ہندتوا کا پاٹ سالہ گجرات میں بی جے پی نے لہرایا پرچم

گاندھی نگر، 08 دسمبر (یو این آئی) حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جمعرات کو گجرات اسمبلی انتخابات میں مسلسل ساتویں کامیابی حاصل کرکے جیت کا ریکارڈ توڑ دیا۔ریاست کی 182 رکنی اسمبلی میں گزشتہ 27 سالوں سے حکومت کرنے والی بی جے پی اس بار 156 کا ہندسہ عبور کرنے جا رہی ہے۔جبکہ کانگریس کی تعداد 17 تک کم ہونے جا رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی اور سماج وادی پارٹی نے بالترتیب چار اور ایک سیٹ کے ساتھ اپنا کھاتہ کھولا ہے۔واضح رہے کہ 182 رکنی اسمبلی میں گزشتہ مرتبہ سال 2017 میں 22 سال حکومت کرتے ہوئے بی جے پی کو سادہ اکثریت سے سات زیادہ 99، کانگریس کو 77، اس کی اتحادی بھارتیہ ٹرائبل پارٹی کو دو، ایک نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور تین سیٹوں پر آزاد امیدواروں نے جیت حاصل کی تھی۔ 2012 کے انتخابات میں بی جے پی نے 115، کانگریس نے 61، این سی پی اور کیشو بھائی پٹیل کی گجرات پریورتن پارٹی، جو بعد میں بی جے پی میں ضم ہو گئی، نے دو، جے ڈی یو اور آزاد امیدواروں نے ایک ایک سیٹ جیتی تھی۔
ریاست میں پہلی بار عام آدمی پارٹی نے بھی اس الیکشن میں اپنی موجودگی درج کرائی ہے۔ جبکہ کانگریس کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ اس الیکشن میں کانگریس نے 16 اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے پانچ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ تین آزاد جیت گئے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے امیدوار نے بھی ایک سیٹ جیتی ہے۔سماج وادی پارٹی کے کندھل جڈیجہ نے پوربندر ضلع کی کٹیانہ سیٹ سے کامیابی حاصل کی ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے ٹکٹ نہ ملنے پر وہ سماج وادی پارٹی کے نشان پر میدان میں تھے۔ اس کے علاوہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے 13 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے، لیکن ان میں سے ایک بھی نہیں جیت سکے۔پاٹیدار ریزرویشن تحریک کا چہرہ ہاردک پٹیل اور او بی سی تحریک کے لیڈر الپیش ٹھاکر بھی بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن جیتنے میں کامیاب رہے۔ بی جے پی کے کانتی امرتیہ موربی پل واقعہ کے بعد بھی یہاں سے الیکشن جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔ باہوبلی امیدوار مدھو سریواستو وڈودرا کی واگھودیا سیٹ پر الیکشن ہار گئے ہیں۔اس بار بی جے پی کو قبائلی اکثریتی علاقوں میں بھی اچھی کامیابی ملی اور وہ چھ سیٹوں پر فتح کا جھنڈا لہرانے میں کامیاب رہی جو وہ آج تک نہیں جیت سکی۔ بی جے پی کی اس زبردست جیت کے بعد ریاست بھر میں بی جے پی کے دفاتر میں جشن کا آغاز ہوا۔ کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پر آتش بازی کے ساتھ جشن منایا۔ جیت کے بعد وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل گاندھی نگر میں ریاستی دفتر پہنچے، جہاں انہوں نے ریاستی صدر سی آر پاٹل کو مٹھائی کھلا کر ان کا منہ میٹھا کیا۔اس موقع پر اسپیکر پاٹل اور وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے صحافیوں کو بتایا کہ حلف برداری کی تقریب 12 دسمبر کو گجرات میں ہوگی اور بھوپیندر بھائی پٹیل وزیر اعلیٰ بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کے وزیر اعلیٰ 12 دسمبر کو دوپہر 2 بجے حلف لیں گے اور حلف برداری کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ شرکت کریں گے۔ پاٹل نے کہا کہ ہم کانگریس کو صرف اپوزیشن سمجھتے ہیں۔ کانگریس کو سوچنا چاہیے کہ یہ ایک قومی پارٹی تھی، اب ختم ہو رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے پاس یہاں کچھ نہیں تھا۔ اس کی طرف سے ایسے وعدے کیے گئے جو زمین پر نہیں اتر سکتے۔
گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل نے کہا کہ گجرات اسمبلی انتخابات کا مینڈیٹ اب واضح ہے، یہاں کے لوگوں نے گجرات کے اس دو دہائیوں کے ترقیاتی سفر کو جاری رکھنے کا ارادہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سب کا وکاس کا منتر دیا ہے۔

About awazebihar

Check Also

حج وہ افضل عمل ہے جو ماضی کے گناہوں کو ملیامیٹ کر دیتا ہے :مولاناخورشیدمدنی

پٹنہ : (پریس ریلیز) بہارریاستی حج کمیٹی کےچیئر مین الحاج عبدالحق نے اپنے خصوصی پریس اعلانیہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *