پٹنہ، 07 دسمبر (اے بی این ایس) اہم اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بعد حکمراں عظیم اتحاد میں شامل کانگریس نے بھی ریاست میں شراب بندی سے ریونیو کے بھاری نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے آج مطالبہ کیا کہ اگر حکومت مکمل شراب بندی کے نفاذ میں ناکام رہی ہے تو اسے واپس لیا جانا چاہئے۔بہار قانون ساز اسمبلی میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر اجیت شرما نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تمام تر کوششوں کے باوجود بہار میں شراب بندی کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے افسران کے شراب مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ کی وجہ سے بہار میں شراب بڑے پیمانے پر دستیاب ہے۔مسٹر اجیت شرما نے کہا کہ اگر کسی ضلع میں شراب پائی جاتی ہے تو وزیر اعلی کو متعلقہ عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شراب مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ توڑنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے باوجود مکمل پابندی کا کوئی نتیجہ نہیں نکل رہا ہے تو اب وقت آگیا ہے کہ شراب بندی کی پالیسی پر نظرثانی کی جائے۔کانگریس لیڈر نے کہا، “شراب بندی کی وجہ سے سرکاری خزانے کو ہر سال 10,000 کروڑ روپے کے ریونیو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اگر شراب بندی پر سختی سے عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے تو اسے جاری رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔” انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر بہار قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران اس مسئلہ پر بات کی جا سکتی ہے۔واضح ر ہے کہ بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی نے بھی بدھ کے روز کہا کہ بہار میں شراب سے متعلق معاملات میں ایک ماہ کے دوران 45,000 سے زیادہ غریب قبائلی لوگوں کی گرفتاری اور تین لاکھ لیٹر شراب کی برآمدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ ریاست کی نتیش حکومت مکمل شراب بندی کو نافذ کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔