سارن واقعہ کاشراب بندی سے کوئی تعلق نہیں:نتیش

پٹنہ(اے بی این ایس) زہریلی شراب معاملے پر بہار میں جاری سیاسی گھمسان کے بیچ ایک بار پھر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے شراب بندی کی پرزور وکالت کی ہے ۔نتیش کمار نے کہاہے کہ زہریلی شراب واقعہ کا شراب بندی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔یہ ایک جرم ہے ،شراب سے ہونے والی اموات بنا شراب بندی والی ریاستوں میں بھی ہوتی ہے ۔چانکیہ نیشنل لاء یونیورسٹی کے ذریعہ اس سال کی شروعات میں کیے گئے سروے میں بھی اس بات کی تصدیق ہوئی تھی ۔بہار کی خواتین کی اپیل پر بنائی گئی شراب بندی پالیسی کو اس کے لیے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتاہے ۔وزیراعلیٰ نتیش کمار نے یہ باتیں قانون سازیہ کے سرمائی اجلاس کے آخری دن بہار اسمبلی احاطہ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوںنے کہاکہ وہ زہریلی شراب سے موت کے گمراہ کن اعداد و شمار دکھائے جانے سے حیران ہیں۔ نتیش کمار نے کہاکہ یہ ایک المیہ ہے حکومت اس معاملے کے تہہ تک جائے گی ۔اپوزیشن جو آج مخالفت کررہاہے وہ بھی شراب بندی کے ساتھ تھا۔ یہاں تک کہ وزیراعظم نریندر مودی نے بھی پٹنہ دورے کے دوران اس کی ستائش کی تھی ۔ ایسے واقعات تکلیف دہ ضرور ہیں لیکن وہ سماج میں سماجی اصلاحات کے اجتماعی عزائم کو نہیں بدل سکتے ۔
وزیر اعلیٰ نتیش کما رنے کہا کہ اس سے قبل بھی اس کا سروے کرایا گیا ہے جس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ شراب بندی سے کافی فائدہ لوگوں کو ہواہے۔ خاص کر خواتین کو ۔ا یک کروڑ 64 لاکھ لوگوں نے شراب پینا بند کردیا ہے ۔ جو پہلے سے پیتے تھے ۔ معلوم ہو کہ پہلا سروے 2016 کے آخری مہینے میں شروع ہوا تھا جو 2017 تک چلا۔وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ بہار میں شراب بندی کے بعد کئی ریاستوں سے مجھے فون پر مبارکباد دی اور وہ ہمیں ابنے یہاں بلا رہے تھے ۔ آج بھی کئی ریاست میں مجھے بلایاجارہا ہے ۔ کئی ریاست اس کی حمایت میں ہیں ۔
موجودہ صورتحال میں بغیر شراب بندی کے ریاستوں میں ہونے والے شراب پینا جرم عظیم ہے۔ سارن میں جو ہوا وہ بھی ایک جرم ہے اور اس کے مطابق نپٹا جائے گا۔ ہم شراب بندی میں کافی حد تک کامیاب ہو رہے ہیں ۔ کیونکہ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ شراب بندی کی وجہ سے خاندان میں خوشی لوٹ آئی ہے اور لوگ شراب سے بچائی کی رقم کو بہتر کھانے پینے میں لگایا جارہا ہے ۔ حالانکہ یہ کوئی دعویٰ نہیں کررہا ہے کہ یہ صد فیصد ہو سکتا ہے کیونکہ کچھ شراب پی اپنی زندگی سے کھیل رہے ہیں جو مناسب نہیں ہے ۔
اپوزیشن نے اسمبلی میں میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ وہ زہریلی شراب سے موت کے اعداد و شمار بتائے جانے سے خود حیران ہیں ۔ نتیش نے کہا کہ یہ ایک مجرمانہ عمل ہے حکومت اس معاملے کی تہہ تک جائے گی ۔ اپوزیشن جو آج احتجاج کررہے ہیں وہ بھی شراب بندی کے حق میں تھے ۔پھر کیوں ہنگامہ کررہے ہیں یہ وہی جانتے ہیں۔
نتیش کمار نے کہ اکہ شراب بندی پر عوامی اثر دیکھنے کیلئے انہوں نے پہلے ہی افسران سے ایک اور جائزہ لینے کو کہا ہے۔ یہ سماج کے حق میں لیا گیا فیصلہ تھا۔
جب اسے نافذ کیا گیا تھا تب حکومت کو اس سے 5000کا نقصان اٹھانا پڑا ۔ جو اب 20 ہزار کروڑ رٗپے تک پہنچ سکتا تھا لیکن کوئی یہ نہیں دکھ رہا ہے کہ دیگر مواقع پر کیسے بڑھا ہے۔ شراب بندی کے پہلے سال میں 12 سو کروڑ کا گھاٹا ہونے کے بعد گھریلو سامان پڑھائی اور کھانے کے بڑھتے خرچ کی وجہ سے بعد کے سالوں میں اس کی بھر پائی زیادہ ہوگئی۔

About awazebihar

Check Also

پٹنہ میں صفائی ملازمین کی ہڑتال 14 دن بعد ختم

پٹنہ : (اے بی این ) پٹنہ میونسپل کارپوریشن کے صفائی ملازمین کی ہڑتال ختم …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *