پٹنہ 21 دسمبر ( اے بی این ایس ) وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ہدایات پر، حکومت اور عوام کے درمیان براہ راست رابطہ قائم کرنے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ریاستی دفتر میں بدھ کے روز “کارکنوںکے دربار میں وزیر” پروگرام میں، دیہی ترقیاتی وزیر شرون کمار، شراب بندی، آبکاری اور رجسٹریشن کے وزیر سنیل کمار اور وزیر جینت راج نے شرکت کی اور مختلف علاقوں سے آنے والے لوگوں کے مسائل کو حل کیا اور متعلقہ افسران کو ضروری ہدایات دیں۔ . اس موقع پر ریاستی جنرل سکریٹری لوک پرکاش سنگھ اور مسٹر ارون کمار سنگھ بھی موجود تھے۔پروگرام کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے دیہی ترقی کے وزیرمسٹر شرون کمار نے کہا کہ بہار میں شراب پر پابندی خواتین کی درخواست پر اور تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے نافذ کی گئی تھی۔ آج خواتین چاہتی ہیں کہ پورے ملک میں شراب پر پابندی ہو۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ایوان کب اور کیسے چلتا ہے۔ ہر کوئی اس پورے نظام سے گزرا ہے۔ باہر بولنے کا کوئی فائدہ نہیں، باتیں ایوان کے اندر رکھنی چاہئے۔ لیکن جہاں تک بی جے پی کا تعلق ہے تو ان کا تحریک آزادی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، وہ کسی ایک شخص کا نام نہیں لے سکتے جو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے وابستہ رہا ہو اور اس نے تحریک آزادی میں حصہ لیا ہو۔ بہار مقننہ میں مہاتما گاندھی اور بابا صاحب امبیڈکر کی پالیسیوں پر کام ہو رہا ہے۔ بی جے پی والوں کو 4 ماہ سے تمام کاموں میں خامیاں نظر آرہی ہیں جبکہ 4 ماہ پہلے تک وہ خود ان تمام کاموں میں شریک تھے۔شراب بندی، آبکاری اور رجسٹریشن کے وزیر سنیل کمار نے کہا کہ کل منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں زیر التواء وارنٹ پر تیزی سے عمل آوری اور شراب سپلائی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی اور ان کے خلاف تیز ٹرائل کی ہدایات دی گئی ہیں۔ این ایچ آر سی کے دورہ بہار سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں سب کچھ ہمارے پارلیمانی امور کے وزیر نے کل ہی واضح کر دیا ہے۔ صرف چیف سیکرٹری اور ہوم سیکرٹری ہی تفصیل سے مخصوص معلومات دیں گے۔ لیکن ٹیم کے ایکشن میں یکسانیت کا فقدان صاف نظر آرہا ہے۔ گجرات، کرناٹک، مدھیہ پردیش اور یوپی میں واقعات کے بعد ان کا نہ جانا اور مسلسل دوسرے دن بہار آنا ان کی نیتوں پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔
چھوٹے آبی وسائل کے وزیر جینت راج نے کہا کہ خودکشی کرنا جرم ہے اور بہار کی تمام خواتین پابندی کے حق میں متحد ہیں۔ اس کا اندازہ اس واقعے سے لگایا جا سکتا ہے جس میں مونگیر ضلع کے کسم بازار کی ایک خاتون نے خود اپنے شوہر کو نشے میں دھت آنے پر جیل بھیجوایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی دفتر میں ہونے والی مسلسل عوامی سماعتوں سے لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور یہاں آنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
