بی جے پی کے ہنگامے کی وجہ سے بہار قانون ساز کونسل کی کارروائی ملتوی کر دی گئی

پٹنہ، 14 دسمبر (اے بی این ایس) بہار قانون ساز کونسل میں اہم اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج ریاست میں امن و امان کی گرتی ہوئی صورتحال کے ساتھ ساتھ نقلی شراب کی وجہ سے ہونے والی اموات کو لے کر کافی شور شرابا کیا اور نعرے لگائے۔ جس کے باعث ایوان کی کارروائی 17 منٹ کے بعد ہی ملتوی کر دی گئی۔بی جے پی کے پرمود کمار نے اسپیکر دیویش چندر ٹھاکر کے چیئر پر بیٹھتے ہی التوا کی تحریک کے ذریعے ریاست میں بگڑتے امن و امان کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز قتل، چوری اور عصمت دری کے واقعات ہو رہے ہیں۔ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہے اور لوگ خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال چوپٹ ہے۔مسٹر کمار نے کہا کہ دارالحکومت پٹنہ میں ہی تاجروں کے قتل اور بینکوں کو لوٹنے کے واقعات ہو رہے ہیں۔ بہار کی تاریخ میں پہلی بار اس سال 13 ستمبر کو بیگوسرائے میں مجرموں نے نیشنل ہائی وے پر 25 کلو میٹر تک فائرنگ کی۔ اسی طرح 18 ستمبر کو سیوان میں شراب مافیا نے پولیس ٹیم پر حملہ کیا جس میں سب انسپکٹر سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح 29 ستمبر کو ریت مافیا کے درمیان خونریز تصادم میں ہزاروں راؤنڈ فائر کیے گئے۔ جرائم پیشہ عناصر کے حوصلے مکمل طور پر بلند ہو چکے ہیں اور پولیس اور انتظامیہ کے حوصلے مکمل طور پر ٹوٹ چکے ہیں۔ آج ہی چھپرا میں جعلی شراب سے کئی لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔تبھی کونسل میں اپوزیشن لیڈر سمرت چودھری نے کہا کہ بہار کی صورتحال پر تمام کام روک کر ایوان میں بحث کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے پاس محکمہ داخلہ کی بھی ذمہ داری ہے، ایسے میں یہ بات سمجھنے کی ہے کہ کس طرح شراب پر مکمل پابندی کے بعد بھی ریاست کے دیہی اور شہری علاقوں میں کھلے عام شراب فروخت ہو رہی ہے۔ جعلی شراب پینے سے لوگ جان کی بازی ہار رہے ہیں۔ اس لیے جب تک شراب مافیا کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی اس وقت تک ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دی جائے گی۔چیئرمین کی درخواست کے بعد بھی ارکان نے نعرے بازی کا سلسلہ جاری رکھا تو انہوں نے کارروائی کھانے کے وقفے تک ملتوی کر دی۔
بی جے پی کے قانون ساز کونسل رکن سمراٹ چودھری نے نتیش کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کے پاس 1000 ووٹ ہیں، کیا وہ بتائیں گے کہ وزیراعلیٰ کون بنے گا؟ بہار کے لوگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ بہار نتیش سے آزاد رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ تیسری پارٹی فیصلہ کرے گی کہ وزیراعلیٰ کون ہوگا۔ کڑھنی میں شکست ہوئی، بہار بھی ہاتھ سے نکل جائے گا۔ نتیش کو اسمبلی تحلیل کر دینی چاہیے۔ فیصلہ ابھی کیا جائے۔ انہوں نے نتیش کمار کے خلاف شراب کی وجہ سے موت کا مقدمہ درج کرنے اور انہیں جیل میں ڈالنے کی بات بھی کی۔بدھ کے روز ایوان میں بی جے پی نے ٹیچر امیدواروں پر لاٹھی چارج کو لے کر نتیش کمار کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ سمراٹ چودھری نے الزام لگایا کہ وزیراعلیٰ زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کے ذمہ دار ہیں۔ ان کے خلاف ایف آئی آر ہونی چاہیے۔ قائد حزب اختلاف وجے سنہا نے کہا کہ ہم شراب بندی کے حق میں ہیں لیکن زہریلی شراب سے ہونے والی اموات پر ایوان میں بحث چاہتے ہیں۔ سی پی آئی (ایم ایل) کے ممبران اسمبلی نے اسمبلی کے باہر ہنگامہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ دھان کی خریداری کی تاریخ میں 31 مارچ تک توسیع کی جائے۔ اس کے ساتھ ہی لوگوں نے حکومت سے ٹیچر پلاننگ کے حوالے سے بھی مطالبہ کیا۔آر جے ڈی کے ایم ایل اے اور سابق وزیر زراعت سدھاکر سنگھ نے زہریلی شراب معاملے کو لے کر نتیش حکومت کو گھیرا۔ سدھاکر سنگھ نے کہا کہ شراب بندی صرف کاغذوں پر ہے۔ حقیقت کچھ اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں بیٹھے لوگ پارٹی فنڈنگ اور اپنے فائدے کے لیے شراب بندی کو ناکام بنا رہے ہیں۔ بہار میں بندی نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ شراب ہر جگہ دستیاب ہے۔ شراب بندی پر سدھاکر سنگھ نے کہا کہ شراب کے علاوہ کسی بھی کھانے پینے پر پابندی لگانا ذہنی دیوالیہ پن ہے۔

 

About awazebihar

Check Also

کلاس کے ساتھیوں نے پیٹ پیٹ کر نویں کلاس کے طلبہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا

ندیم اشرف حاجی پور:ضلع ویشالی کے بدو پور تھانہ کے شیتل پور ککرہاٹا گاؤں میں …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *