بیگوسرائے ، 14 دسمبر (اے بی این ایس)۔حکومت۔ انتظامیہ کی طرف سے کسانوں کو ہر قسم کی سہولتیں فراہم کرنے کے اعلانات محض ہواہوائی ثابت ہو رہی ہے ۔ بیگوسرائے میں یوریا کھاد کی قلت ہے۔ سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کاشت کی گئی فصلیں یوریا کھاد کی کمی کے وجہ سے برباد ہو رہی ہیں۔ اس سے ناراض کسان سڑک پر آگئے ہیں۔ناراض کسانوں نے بدھ کے روزبیگوسرائے۔ ویر پور سڑک کو حسن پور کنویں کے قریب جام کر کے آمدورفت ٹھپ کر دیا۔ سڑک جام کی اطلاع پر پہنچے ویر پور تھانہ انچارج کو مشتعل کسانوں نے واپس لوٹا دیااور ضلع مجسٹریٹ کو بلانے اور یوریا کھاد مہیا کرانے کے مطالبہ پر بضد ہیں۔ سڑک جام کر رہے وبھنگا ما پیکس صدر املیش سنگھ ، برونی بلاک نائب پرمکھ کے شوہر رنجن سنگھ ، رویندر سنگھ ، آتمارا ، محمد شہادت ، محمد مسلم اور سنیل کمار سنگھ سمیت دیگر کسانوں نے بتایا کہ میٹنگ میں سبھی کسانوں کو وقت پر اور مناسب قیمت پر کھاد فراہم کرنے کا حکومت مسلسل اعلان کر رہی ہے۔کسانوں کا کہنا ہے کہ تمام اعلانات ہوا ہوائی ثابت ہو رہی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے مجاز دکاندار ضرورت کے مطابق یوریا نہیں دے رہے ، کھاد انتہائی کم مقدار میں دی جا رہی ہے اوراس کے ساتھ نینو سمیت دیگر کیمیکل لینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ کھاد ڈیلر لوٹ مار کر رہے ہیں ، 266 روپے فی بوری کی بجائے یوریا کھاد چھ سو میں دی جا رہی ہے۔ ہم لوگوں نے ڈسٹرکٹ ایگریکلچر افسر کو درخواست دی لیکن اس پر بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔مقامی ایم ایل اے سے اپیل کی گئی تو انہوں نے تھوک فروش کو بلایا اور بلاتاخیر کھاد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ لیکن جب اس کے یہاں پہنچے تو دکاندار نےکہا کہ ایم ایل اے سے فون کراتے ہو تو 20 دن کے بعد کھاد ملے گا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ یوریا کھاد نہ ملنے سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں برباد ہو رہی ہیں۔ سڑک جام کرکے بھوکا پیاسا مرنا بہتر ہے۔ فی الحال خبر ملنے تک سڑک جام ہے اور کسانوں کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہے۔
