اردو زبان کو تہذیبی تفریق کا سامنا ہے جبکہ اردو صحافت کو اقتصادی بحران کا سامنا: ڈاکٹر زین شمسی

پٹنہ : (اے بی این ایس )اردو ڈائرکٹوریٹ محکمہ کابینہ سکریٹریٹ حکومت بہار کی جانب سے بدھ کو بہار اسٹیٹ آرکائیو ڈائرکٹوریٹ (ابھیلیکھ بھون) پٹنہ میں رضانقوی واہی اور کلام حیدری یادگاری تقریبات کا انعقاد کیاگیا جس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کے نامور دانشوروں نے دونوں عظیم شخصیتوں کی حیات و خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے کارناموں کو اردو کی نئی نسل کے لئے مشعل راہ قرار دیا۔ دوسرا اجلاس میں کلام حیدری یادگاری تقریب ہوئی جس کی صدارت سابق صدر شعبہ اردو متھلا یونیورسٹی دربھنگہ پروفیسر ظفر حبیب نے کی۔مقالہ خواں کی حیثیت سے ڈاکٹرزین شمسی نے کہا کہ دراصل اردو آبادی، اردو زبان اور اردو صحافت تینوں پر مصیبت کے بادل ایک ہی مرتبہ امڈ کر آئے ہیں اور تینوں کی حیثیت حاثیائی کرداروں کی طرح ہوگئی ہے۔ اردو آبادی کے پاس تعلیم اور روزگار کا مسئلہ ہے تو اردو زبان کے پاس اس کی بقا کا مسئلہ ہے اور اردو صحافت کے پاس وسائل کا فقدان ہے۔ گویا اردو آبادی کو سیاسی بحران کا سامنا ہے، اردو زبان کو تہذیبی تفریق کا سامنا ہے اور اردو صحافت کو اقتصادی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسی حالت میں جب ہم کلام حیدری کی شخصیت اور ان کے کارناموں کو یاد کرنے کی جستجو کرتے ہیں تو ہمیں ماضی کا کوئی سنہرا خواب ہی لگتا ہے۔کلام حیدری جیسے لوگوں کی طرح بننا ضروری ہے ۔تب ہی ہم کامیابی سے ہمکنار ہو سکتے ہیں ۔

 

About awazebihar

Check Also

گیان بھون میں 8 دسمبر سے چار روزہ چھوٹی صنعت میلے کا انعقاد

پٹنہٖ (پریسریلیز) چھوٹی صنعت کا میلہ اسمال ادیوگ بھارتی بہار ریاستی یونٹ کی طرف سے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *