اردو کی بقا کے لئے اپنے گھروں میں اردو تعلیم کا نظم کریں: مظاہر عالم شمسی

حاجی پور / مہوا (محمد شاہ نواز) اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کی ایک اہم نشست کا انعقاد کمیٹی کے جنرل سکریٹری پروفیسر توقیر سیفی کی رہائش گاہ مہوا ویشالی میں ہوا۔جس میں کمیٹی کے عہدیداران کے علاوہ علاقے کے کئ اہم شخصیات موجود تھے۔بحیثیت مہمان خصوصی حضرت مولانا مظاہر عالم شمسی سابق صدر مدرس مدرسہ احمدیہ ابابکر پور ویشالی شریک ہوئے۔نشست کی صدارت کمیٹی ہذا کے صدر ماسٹر محمد عظیم الدین انصاری نے فرمائی اور نظامت کے فرائض نائب سکریٹری ڈاکٹر ذاکر حسین نے بخوبی انجام دئے۔نشست کا آغاز شاہی جامع مسجد مہوا کے خطیب و امام مولانا محمد صدام کے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔مولانا مظاہر عالم شمسی نے نشست کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو کی تحفظ و بقا کے لئے اپنے اپنے گھروں میں نئ نسل کو اردو کی تعلیم لازمی طور پر دیں۔انہوں نے کہا کہ اردو اسکولوں کی شناخت ختم ہو رہی ہے۔بلا ضرورت اردو اسکولوں میں غیر اردو داں استاد کی بحالی سے کوئی فائدہ نہیں چونکہ تمام نصابی کتابیں اردو زبان میں پڑھائی جاتی ہیں۔غیر اردو داں ٹیچر پر کئے گئے خرچ لا حاصل ہیں۔پروفیسر اصغر علی نے کہا کہ جلال پور،چہرہ کلاں ویشالی میں اردو مکتب کے نام پر زمین رجسٹرڈ ہے لیکن آج تک اردو اسکول کا قیام عمل میں نہیں آیا ہے۔جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔مولانا عبدالقیوم شمسی سابق صدر مدرس مدرسہ اسلامیہ اماموری نے کہا کہ ہر اردو آبادی میں اردو مکتب،اسکول کا قیام عمل میں لایا جائے اور اس کے لئے حکومت وقت سے مطالبہ کیا جائے۔جگہ کی قلت ہو تو مساجد میں بھی درس وتدریس کا کام انجام دیا جا سکتا ہے۔اس طرح کی روایتیں گزشتہ میں بھی قائم رہی ہے۔مساجد میں بھی مکاتب چل سکتے ہیں۔مولانا آفتاب قاسمی نے فرمایا کہ کالج میں ابھی اردو،فارسی کی سیٹ ہے لیکن حالات بہت سنگین ہے۔ہائی اسکولوں میں اردو مادری زبان کی حیثیت کی لازمیت کو ختم کر دیا گیا ہے تو فارسی کی حالت اور بھی سنگین ہو گئی ہے۔ایڈووکیٹ نسیم الدین احمد صدیقی نے کہا کہ اردو زبان کی اہمیت پر مدلل روشنی ڈالتے ہوئے اس کے معیاری تعلیم پر زور ڈالا۔ڈاکٹر ذاکر حسین نے اپنے نظامت کے درمیان کہا کہ اردو کے تعلق سے مسائل بہت ہیں۔مسائل کو در پیش رکھتے ہوئے کامیابی کے لئے قدم بڑھانے کی ضرورت ہے۔کمیٹی ہذا کے صدر ماسٹر محمد عظیم الدین انصاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ مکاتب،مدارس،اسکول اور کالج کے اساتذہ کرام دلچسپی لیکر مادری زبان اردو کے درس و تدریس کے کام کو انجام دینے کو اپنا فرض سمجھیں۔ایماندارانہ طریقہ سے اپنی صلاحیت میں اضافہ کریں۔ جس سے ان کی شخصیت میں نکھار پیدا ہوگا اور انکے کارنامہ کی تشہیر ہوگی اور اردو زبان کو زندہ رہنے میں تقویت ملے گی۔انہوں نے کہا کہ آج کی نشست میں موصول مشورے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی جائے گی اور ریاست کو بھی موصول مشورے سے آگاہ کیا جائے گا۔جناب انصاری نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی کے ریاستی صدر ایس ایم اشرف فرید کی قیادت میں اردو بیداری تحریک چلائی جا رہی ہے۔جس کے مثبت نتائج رو نما ہونے لگے ہیں۔کمیٹی ہذا کے جنرل سکریٹری پروفیسر توقیر سیفی نے تمام مہمانوں کا اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے حاضرین یقین دہانی کرائی کہ تمام بلاک میں نشستوں کا اہتمام کر کمیٹی کی تشکیل کی جائے گی اور اردو کے مسائل کی واقفیت کے بعد اس کے حل کا لائحہ عمل مقامی لوگوں کے مشورے سے تیار کیا جائے گا۔اس نشست میں محمد افروز عالم حاجی پور،ماسٹر عبدالقادر،حافظ سعید تیغی،صحافی عبدالواحد،محمد امیر اللہ،مولانا قمر عالم ندوی وغیرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔جبکہ مجتبی صابر،فصیح الرحمن،محمد ذیشان عطا،محمود عالم،محمد مشتاق،فصیح کامل راجہ،محمد صدر الدین،محمد اعجاز عادل،محمد قیصر، عادل عباس،محمد عمران کے علاوہ کثیرتعداد میں لوگ شریک ہوئے۔
مولانا مظاہر عالم شمسی کی دعاٸیہ کلمات پر مجلس کا اختتام ہوا۔

About awazebihar

Check Also

فتویٰ پر عمل قرآن و حدیث پر عمل کرنے کے مترادف ہے

  مدرسہ معہدالقرآن ، بنڈلہ گوڑہ حیدرآبادمیں دارالافتاء کے آغاز پر علماء کرام کا خطاب …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *