ویشالی:(پریس ریلیز)مرکزی ادارہ شرعیہ کے زیراہتمام بہارکے اضلاع میں مسلمانوں کے سلگتے مسائل کے حل اورقوم وملت کوبیدار کرنے کے لئے چلائ جارہی ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کانفرنس کے چوتھے دن ضلع ویشالی مہوا کے مدرسہ میدان ، مدرسہ مدینۃ العلوم نزد شاہی مسجد مہوا میں بعدنماز عشاء حضورامین شریعت رابع حضرت مفتی عبدالمنان کلیمی اورپیرطریقت مولانامحمدقسیم الحق یوسفی مدنی سجادہ نشیں خانقاہ یوسفی چاندپورفتح کی سرپرستی میں اورتحریک بیداری کے روح رواں ملک کے مشہور قائدورہنما،سابق ممبرپارلیمنٹ غازئ ملت علامہ غلام رسول بلیاوی کی قیادت میں تاریخ ساز ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کانفرنس منعقدہوئ۔تحریک بیداری کارواں 15 دسمبرکو شیوہر میں بیداری کانفرنس کرنے کے بعدعلماء ومشائخ کایہ قافلہ 16 دسمبر2022کو نمازفجرکے وقت ویشالی مہوا ہدایت پور پہونچا جہاں پر موجود درجنوں مصلیان نے کارواں کااستقبال کیا نمازفجرکی ادائیگی کے بعد مخلص قوم وملت حاجی منصوراحمدیوسفی کے گھرپرقیام پذیرہوا جہاں پر زیب سجادہ خانقاہ چاندپورفتح مولاناقسیم الحق مدنی کے ہاتھوں علماء کااستقبال گلدستہ صافہ اور عطرریزیوں سے کیاگیا۔اہل خانہ نے خوب خوب ضیافت کی۔جمعہ کی نماز مختلف مساجدمیں علمائے کرام نے خطاب وامامت کی۔اور نمازعصرومغرب کے بعدارباب حل وعقدسے مشاورت ہوئ اور بعدنمازعشاء ایک ساتھ یہ نورانی قافلہ رونق اسٹیج ہوا۔تحریک بیداری کارواں میں مُفکراسلام مولاناغلام رسول بلیاوی، استاذ الفقہامفتی عبدالمنان کلیمی امین شریعت رابع،علامہ سیف اللہ علیمی صدرادارہ شرعیہ بنگال ،مولاناقطب الدین رضوی ناظم اعلی ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ،مولاناقاری نثاراحمدکولکاتہ،مولاناآصف اقبال گریڈیہ، مولانا مفتی ڈاکٹرامجدرضاامجدقاضی شریعت، مولانا سیداحمدرضابھاگپور،مولانانعمان اخترفائق الجمالی نوادہ،مفتی غلام حسین ثقافی نائب قاضی،شاعراسلام جناب دلکش رانچوی،مشہورشاعر حبیب اللہ فیضی، بلبل ہند دلبرشاہی، اکبربھاگلپوری،توقیررضاالہ آبادی،جوہرویشالی شریک کارواں رہے۔تحریک بیداری کانفرنس مہوا میں سینکڑوں علمائے کرام، ائمہ مساجد،قرب وجوار کے اضلاع اوراطراف وجوانب سے کافی تعداد میں عوام الناس نے شرکت کی۔کانفرنس میں نوجوانوں کی قابل قدرتعداد موجودتھی۔ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کانفرنس کوخطاب کرتے ہوئے غازی ملت مولاناغلام رسول بلیاوی نے سماج میں مختلف اقسم کی پھیلی دانستہ وغیردانستہ برائیوں اور مسلمانوں کے ساتھ ہورہے ناروا سلوک کی طرف خاص توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ آج ہمارے معاشرے نے نئ نسل کے بچوں کی صحیح تربیت دینابندکردیاہے۔جس کانتیجہ ارتداد دام فریب میں آکر خودکو برباد کرلیا۔مطالبہ جہیزکے خلاف تحریکوں اور علمائے کرام کی ذہن سازیوں کے بعد بھی تبدیلی نہیں آئ،شادیات میں فضول خرچی،کھڑے کھڑے کھانے کاانتظام،چھوٹی چھوٹی باتوں میں لمبی جنگ کرنا،منشیات سے اپنےکوتباہ کرنا،تعلیم ودینی تربیت سے دوررہنا عام سی بات ہوگئ ہے۔مولاناغلام رسول بلیاوی نے کہاکہ آج ملک میں جسے دیکھو وہ سیاسی فائدے کےلئے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کوٹھیس پہونچارہاہے،شان مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں ببانگ دہل گستاخی کررہاہے،ٹکڑے ٹکڑے موب گینگ میں مسلمانوں کی لینچنگ کررہاہے جن کی پشت پناہی صاحبان اقتدار بھی کررہے ہیں انتظامیہ بھی ساتھ میں ہے اور میڈیابھی خود عدالت بن بیٹھی ہے اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ متحدہوکر تحریک ادارہ شرعیہ سے منسلک رہ کر اپنے اندرہرطرح کی بیداری لاناہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں تحفظ ناموس رسالت قانون اور مسلم سیفٹی ایکٹ بنانابہت ضروری ہے مرکزی حکومت کو چاہئے کہ اس پر خاص توجہ دیے اور ہم اپنی تحریک کے ذریعہ سے مرکزی حکومت کومجبورکریں گے انہوں نے کہاکہ ضرورت پڑی تو تحفظ ناموس رسالت اور اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے جیل بھرو تحریک بھی چلائ جائے گی۔قائد کی گفتگو سے متاثرہوکر 361 غیرشادی شدہ لڑکوں نے مطالبہ جہیزنہ کر نے کاعہدکیااور تحریک بیداری کامضبوط حصہ بن کر ملک وملت کے لئے کام کرنے کے لئے عزم مصمم کیاتووہیں پرموجود سینکڑوں علماء اورا ئمہ مساجدنے ادارہ شرعیہ کی تحریک کوگھرگھر تک پہونچانے کی یقین دہانی کرائ۔
مولاناسیداحمدرضا مہتم ادارہ نے ایمان وعقیدے اور ناموس رسالت پرگفتگوکی،ڈاکٹرمفتی امجدرضاامجدنے اسلامی سلطنتوں کے عروج وزوال اور تحریک کہ ضرورت پر روشنی ڈالا،مولانا نعمان اخترفائق الجمالی نے تعلیم فروغ اردوپر خطاب کیا،گزشتہ چاروں اجلاس میں مولاناسیف اللہ علیمی ،قاری نثاراحمد،مولاناآصف اقبال نے متعینہ موضوعات پرمبسوط گفتگوفرمایا۔مولاناقطب الدین رضوی نے 13 نکاتی قرارداد داد پیش کیا۔مولاناعلی رضانے خطبہ استقبالیہ،مفتی غلام حسین ثقافی نے نوجوانوں کی بے راہ روی اور دینی تعلیم پرگفتگوکی،شاعرانقلاب جناب دلکش رانچوی نے یہ شعر آج آئ فکربیداری جوہم پہ دوستو:ہوگئ ہم سبھوں پہ یہ عطارب کریم ،میری ماں آپ کومحشرمیں چھپانے کےلئے سیدہ فاطمہ کی ردا کافی ہے۔ جناب حبیب اللہ فیضی نے قافلہ تحریک بیداری دیکھو چل پڑا،شادیوں میں اب نہیں بیٹابکے گادام سے۔اے میرے علامہ ارشد،اے میرے قلم کے بادشاہ ،قصر باطل لرزاں ہے اب بھی تیرے نام سے۔دلبرشاہی نے گھرگھرہورہاہے تماشہ جہیزکا،جس وقت سےہے پھیلامطالبہ جہیزکا۔تحریک کے مشن کوگلے سے لگائیے،اب بندہورہاہے دھندہ جہیزکا۔اکبر، جوہر، مقبول،حسرت،اکمل،شہرت اور روشن نے بھی اپناکلام پیش کئیے۔
اجلاس میں قسیم الحق مدنی،مولانامفتی حامدالقادری،مولاناقاری امام بخش،قاری سعید تیغی، مولانامحمدابونصرمصباحی،قاری قربان علی، مولانااشتیاق مصباحی،حاجی ضمیریوسفی،مولاناشمیم آختر،صوفی سعیدمظہر،صوفی نظام الدین، مولاناحامدرضارفاقتی،صوفی پھول حسن،حافظ معاذاحمد،مولاناصدام حسین،مولانامستقیم رضوی، مولانا نثاراحمدمصباحی،مفتی مستقیم رضوی، مولانا عبدالعلی ، مولاناآصف علی،مولاناعبداللہ امامی، مولانا جاوید اختر،مولاناغلام سرور،مولاناکلیم شمسی، مولانا شہادت حسین مصباحی، مولانا اسرار،مولاناگلریزمصباحی،مولاناغلام غوث،حافظ رحمت اللہ اورسیکڑوں علماء زینت اسٹیج تھے۔حاجی فہیم،محمدمعظم،آس محمد،کامل رضا،کاشف رضا،حاجی منصور،محمدراجو،محمدنیاز،محمدشبیر،عبدالواحد،تاج الدین،اختررضا،محمدمراد،راجووارثی،ابوالحسن،عرفان،تنویر،معین،عمران،جاوید،ناظم،فاروق،اطہر،شاداب،امجد،ریاض،ماسٹردلشیر،سراج،محمداسلام وغیرہم نے ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کانفرنس کوکامیاب بنانے میں اہم کردار نبھایا۔کانفرنس کے اختتام پر مدرسہ مدینۃ العلوم کے 8 خوش نصیب طلباء کودستارحفظ قرآن دی گئ جن میں حافظ محمدکامران بن محمدفیاض،حافظ محمد ساحل بن شمس الحق،حافظ شاہد بن محمدفاروق،حافظ جاوید بن محمدمقصود،حافظ محمدتاج بن شمیم ،حافظ فرمان بن فریدالدین،حافظ محمدرحمت بن عالمگیر،حافظ محمدشاہدبن بن محمدقاسم کے نام شامل ہیں۔صلاۃ وسلام اور حضورامین شریعت کی رقت انگیزدعاوں کے ساتھ اجلاس اختتام ہوا۔