مین پور:08دسمبر(یواین آئی)سماج وادی پارٹی کے لئے عمومی و یادو کنبہ کے لئے خصوصی طور سے وقار کا مسئلہ بنی مین پوری پارلیمانی سیٹ پر ایس پی امیدوار ڈمپل یادو نے بی جے پی امیدوار رگھوراج شاکیہ کو شکست دے کر ملائم کی وراثت کو سنبھالنے کا دعوی پیش کردیا۔اعظم گڑھ و رامپور جیسے ایس پی کے قلعہ میں سیندھ ماری سے پر جوش سماج وادی پارٹی نے ملائم سنگھ یادو کے ذریعہ بنائے گئے مین پوری جیسے ایس پی کے مضبوط گڑھ کو فتح کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی تھی۔ لیکن یادو کنبہ کی تلخیوں میں نرمی اور محنت رنگ لائی و بہو ڈمپل یادو شاندار جیت سے ہمکنار ہوئیں۔ایس پی امیدوار ڈمپل یادو نے اپنے سسر و پارٹی فاونڈر ملائم سنگھ یادو کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی مین پوری پارلیمانی سیٹ پر اپنے قریبی حریف بی جے پی امیدوار رگھوراج سنگھ شاکیہ کو دو لاکھ 88ہزار 461 ووٹوں سے شکست سے دوچار کیا۔ ڈمپل کی اس تاریخی جیت میں پی ایس پی صدر شیوپال یادو کا اہم کردار ہے۔وہیں ایس پی صدر اکھلیش یادو نے بھی کنبے کے وقار کا مسئلہ بنی اس سیٹ پر جم کر پسینہ بہایا۔ڈمپل کو اس الیکشن میں 6لاکھ 18ہزار 120 ووٹ ملے جبکہ ان کے قریبی حریف کو تین لاکھ 29ہزار 659 ووٹ ملے۔یادو رائے دہندگان کے بعد سب سے زیادہ تعداد شاکیہ ووٹروں کی ہے۔ بی جے پی نے ذات بات کی اسی صف بندی پر غور وخوض کے بعد شاکیہ امیدوار کو انتخابی میدان میں اتارا تھا۔ بی جے پی نے شاکیہ کے ملائم سنگھ کی شاگردی کو بھی کیش کرانے کی کوشش کی تھی۔ اور انتخابی مہم کے دوران گرو کی وراثت چیلے کو ملنے کی خبریں بھی گردش میں تھیں۔ذات پات کی صف بندی کے ساتھ بی جے پی کو یادو کنبے کے اندر پیدا خلفشار سے بھی فائدہ ملنے کے قوی امکانات تھے لیکن ملائم کی موت اور ڈمپل کا انتخابی میدان میں دعوی دیدار نے یادو کنبہ کو متحد کردیا۔ ملا
ئم سنگھ یادو کے انتقال کے بعد شیوپال اور اکھلیش کے درمیان کی دوریاں کم ہونے لگی تھی۔ جبکہ مین پوری لوک سبھا ضمنی الیکشن سے پہلے اکھلیش اور ڈمپل چچا شیوپال سے ملنے ان کے گھر گئے تھے جس کے بعد شیوپال نے کھلے اسٹیج سے بہو ڈمپل کی حمایت میں سماج وادیوں کی ایکتا کی اپیل کی تھی۔شیوپال کی روایتی اسمبلی سیٹ جسونت نگر میں ڈمپل کو ایک لاکھ سے زیادہ ریکارڈ ووٹ ملے ہیں۔ اس کا سہرہ شیوپال کی محنت کو جاتا ہے۔ اکھلیش نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ چچا شیوپال کو ایس پی میں موزوں مقام دیا جائے گا اور آٹھ دسمبر کے بعد سماج وادی پارٹی(ایس پی) میں ان کا کردار طئے کیا جائے گا۔ملحوظ رہے کہ ملائم سنگھ کے انتقال کے بعد مین پوری پارلیمانی سیٹ خالی ہوئی تھی ۔جس کے بعد اس سیٹ پر ضمنی الیکشن ہوا ہے۔ یہ سیٹ ایس پی کی روایتی و رسوخ والی سیٹ مانی جاتی ہے ۔