پٹنہ (اے بی این ایس)بہار میں دن بدن مشتبہ حالت میں لوگوں کی موت ہورہی ہے۔ ان اموات کے اسباب زہریلی شراب کو ہی بتایاجارہا ہے۔ تازہ معاملہ سارن ضلع کا ہے۔ جہاں زہریلی شراب پینے سے اب تک 23 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ وہیں کئی لوگ نازک حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ زہریلی شراب سے موت کے معاملے پر نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو کابیان سامنے آیا ہے۔انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب شراب بندی نہیں تھی تب بھی لوگ زہریلی شراب پی کر مرتے تھے۔ بھاجپا کے ذریعہ زہریلی شراب پینے سے ہوئی موت کے مسئلے کو لے کر ایوان نہیں چلنے دینے پر نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو نے بھاجپا پر حملہ بولا۔ انھوں نے کہا کہ پہلے بھاجپا بتائے کے ان کے دور اقتدار میں زہریلی شراب سے کتنے لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ بھاجپا کے وزیر کے گھر جب شراب پکڑی جاتی تب اس معاملے میں پارٹی کچھ نہیں بولتی ۔ شراب بندی سے پہلے بھی زہریلی شراب سے لوگوں کی موت ہوتی تھی۔ جن ریاستوں میںشراب بندی نہیں ہے وہاں بھی زہریلی شراب سے موت ہوتی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دراصل بھاجپا نہیں چاہتی ہے کہ ایوان میں مفاد عامہ کے مدعے اٹھیں۔ اسمبلی کا سرمائی سیشن چھوٹا ہے۔ صرف پانچ دن ہی ایوان کی کارروائی چلنی ہے۔ آج کو ہٹادیں تو صرف تین دن بچے ہوئے ہیں۔ ایسے میں بھاجپا کو اچھے اپوزیشن کاکردار نبھانا چاہئے تھا۔ اپوزیشن کو ایوان میں عوام کے مدعے کو اٹھانا چاہئے لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ بھاجپا کو ایوان میں صرف ہنگامہ کرنا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن حکومت جو وعدے کئے ہیں اسے پور ا کرنے کی سمت میں کام کررہی ہے۔ اپوزیشن کے ہر سوال کا جواب دینے کیلئے ہم تیار ہیں۔ تیجسوی نے کہا کہ اس سچائی کو جھٹلایا نہیں جاسکتا ۔ بی جے پی کافی سالوں سے بہار کے اقتدار میں رہی ہے۔ لیکن آج انھیں اس میں گڑبڑی کی یاد آرہی ہے۔ بی جے پی کے لوگوں کو بھی یہ جواب دینا ہوگا کہ جب وہ اقتدار میں تھے تب کتنے لوگوں کی موت زہریلی شراب سے ہوئی تھی۔ اس طرح کے واقعات ہوتے تے تب وہ خاموشی اختیار کر لیتے تھے۔ بی جے پی ہم سے زیادہ اقتدار میں رہ چکی ہے۔

PATNA, DEC 14 (UNI):- Bihar Deputy CM Tejashwi Yadav speaks to media persons in Chhapra hooch tragedy, in Patna on Wednesday. UNI PHOTO-50U