پٹنہ، 13 دسمبر (اے بی این ایس) بہار مقننہ کے پانچ روزہ سرمائی اجلاس کے پہلے دن مالی سال 2022-23 کے دوسرے ضمنی اخراجات کی تفصیلات پیش کرنے اور ممتاز آنجہانی شخصیات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ اسمبلی کی کارروائی قومی ترانے کے ساتھ شروع ہوئی جس کے بعد اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے موجودہ اجلاس کے لیے پریزائیڈنگ افسر کے طور پر پریم کمار، نریندر نارائن یادو، وجے شنکر دوبے، بھودیو چودھری اور محترمہ جیوتی کے ناموں کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے ممبران کے ناموں کا بھی اعلان کیا۔ قبل ازیں اپنے ابتدائی خطاب میں اسپیکر ایوان نے جمہوریت کے استحکام میں ایوان کے ارکان اور عوامی نمائندوں کی ذمہ داریوں اور فرائض پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میری کوشش ہو گی کہ ایوان اپنے مقصد میں کامیاب ہو۔ یہ تبادلہ خیال کی جگہ ہے۔ عوام کے مسائل کو حکومت تک پہنچانا ہے اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پوری ذمہ داری سے ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرے اور ایوان کو یقین دلائے۔ یہی پارلیمانی نظام کی خوبصورتی ہے۔چیئرمین مسٹر چودھری نے کہا کہ سیاسی دور میں شرکت جمہوریت کا بنیادی عنصر ہے۔ یہ ایسا کامل نظام ہے، جس میں تمام لوگوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔ اچھی جمہوریت وہ ہے جس میں سیاسی اور معاشی انصاف کے نظام کے ساتھ سماجی انصاف کا نظام بھی یقینی ہو۔ یہ نظام لوگوں کو سماجی، سیاسی اور مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے۔ جمہوریت میں عوام سب سے اہم ہے اور ایوان میں تمام اراکین کی طرف سے عوامی تشویش سے متعلق مسائل کو اٹھانا ایک مسلسل عمل ہے۔
مسٹر چودھری نے کہا کہ ہم تمام عوامی نمائندوں کا ایک پہلو یہ ہے کہ ہم ایوان کے ذریعے عام لوگوں کے مسائل حکومت تک پہنچانے کا کام کرتے ہیں، جبکہ دوسرا پہلو یہ ہے کہ ہم عوام اور ریاست کے مفادات کے لیے کام کرتے ہیں۔ ہم قانون بنا کر پالیسی کا تعین بھی کرتے ہیں۔ہمیں اپنے دونوں فرائض کے بارے میں پوری طرح حساس ہونے کی ضرورت ہے۔آپ اپنے علاقے،ضلع یا پوری ریاست کے تمام مسائل کو ایک ہی بار میں حل نہیں کر سکتے۔یہ ایک مسلسل عمل ہے۔ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم ریاست کے مسائل کو بھرپور طریقے سے اجاگر کریں اور ایوان میں بامعنی بحث کے بعد ریاست کی بہتری کے لیے پالیسیوں کا تعین کریں۔
ایوان کے سپیکر نے کہا کہ اس ایوان نے بہت سی اہم یادیں اپنے اندر محفوظ کر رکھی ہیں، اس کی ماضی کی کارروائیاں حال اور مستقبل کے لیے مثالیں ہیں، آج ہم یہاں جس بات کا اظہار کر رہے ہیں، وہ کل تاریخ بن جائے گا، اس لیے آپ سے عاجزانہ گزارش ہے کہ وقت کا استعمال ریاست کے عام عوام کے مفاد میں کریں۔ مجھے یقین ہے کہ مجھے ایوان چلانے میں آپ سب کا بھرپور تعاون حاصل رہے گا۔