلی میں نعرے لگا رہے تھے اور احتجاج کر رہے تھے تو اسپیکر نے انہیں بولنے کو کہا۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس وقت اسمبلی میں بحث کا ماحول نہیں تھا۔ دوسری جانب انہوں نے وضاحت کی کہ اسپیکر اجلاس میں نظم و نسق برقرار رکھنے میں ناکام رہے۔ اسپیکر نے 4 لوگوں کے نام لینے کے بعد بھی کوئی نہیں بولا۔ اس کے بعد ناراض اسپیکر نے اعلان کیا کہ یہ 4 لوگ سیشن کے اگلے 2 دن کے لیے کوئی تجویز نہیں لا سکتے۔ تجویز پر دستخط بھی نہیں کر سکتے۔اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا کہ یہ کام اسپیکر کے دائرہ کار سے باہر ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کابینہ اسمبلی کو جوابدہ ہے۔ اس لیے کابینہ کے فیصلے کو زیر سماعت بنیادوں پر اسمبلی میں زیر بحث آنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اگر اسپیکر ایسا کردار ادا کرتے ہیں تو وہ بجٹ اجلاس میں ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے پر مجبور ہوں گے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر بات چیت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔