رانچی ، 10 دسمبر (ایجنسی)۔جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے جج جسٹس سنجے کمار دویدی کی بنچ نے ہفتہ کو منیش کمار کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ایک اہم فیصلہ سنایا۔ عدالت نے کہا کہ اگر کوئی شادی شدہ عورت اپنے شوہر کے علاوہ کسی اور مرد کے ساتھ رضامندی سے جنسی تعلق رکھتی ہے تو وہ اس شخص کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ نہیں درج کروا سکتی۔شادی کا جھوٹا وعدہ کرکے شادی شدہ عورت کو جسمانی تعلق پر رضامندی پر آمادہ نہیں کیا جاسکتا۔ کیونکہ ایسا وعدہ بذات خود ناجائز ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے معاملے کو مزید کارروائی کے لیے دیوگھر کی متعلقہ عدالت کو بھیج دیا۔
دراصل منیش کمار نے ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں ان کے خلاف درج شکایت کو منسوخ کرنے پر زور دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اس میں جو بھی الزامات لگائے گئے ہیں وہ درست نہیں ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس کا دیوگھر کی ایک شادی شدہ خاتون سے تعلق تھا۔ خاتون نے بتایا تھا کہ وہ شادی شدہ ہے اور اس کے شوہر کے ساتھ طلاق کا مقدمہ چل رہا ہے۔ منیش کے ساتھ اس کے رضامندی سے جسمانی تعلقات تھے۔
درخواست گزار کے مطابق خاتون نے کہا کہ شوہر سے طلاق کے بعد وہ شادی کر لے گی۔ بعد میں منیش نے شادی سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد خاتون نے دیوگھر کورٹ میں منیش کے خلاف دھوکہ دے کر جسمانی تعلقات بنانے کی شکایت درج کرائی۔ نچلی عدالت نے بھی اس کا نوٹس لیا۔ اس کے خلاف منیش نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے کیس کو منسوخ کرنے کی درخواست کی تھی۔