پٹنہ : بہار قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے آخری دن دونوں ایوانوں میں کافی ہنگامہ ہوا۔ ہنگامہ آرائی کے پیش نظر کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔ بی جے پی نے جعلی شراب کیس میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔ بی جے پی کے ممبران اسمبلی باہر آئے اور جعلی شراب سے مرنے والوں کی روح کے سکون کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات چیت میں مرکزی وزیر توانائی آر کے سنگھ نے کہا کہ نتیش کمار کی قیادت والی بہار حکومت سارن زہر کے سانحہ میں مرنے والوں کی تعداد کو چھپا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھپرا کے لوگوں نے بتایا کہ 200 کے قریب لوگ مر چکے ہیں۔حکومت نے پہلی بار تسلیم کیا کہ سارن میں جعلی شراب سے 38 لوگوں کی موت ہوئی ہے، لیکن معاوضے پر اتفاق نہیں کیا۔
تیجسوی پرساد یادو نے کہاکہ – ودھان سبھا میں اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے ایوان میں عوامی مسائل کو ٹھیک سے نہیں اٹھایا جا سکا۔ بہار میں صرف جعلی شراب کا مسئلہ نہیں ہے۔ بہار میں تعلیم، کمائی اور روزگار کا مسئلہ بھی ہے۔ بی جے پی کو بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں جعلی شراب سے ہونے والی اموات کے اعدادوشمار کو بھی دیکھنا چاہیے۔ بی جے پی کی حکومت والی ریاست میں زیادہ لوگ مررہے ہیں۔ اس پر بی جے پی خاموش ہے۔ 4 مہینے پہلے جب وہ حکومت میں تھے تو انہیں بہار میں غیر قانونی شراب، زہریلی شراب کیوں نظر نہیں آئی؟ اگر بی جے پی شراب پر پابندی ختم کرنا چاہتی ہے تو کھل کر بات کریں۔ ایک طرف وہ شراب بندی اور نشہ کی بات کرتی ہیں تو دوسری طرف اس کی مخالفت کرتی ہے۔ شراب پر پابندی کے قانون پر کانگریس کے سوال پر تیجسوی نے کہا کہ یہ چیزیں میڈیا میں ضرور آئی ہوں گی۔ کانگریس لیڈروں نے اس پر ہم سے بات نہیں کی ہے۔صبح جیسے ہی اسمبلی کی کارروائی شروع ہوئی، بی جے پی ممبران اسمبلی نے ویل میں آکر ہنگامہ شروع کردیا۔ بی جے پی نے وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ اس پر اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے مارشلوں سے کہا کہ وہ تمام ایم ایل اے کے ہاتھوں سے پوسٹر لے لیں۔ بی جے پی ایم ایل اے نے میز پر ہاتھ ڈالا۔ ہنگامہ نہ رکنے پر اسمبلی کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔اپوزیشن لیڈر وجے سنہا نے کہا کہ جعلی شراب سے مرنے والوں کے خاندانوں کو معاوضہ ملنا چاہئے۔ جاں بحق ہونے والوں کے لیے تعزیتی قرارداد منظور کی جائے۔ مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میرے رشتہ دار کے گھر سے شراب ملی، یہ غلط ہے، وہ جے ڈی یو کا رکن ہے۔ بہار حکومت کے وزیر توانائی وجیندر یادو نے سرمائی اجلاس کے اختتام کے بعد یہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ہنگامے سے عوامی مسائل نہیں اٹھائے جا سکے، عوام یہ سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ جعلی شراب کے موضوع پر اپوزیشن کے ہنگامے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ شراب بندی قانون کی وجہ سے بڑی عمر کے لوگوں کو شراب پینے میں دقت ہوتی ہے۔ اس لیے شاید وہ احتجاج کر رہے ہیں۔سی ایم نتیش نے بائیں بازو کی جماعتوں کی کلاس شروع کی۔بائیں بازو کی پارٹیوں کے لیڈر الگ الگ سی ایم نتیش کمار سے ملنے آئے۔ انہوں نے سارن جعلی شراب کیس کے متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ اس پر نتیش نے کہا کہ اگر آپ معاوضہ مانگیں گے تو سب کہیں گے کہ آپ نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ اس پر بائیں بازو کی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ معاوضہ نہیں مانگیں گے۔ سی ایم نے کہا کہ آپ لوگوں کو اے آئی ایم آئی ایم کا خیال رکھنا چاہئے، یہ بی جے پی کی بی پارٹی ہے۔ وہ بی جے پی کے کہنے پر کام کرتے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم کو بے نقاب کرنا آپ لوگوں کی ذمہ داری ہے۔آبکاری اورشراب بندی کے وزیر سنیل کمار نے چھپرا زہر کے معاملے میں صرف 38 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، جو بھی تحقیقاتی رپورٹ آئے گی اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے بی جے پی ممبران اسمبلی کو خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو میں آپ سب کے خلاف کارروائی کرسکتا ہوں۔پارلیمانی امور کے وزیر وجے چودھری نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر جو تصویر دکھا رہا ہے، میں نہیں جانتا کہ کون ہے۔ لیکن میں یہ ضرور کہوں گا کہ جو بھی شراب کے کاروبار میں ملوث ہوگا اسے بخشا نہیں جائے گا۔
حکومت اس معاملے پر چوکنا ہے۔بی جے پی مسلسل حملہ آور ہے۔اس 5 دن کے اجلاس میں اپوزیشن بی جے پی نے مسلسل جعلی شراب پر ہنگامہ کیا۔ لیکن، اس ہنگامے کے درمیان، حکومت نے اپنے قانون سازی کے کام مکمل کر لیے۔ حالانکہ اس پورے اسمبلی اجلاس میں عام لوگوں کے سوالات نہیں آسکے۔
بل یقینی طور پر منظور کیے گئے تھے۔ لیکن، عوام کے سوال کے بارے میں حکومت کے جواب اسمبلی میں نہیں آئے۔بی جے پی لیڈروں کے مطابق چھپرا کے شراب سکینڈل میں 100 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور ایسے میں بی جے پی حکومت پر دباؤ ڈالے گی کہ ان متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دیا جائے۔ تاہم اس معاملے پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے دو ٹوک جواب دیا ہے کہ جعلی شراب سے مرنے والوں کو معاوضہ نہیں دیا جائے گا۔ اب حکمراں جماعت سی پی آئی اور کانگریس کے رہنما بھی متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

PATNA, DEC 19 (UNI):- Bihar Deputy Chief Minister Tejashwi Yadav talking to newsmen over Chapra Hooch tragedy after last day of the Winter session of the state Assembly, in Patna on Monday. UNI PHOTO-92U