فاربس گنج،ارریہ،سوپول،6/دسمبر(پریس ریلیز)
آل انڈیا ملی کونسل بہار کا ایک مؤقروفد حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب قومی نائب صدر آل ملی کونسل وچیرمین ابوالکلام رسیرچ فاؤنڈیشن کی سرپرستی میں جامعہ صوت الحرآ الاسلامیہ العصریہ،گوگی پوٹھیہ،ضلع ارریہ پہنچا۔وفد کا علاقہ اورجامعہ کے علماء ومعززین نے روایتی طریقہ پر خیرمقدم کیا،اجلاس کاآغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا،اس موقع پر قائد وفد حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی قومی نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل نے فرمایاکہ اسلام میں انسانی خدمت کو بڑی اہمیت ہے،ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی اسوہ رہا ہے،یہ ملی کونسل کا ایک اہم شعبہ ہے،جس کے ذریعہ انسانیت کی خدمت کی جاتی ہے اورانسانی بنیادوں پر اتحاد واتفاق اوربھائی چارے کی تحریک کو مؤثر انداز میں چلائی جاتی ہے۔ مولانا قاسمی نے فرمایاکہ ملی کونسل تعلیمی مشن2050چلارہی ہے،جس کے تحت کونسل کا عزم ہے کہ آئندہ 28/سالوں میں ملت کے آخری فرد تک علم کی روشنی یقینی طور پر پہنچ جائے۔اعلیٰ تعلیم میں مسلمانوں کی گھٹتی ہوئی صورت حال کا تذکرہ کرتے ہوئے مولانا قاسمی نے فرمایاکہ حکومتی دفاتر اورسول سروسز میں مسلمانوں کی کم نمائندگی انتہائی افسوسناک ہے،ملی کونسل کی آئندہ برسوں میں کوشش رہے گی کہ یہ کمی دور ہوجائے اورمسلمانوں میں عصری تکنیکی اورپیشہ وارانہ تعلیم حاصل کرنے کے رجحان کو فروغ ملے،ملی کونسل چاہتی ہے کہ آپ حضرات تعلیم کو اوّل مقام پر جگہ دیں۔بعدہ یہ وفدجامع مسجد، عالم ٹولہ، فاربس گنج،ضلع ارریہ پہنچا،جہاں حضرت مولاناانیس الرحمن قاسمی نے اپنے خطاب میں لوگوں کی توجہ تعلیم کی طرف دلائی اور کہا کہ ہر شہرو بلاک اور پنچایت میں ملی کونسل بہارکی نگرانی میں ”ملی اسٹڈی سنٹر“کھولا جائے گا؛ تاکہ قوم کے بچے اوربچیاں اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے ملک و قوم کی بہتر خدمات انجام دے سکیں،انہوں نے اہل خیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ اس کار خیر کے لیے اپنے اپنے علاقہ میں جگہ کا انتخاب کرکے ملی کونسل دفتر کو اطلاع دیں؛تاکہ جلد سے جلد وہاں کام شروع کیا جاسکے۔پروگرام کے ذمہ داران اورشرکانے وفد کو یقین دلایا ہے کہ ارریہ اور فاربس گنج میں ملی کونسل کے افراد جلد ہی اس نیک کام کے لیے جگہ اور دیگر ضروریات کے حصول میں کمر بستہ ہوں گے؛تاکہ جلد سے جلد ملی اسٹڈی سنٹر کھولا جاسکے۔اس موقع سے مولانا قاسمی نے لوگوں کومسلم معاشرہ کو مخرب اخلاق امور، فضول خرچی،حسد،کینہ، غیبت اوردیگر سماجی برائیوں سے پاک اورمحفوظ رکھنے کی اپیل کی۔
آل انڈیا ملی کونسل بہار کے آرگنائزر مرزا زکی احمد بیگ نے اس موقع پر کونسل کے اغراض و مقاصد اور کارناموں کے ساتھ کونسل کے شعبہ جات کراتے ہوئے کہاکہ حضرت مولانا قاضی مجاہدالاسلام قاسمی نے مفکر اسلام حضرت مولانا ابوالحسن علی میاں ندوی رحمۃاللہ علیہ کے مشورہ سے 1992میں ملی کونسل قائم فرمایااورپورے ملک میں قانون کی حکمرانی کی تحریک چلائی۔انہوں نے مزید کہاکہ ملی کونسل کی نگاہ ہمیشہ مقصد کی حصول یابی پر رہتی ہے،اس نے مخالفت کی کبھی پرواہ نہیں کی ہے۔اس موقع سے مولانا قاسم صاحب مبلغ آل انڈیا ملی کونسل، سابق ایم ایل اے ذاکر حسین،مفتی سالم احسن اورمولانا ابو قمرصاحب نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر کثیر تعداد میں علاقے کی عوام اور مؤقرشخصیات کی موجودگی بھی درج کی گئی۔اخیر میں مؤقر وفد کا قیام جامعۃالقام دارالعلوم الاسلامیہ، مدھوبنی،پرتاب گنج،ضلع سوپول میں ہوا،جہاں مولانا انیس الرحمن قاسمی نے جامعہ کا تعلیمی وتعمیری جائزہ لیااورکہاکہ یہ ادارہ ہندوستان اورنیپال کی سرحدپر واقع ہے اور رشدو ہدایت اورتعلیم وتبلیغ کا اہم مرکز ہے، ہرسال بڑی تعداد میں طلباء عظام کادوردراز سے یہاں آکر داخلہ لینا اس ادارہ کی مقبولیت کی دلیل ہے، مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی علیہ الرحمہ نے اس ادارہ کو ترقی دینے اورپروان چڑھانے کی بھرپور کوشش کی۔طلباکی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مولانا قاسمی نے کہاکہ جو طلبا دارالاقامہ میں رہتے ہیں، وہ دوسرے طلبا کے بہ نسبت زیادہ پڑھتے ہیں اورتعلیم کے ساتھ ان کی تربیت بھی ہو تی ہے۔دارالاقامہ کے نظما اور اساتذہ کو مشورہ دیتے ہوئے فرمایاکہ بچوں کے ساتھ علاقائی زبان کا استعمال نہ کریں اور خالی وقت میں ایک حدیث روزانہ بچے ترجمہ کے ساتھ یاد کریں اور کم سے کم سوحدیث ہر طالب علم یاد کرے۔
