سرکاری ملازمین کو پسماندہ طبقات کے لیے حساس ہونا چاہیے: صدر

مسوری/دہرادون، 9 دسمبر (یو این آئی) صدر دروپدی مرمو نے جمعہ کو کہا کہ ٹرینی سول افسران کو سماج کے پسماندہ طبقات کے تئیں حساس ہونا چاہئے۔مرمو اپنے اتراکھنڈ دورے کے دوسرے اور آخری دن مسوری کے لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے) میں سول سروسز کے 97ویں کامن فاؤنڈیشن کورس کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔محترمہ مرمو نے مشورہ دیا کہ ٹرینی افسران کو سماج کے پسماندہ طبقے کے تئیں حساس ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ‘گمنامی’، ‘قابلیت‘ اور ‘خود ضبطی‘ ایک سرکاری ملازم کے زیور ہیں۔ یہ خوبیاں اُسے اُن کی خدمت کو زندگی بھر اعتماد بخشیں گی۔آفیسر ٹرینیز سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ جیسے ہی انہوں نے ان سے خطاب کیا مرد آہن سردار ولبھ بھائی پٹیل کے الفاظ ان کے ذہنوں میں گونجنے لگے۔ اپریل 1947 میں سردار پٹیل نے آئی اے ایس تربیت حاصل کرنے والوں کے ایک بیچ سے ملاقات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “ہمیں ہر سرکاری ملازم سے بہترین کی توقع رکھنی چاہیے، چاہے وہ کسی بھی ذمہ داری کے عہدے پر ہو۔” انہوں نے کہا کہ آج ہمیں فخر ہے کہ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ پبلک سرونٹ ان کے توقعات پر پورا اترے ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ اس فاؤنڈیشن کورس کا بنیادی اصول ‘میں نہیں، ہم ہیں ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اس کورس کے افسران تربیت یافتہ افراد اجتماعی جذبے کے ساتھ ملک کو آگے لے جانے کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے بہت سے آنے والے 10-15 سالوں تک ملک کے بڑے حصے کا نظم و نسق چلائیں گے اور عوام سے رابطہ قائم کریں گے۔ وہ اپنے خوابوں کے ہندوستان کو ٹھوس شکل دے سکتے ہیں۔اکادمی کے نصب العین ‘شیلم پرم بھوشنم کا حوالہ دیتے ہوئے، جس کا مطلب ہے ‘کردار سب سے اعلیٰ خوبی ہے، صدر نے کہا کہ لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن میں تربیت کا طریقہ کارمایوگا کے اصول پر مبنی ہے، جس میں کردار کی بڑی اہمیت ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ تربیت کے دوران افسروں نے جو اقدار سیکھی ہیں انہیں نظریاتی حدود تک محدود نہیں رہنا چاہیے۔ ملک کے عوام کے لیے کام کرتے ہوئے انہیں کئی چیلنجز اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایسے میں انہیں ان اقدار پر عمل کرتے ہوئے پورے اعتماد کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔ یہ ان کی آئینی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ اخلاقی ذمہ داری بھی ہے کہ وہ ہندوستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں اور ملک کے لوگوں کی ترقی کی راہ ہموار کریں۔صدر مملکت نے کہا کہ معاشرے کے فائدے کے لیے کوئی بھی کام اسی وقت مؤثر طریقے سے انجام پا سکتا ہے جب تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلیں۔ جب افسران معاشرے کے پسماندہ اور محروم طبقات کو ذہن میں رکھ کر فیصلے کریں گے تو یقیناً وہ اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب ہوں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ گڈ گورننس وقت کی ضرورت ہے۔ گڈ گورننس کا فقدان ہمارے بہت سے سماجی اور معاشی مسائل کی جڑ ہے۔ عوام کے مسائل کو سمجھنے کے لیے عام لوگوں سے جڑنا ضروری ہے۔
انہوں نے ٹرینی افسروں کو مشورہ دیا کہ وہ لوگوں سے جڑنے میں انکساری کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ تب ہی وہ ان کے ساتھ بات چیت کر سکیں گے اور ان کی ضروریات کو سمجھ سکیں گے اور ان کی بہتری کے لیے کام کر سکیں گے۔ آپ کی یہ ذمہ داری بھی ہے کہ سرکاری اسکیموں کا فائدہ ہر ضرورت مند تک پہنچ جائے۔
گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ پوری دنیا ان مسائل سے دوچار ہے۔ ان مسائل کے حل کے لیے موثر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ افسران مستقبل کو بچانے کے لیے ماحولیات کے تحفظ کے لیے حکومت ہند کی طرف سے کئے گئے اقدامات کو مکمل طور پر نافذ کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ 97ویں کامن فاؤنڈیشن کورس کے افسران ہندوستان کی آزادی کے سنہری دور میں سول سروسز میں داخل ہو رہے ہیں۔ آئندہ 25 سالوں میں وہ ملک کی ہمہ جہت ترقی کے لیے پالیسی سازی اور اس کے نفاذ میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔

 

About awazebihar

Check Also

آئی بی سی منظم لوٹ کا مترادف بن گیا ہے: کانگریس

نئی دہلی، 02 جون (یو این آئی) کانگریس نے کہا کہ چند سال قبل ملک …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *