مدارس اسلامیہ نے ہرودورمیں قائدانہ کرادا داکیاہے:مولانامرغوب الرحمن

(جموئی،پریس ریلیز) مدارس اسلامیہ کا کردار شروع سے ہی بڑا تابناک اور روشن رہاہے ، اس نے ہر دور میں ملک وقوم اور ملت اسلامیہ کے لئے قائدانہ رول اداکیاہے ، تحفظ اسلام اور بقاء اسلام کے لئے ہر دور میں مدارس اسلامیہ کی ضرورت محسوس کی گئی ہے ، اور اس پر آج بھی مدارس اسلامیہ پوری مضبوطی سے قائم ہیں، ان خیالات کا اظہار جامعہ دارالقرآن کابر،جھاجھا،جموئی میں منعقد رابطہ مدارس اسلامیہ ضلع جموئی ولکھی سرائے کی مشاورتی نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے جناب مولانا مرغوب الرحمن صاحب قاسمی صدر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ ومعاون مہتمم جامعہ مدنیہ سبل پور،پٹنہ نے کیا، انہوں نے کہا: نسبت سے چیزوں کی اہمیت بڑھ جاتی ہے ، اجتماعیت میں بڑی طاقت ہے ، جب کہ الگ الگ رہنے میں ہمارا ہر طرح سے نقصان ہے ، دارالعلوم دیوبند کی جانب سے اسی لئے رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کا قیام عمل میں لایا گیاہے ، ایسےمیں ضروری ہے کہ تمام مدارس اسلامیہ باہم مربوط ہوں، واضح رہے کہ مدارس اسلامیہ عربیہ کے داخلی وخارجی مسائل ومشکلات کا اجتماعی غور وفکر سے ازالہ کرنے کےلئے ام المدارس دارالعلوم دیوبند کی جانب سے رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ قائم ہے، ملک بھر میں اس کی شاخائیں ہیں، ریاست بہار میں بھی جامعہ مدنیہ سبل پور پٹنہ میں اس کی شاخ قائم ہے، رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہار کےزیر اہتمام اور جناب مولانا مرغوب الرحمن صاحب قاسمی کی صدارت میں، جامعہ دارالقرآن کابر،جھاجھا،جموئی میں لکھی سرائے اور جموئی کے ارباب مدارس کا ایک اجتماع منعقد ہوا، جس میں کثیرتعدادمیں مدارس کے ذمہ داران واساتذہ شریک ہوئے ، قرآن کریم کی تلاوت ، اور نعت نبیﷺ سے پروگرام کا آغاز ہوا، مہمانان خصوصی کی حیثیت سے جناب مولانامحمدصابرنظامی صاحب قاسمی صدر ر ابطہ مدارس اسلامیہ ضلع بیگو سرائے، مولانامحمدحارث بن مولانامحمدقاسم صاحبؒ مہتمم جامعہ مدنیہ سبل پور،پٹنہ،اورمشاہد ونگراں کی حیثیت سے مفتی خالد انور پورنوی المظاہری جنرل سکریٹری رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارشریک ہوئے،جناب مفتی خالدانورپورنوی نے افتتاحی خطاب فرمایا،اپنے افتتاحی خطاب میں انہوں نےکہا:مدارس اسلامیہ کی دو حیثیت ہے، ایک ظاہری اعتبار سے اور ایک روح کے اعتبار سے، روح یعنی مقاصد کے اعتبار سے مدارس اسلامیہ کی نسبت اللہ کے رسول، پیارے نبی محمد ﷺ کے اس وحی سے ہے، جس کا آغاز غار حراء میں ہوا، اور آپ ﷺ پر جو وحی نازل ہوئی،اس میں تمام چیزیں شامل تھیں،عبادات بھی تھیں،معاشرت بھی،انسانیت اور فلاح انسانیت سے متعلق بھی ساری چیزیں تھیں،اسی لئے مدرسو ں میں ان تمام امورکی تعلیم دی جاتی ہے ، مدرسہ میں پڑھنے والاایک طالب علم ایک معلم بھی بنتاہے،عبادت گذاربھی،ایک بہترین انسان بھی،اورایک اچھاشہری بھی،انہوں نے کہا : 1857 کی جنگ آزادی میں ناکامی کے بعد ہمارے علماء کرام اور بزرگان دین نے جہاں ملک کی آزادی اور جد وجہد آزادی میں شریک تھے ، تحفظ اسلام کےلئے سب سے بڑا کام یہ کیا کہ دارالعلوم دیوبند قائم فرمایا، اور پھر اس کے بینر تلے ملک بھر میں مدارس ومکاتب کا جال بچھادیاگیا، آج اگر ہم اپنی تہذیب وثقافت کے ساتھ زندہ ہیں، تو انہیں مدارس اسلامیہ کا دین ہے ،ام لمدارس دارالعلوم دیوبندکے مہتمم اور کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبندکے صدرمحترم جناب حضرت مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب،اور مولاناشوکت علی صاحب قاسمی ،بستوی ناظم عمومی کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند کی ہدایات کے مطابق،رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارکے بینرتلے، ہم سب کی کوشش ہے کہ مدارس اسلامیہ کے نظام کو بہترسے بہتربنائیں،اس کے لئے ضروری ہے کہ رابطہ مدارس اسلامیہ کے نظا م کو فعال ومتحرک بنائیں، اسی نسبت سے آج یہ نشست منعقد ہورہی ہے۔معروف عالم دین مولانا محمد صابر نظامی قاسمی امام وخطیب جامع مسجد مشرقی میاں چک بیگوسرائے نے بھی تاثراتی خطاب فرمایا، انہوں نے کہا: یہ تو سنتے ہیں کہ مدارس اسلامیہ دین کے مضبوط قلعے ہیں، لیکن کہ اس قلعہ کی درودیوار کو مضبوط رکھنا بھی ضروری ہے، اس کی مضبوطی کیلئے جوڑاور افراد سازی دونوں کی ضرورت ہے، انہوں نے زور دے کر کہا : ہم مدرسہ والے ہیں تو ضروری ہے کہ ہم اپنا محاسبہ کریں، غفلت بہت ہو چکی، اب خدا کے واسطے بیدار ہو جائیے،جامعہ مدنیہ سبل پور پٹنہ کے مہتمم جناب مولانا محمد حارث بن مولانا محمد قاسمؒ صاحب نے بھی مختصر خطاب فرمایا، انہوں نے کہا: اجتماعیت میں بڑی طاقت ہے، آج اسی مقصد کے تحت ہم سب بیٹھے ہیں، اللہ اس بیٹھنے کو قبول فرمائے، اس موقع پر اتفاق رائے سے رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ لکھی سرائے، وجموئی کی تشکیل بھی عمل میں آئی ، اور درج ذیل عہدہ داروں کا انتخاب عمل میں آیا:
سرپرست : مولانا اسرافیل صاحب، صدر : حافظ محمد مسلم رحمانی صاحب، نائبین صدر : قاری بشیر الدین، مفتی اسرار الحق، حافظ روح اللہ ، قاری نوشاد صاحب، جنرل سکریٹری: مفتی محمد شاہد محمدی، نائبین :حافظ امام الدین لکھی سرائے، مولانا محمد نوشاد مظاہری ، مولانا عزرائیل صاحب، مولانا شہادت صاحب، اجلاس میں شریک مدارس کے ذمہ داروں نے تاثرات کا اظہار کیا، اورحضرت مولانا مرغوب الرحمن صاحب کی رقت آمیز دعاء پر پروگرام اختتام پذیر ہوا۔

 

About awazebihar

Check Also

برج بھوشن کی حمایت میں اترے اجودھیا کے سنت

اجودھیا:29مئی(یواین آئی) اجودھیا کے سنتوں نے جنسی استحصال کے الزامات کا سامنا کررہے ریسلر فیڈریشن …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *