راہل گاندھی کی قربت سے لوگ مسحورنظر آئے

کوٹا، 8 دسمبر (یو این آئی) کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاتراکے آج کوٹا شہر میں داخل ہونے کے بعد جن جن راستوں سے ہو کر گزرے، وہاں لوگ ان سے ذاتی طور پر ملنے کے بعد ان کے مسحور ہوگئے۔
مسٹر گاندھی نے صبح اننت پورہ کے داخلی دروازے سے اپنا سفر شروع کرنے کے بعدتقریبا10 بجے کے آس پاس کھیڈلی گیٹ تیراہے پہنچنے سے پہلے سفر کے درمیان کئی لوگوں خاص کر نوجوانوں، لڑکیوں، خواتین، کوٹا میں رہ کر کوچنگ کرنے والے طالب علموں، بچوں کو اپنے پاس بلا کر آگے بڑھ کر نہ صرف ان سے ملاقات کی بلکہ ان کے سر پر ہاتھ پھیر کر انھیں پیا ر کیااور نوجوانوں، طلباء اور خواتین سے پیار و محبت سے بات چیت کی۔مسٹر گاندھی نے بہت سے لوگوں کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر پوری قربت کا مظاہرہ کیا،جس سے لوگ جذباتی نظر آئے۔ راستے میں چلتے ہوئے ایسے تمام لوگوں سے ملاقات ہوئی، ان سے انھوں نے بہت کا مختصر تعارف پوچھنے اور ان کے مقاصد کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد اپنے مقصد کے حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کا پیغام دیا۔مسٹر راہل گاندھی نے پہلے ہی اپنے آس پاس چلنے والے حفاظتی اہلکاروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ ان سے ملنے آنے والے لوگوں کوبلاوجہ نہ روکیں۔ کھیتر ولاس علاقے میں ایک چھوٹا بچہ والی بال لے کر راہل گاندھی کے پاس پہنچ گیاہے جس سے راہل گاندھی نے گیند اپنے ہاتھ میں لی اور بعد میں اسے کچھ دیر تک اپنے ساتھ لے گئے۔ ایک خاتون سرخ سنہری ساڑھی پہنے اور سر پر پگڑی پہنے راہول گاندھی سے ملنے آئی تو ایک نوجوان قومی پرچم کے تینوں رنگوں سے ملتی جلتی پگڑی پہنے راہل گاندھی کے پاس آیاجس سے ان کی کچھ دیر بات چیت ہوئی۔ایسی خواتین، نوجوان مرد اور خواتین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی، جو راہل گاندھی کے ساتھ تصویر لینے کے لیے بے تابی سے ان کے پاس پہنچ رہے تھے اور مسلسل ان کی تصویریں کلک کروا رہے تھے۔
مسٹر راہل گاندھی کے اب تک کے پیدل مارچ کے درمیان صبح سے ہی بڑی تعداد میں لوگ سڑک کے دونوں طرف کھڑے ان کی آمد کا انتظار کرتے ہوئے دیکھے گئے اور جیسے ہی راہل گاندھی ان کے قریب پہنچے تو کچھ جگہوں پر تالیاں بجا کر ان کا استقبال کیا گیا۔ بھارت جوڑو یاترا زندہ باد کے نعرے بھی لگائے گئے۔ ایک دو مواقع پر راہول گاندھی کو کچھ نوجوانوں نے تین رنگوں کا اسکارف بھی پیش کیا جسے راہل گاندھی نے ایک بار پہننے کے بعد اپنے ساتھ موجود سیکورٹی اہلکاروں کے حوالے کر دیا۔
اس دورے کے دوران شہر کے کئی مقامی کانگریس لیڈر بھی مسٹر گاندھی کے ساتھ شامل ہوئے جن سے انہوں نے نہ صرف مصافحہ کیا بلکہ کچھ دیر بات چیت بھی کی۔ راستے میں جہاں بھی لوگ ان سے ملے وہ کہیں نہیں رکے بلکہ چلتے چلتے سب سے باتیں کرتے رہے۔ کئی مواقع ایسے آئے جب راہل گاندھی نے آگے بڑھ کر کچھ لوگوں کو اپنے پاس بلایا، جن میں نوجوان، خواتین، بوڑھے اور بچے شامل تھے، پھر ساتھ چلنے والے لوگ انہیں راہل سے ملنے لے آئے، جن سے انہوں نے مختصر گفتگو کی۔

About awazebihar

Check Also

غریبوں کو بھی امیروں جیسی طبی سہولیات ملنی چاہئے : مانڈویہ

نئی دہلی، 09 جون (یو این آئی) صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *