پھلواری شریف 18/دسمبر(پریس ریلیز)
عالمی حقوق اقلیات کے موقع پردفتر آل انڈیا ملی کونسل بہارمیں ایک خصوصی نشست آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی کی صدارت میں ہوئی۔حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی قومی نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ پوری دنیا میں جہاں بھی کوئی اقلیت رہتی ہے،خواہ وہ مذہبی اقلیت ہویا لسانی،یا نسلی،ان کو عام طوپر اکثریت کے مقابلہ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذااقلیتوں کوڈرنانہیں چاہیے۔ یہ حقیقت ہے کہ جس ملک کی اقلیت نے اپنے حقوق کو پہچان کر مثبت جدوجہد کی ہے،وہاں انہوں نے اپنی کامیابی پائی ہے اوروہاں ترقی نے ان کا قدم چوما ہے،انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے تئیں جو بھید بھاؤ اورناانصافی دیکھی جارہی ہے،اس کی بنیادی وجہ نفرت ہے،نفرت کو ایک خاص طبقہ نے اس طرح پھیلایا ہے کہ اس نے سماج کے بیچ دراڑپیداکردیا ہے،اورایسی خلیج حائل کردی ہے،جوایک دوسرے کو سمجھنے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے،یہی وجہ ہے کہ نفرتی ٹولے اقلیتوں کے حقوق کے حصول میں آڑے آرہے ہیں،اوریہ ناانصافی ہر سطح پر ہورہی ہے،اس کے سد باب کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے حقوق کوپہچانیں اورنفرت کا جواب محبت سے دیں،اقلیتوں پر یہ بھی ضروری ہے کہ و ہ اپنے آپ کو تعلیمی طورپر مضبوط کریں،اسی غرض سے آل انڈیا ملی کونسل نے مشن تعلیم 2050ء کے تحت پورے ملک میں تعلیمی تحریک چلا رہی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتوں کو چاہیے کہ وہ کالج، اسکول اوردیگر تعلیمی اداروں کے قیام کی طرف توجہ دیں،اوراپنی سطح پر اپنے ادارے قائم کریں،نیز سرکاری سطح پر اپنے حقوق کے حصول کی بھرپور کوشش کریں،اورجوحقوق وفرائض ایک دوسرے کے ہیں،ان کودینے کی ہمہ وقت کوشش کریں۔مولانا رضوان اصلاحی صاحب امیر جماعت اسلامی ہند بہار نے کہاکہ کوئی بھی ملک اقلیتوں کو نظرانداز کرکے ترقی نہیں کرسکتا ہے،اقلیتوں کو مین اسٹریم میں شامل کرنا ضروری ہے،ہم ملک کی دیگر اقلیتوں کے ساتھ مل جل کر رہیں،اسلام میں حقوق کی بڑی اہمیت ہے،ہمیں اپنے حقوق لینے کی ضرورت ہے،رونے سے حقوق نہیں ملتے ہیں۔رابطہ فاؤنڈیشن کے صدر جناب سعید صاحب(پونہ)نے کہاکہ سرکاری واقلیتی مراعات سے مسلمانوں کے علاوہ دوسری اقلیتیں زیادہ فائدہ اٹھاتی ہیں،مسلمانوں کواپنے حقوق معلوم نہیں ہیں،بہت سے بجٹ ضائع ہوجاتے ہیں،احساس کمتری سے نکلنا ضروری ہے،خود اعتمادی ضروری ہے،کونسلر کی ضرورت ہے،ایم ایس ڈبلو سوچ کی ضرورت ہے،سیاسی شعور پیدا کرنے کی صورت میں ہی اقلیتوں کے مسائل حل ہوں گے۔جناب سلام الحق صاحب نے بھی اقلیتوں کے حقوق کے سلسلہ میں اہم نکات کی طرف توجہ دلائی۔جناب نجم الحسن نجمی صاحب ممبر آل انڈیا ملی کونسل نے کہاکہ آج یوم حقوق اقلیت کے موقع پر ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم یہ عہد کریں کہ ملک کی تمام اقلیتوں کوساتھ لے کر اس ملک میں اقلیتوں کے حقوق کے حصول کی جدو جہد کریں گے،ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے قانون میں دئے گئے اپنے حقوق سے واقفیت حاصل کریں۔۔آل انڈیا ملی کونسل بہار کے کارگزارجنرل سکریٹری مفتی محمد نافع عارفی نے کہا کہ آج اقوام متحدہ کے ریزولیشن کے مطابق پوری دنیا یوم حقوق اقلیات منا رہی ہے؛لیکن اس کی بنیاد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رکھی،اورمسلم حکومتوں میں زندگی بسرکرنے والی اقلیتوں کے حقوق واضح طورپر متعین فرمادئے،چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا کہ اگر کسی نے اہل ذمہ کو قتل کیا تو اسے جنت کی خوش بونہیں ملے گی،اسی طرح اسلام نے اقلیتوں کے حقوق کی تحفظ کے لیے قانون سازی کی اوراس قدر اہتمام تھا کہ حضرت عمر ؓ نے اپنے بعد منتخب ہونے والے خلیفہ کو،جو وصیت کی اس میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر خاص توجہ دلائی ہے،یہی وجہ ہے کہ اسلامی کتابوں میں حقوق اہل ذمہ کے تحت اقلیتوں کے حقوق کے سلسلے میں اللہ اوراس کے رسول کے احکام کا ذکرکیا گیا ہے۔ہمارے ملک میں بھی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے،ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں اپنے حقوق کے حصول کے لیے مثبت جدوجہد کرنی چاہیے۔اس میں جن لوگوں نے شرکت کی،ان میں مفتی جمال الدین قاسمی،مولانارضاء اللہ قاسمی،مولاناابونصرہاشم ندوی،مولانانسیم قاسمی،محمدنعمت اللہ کانام قابل ذکرہے۔