نئی دہلی، 28 نومبر (یو این آئی) جمہوریت اور جمہوری اقدار ہماراطرز زندگی ہیں۔ ہندوستان نے اپنے آئین کے ذریعے جمہوریت کی مضبوطی اور استحکام کو یقینی بنایا ہے۔ان خیالات کااظہارلوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں لوک سبھا سکریٹریٹ کے زیر اہتمام 36ویں پارلیمانی انٹرن شپ پروگرام کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا – انہوں نے مزید نے کہا کہ ہماری روایات اور ثقافت زندگی کے تمام شعبوں میں جمہوری اصولوں کی پیروی کرتی ہیں۔ ہمارے آئین کے بانیوں نے ہمارے لوگوں کی تقدیر کی رہنمائی کے لیے پارلیمانی جمہوریت کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ حکمرانی کی بہترین شکل ہے اور ابتدا سے ہی ہندوستان دوسرے ممالک کے لیے پارلیمانی جمہوریت کا رہنما رہا ہے۔
ہندوستان کے تنوع کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ یہ تنوع ہماری طاقت ہے اور ہماری جمہوریت اسی تنوع پر پروان چڑھ رہی ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا تحریری آئین ہونے کے علاوہ ہندوستانی آئین نے جمہوری نظریات سے وابستگی کے ذریعہ ہندوستان کے تنوع اور جمہوریت کو ایک ساتھ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17 سے زیادہ عام انتخابات اور 300 سے زیادہ ریاستی انتخابات میں اقتدار کی پرامن منتقلی ہندوستان کی پارلیمانی جمہوریت اور آئینی نظام کی مضبوطی کی عکاس ہے۔
لوک سبھا سکریٹریٹ کے زیر اہتمام تربیتی پروگراموں کی تعریف کرتے ہوئے مسٹر برلا نے اس بات پر زور دیا کہ درس و تربیت زندگی بھر کی کوشش ہے اور خیالات اور معلومات کے تبادلے کے ساتھ ساتھ بات چیت اداروں میں زیادہ جوابدہی کا باعث بنتی ہے اور شفافیت آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ گورننس اور پارلیمانی نظام سے متعلق بہترین طرز عمل تمام شرکاء اپنانا چاہئے ۔ پارلیمنٹ میں اعلیٰ سطح پر بحث و مباحثے کے نتیجے میں پورے ملک میں بڑے پیمانے پر سماجی و اقتصادی تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اپنی حکمرانی میں اپنے تجربات اور طریقوں کو شیئر کریں تاکہ جمہوری ادارے علم اور معلومات سے مضبوط ہوں۔اس موقع پر لوک سبھا کے سکریٹری جنرل اتپل کمار سنگھ نے استقبالیہ خطبہ پیش کیا اور لوک سبھا سکریٹریٹ کے جوائنٹ سکریٹری مسٹر سدھارتھ مہاجن نے اظہار تشکر کیا۔
یوپی:بس بنی آگ کاگولہ، تمام مسافروں کو بحفاظت بچائے گئے
بارہ بنکی:28نومبر(یواین آئی)اترپردیش کے ضلع بار ہ بنکی کے لکھنؤ۔اجودھیا نیشنل ہائی وے پر پیر کو شارٹ سرکٹ کی وجہ سے ایک روڈ ویز بس میں آگ لگ گئی۔ذرائع نے بتایا کہ لکھنؤ سے گورکھپور جارہی اودھ ڈیپو کی ائیر کنڈیشن بس کے اگلے حصے میں آگ لگ گئی۔بس کے ڈرائیور نے اپنی ذہانت کا ثبوت دیتے ہوئے فورا بس کو روک دیا اور تمام مسافروں کو فورا بحفاظت باہر اتار دیا۔ذرائع نے بتایا کہ حادثے کے وقت بس میں 40مسافر سوار تھے۔لکھنؤ اور بارہ بنکی سے فائر بریگیڈ گاڑیوں کو بلایا گیا لیکن جب تک یہ گاڑیاں موقع پر پہنچتیں بس پوری طرح سے جل کر خاکستر ہوچکی تھی اورصرف اس کا اسٹرکچر بچا تھا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس حادثے کی وجہ سے ہائی وے پر تقریبا نصف گھنٹے تک جام لگ گیا۔