پٹنہ 21 دسمبر(اے بی این ایس ) مولانا مظہر الحق عربی و فارسی یونیورسٹی، پٹنہ کے سینٹ اجلاس آج یونیورسٹی آڈیٹوریم میٹھا پور، پٹنہ-میں وائس چانسلر پروفیسرعالمگیر کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ پر وائس چانسلر نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ 14 اکتوبر 2022 کو وائس چانسلر کی ذمہ داری سنبھالنے کے فوراً بعد یونیورسٹی کے تعلیمی اور اکیڈمک کیلنڈر کو ریگولرائز کرنے اور متعلقہ مضامین پر مکمل توجہ دی گئی ہے۔ یونیورسٹی کی کثیر جہتی ترقی اور توسیع کے لیےمزید کوشش ہے کہ یونیورسٹی قومی سطح پر اپنا نام پیدا کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی ضروری تعلیمی احاطے اور دیگر انفراسٹرکچر کی کمی کی وجہ سے NLB ایکٹ 1956 کے سیکشن 12 (b) کے تحت رجسٹریشن حاصل نہیں کر سکی ہے جس کی وجہ سے یہ بہت سی سہولیات اور مالی گرانٹس سے محروم ہے۔ لیکن اس سمت میں مثبت قدم اٹھائے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے مٹھا پور کے اس تعلیمی علاقے میں یونیورسٹی کے لیے 5.04 ایکڑ زمین فراہم کی ہے اور اس پر یونیورسٹی کی ایک عظیم الشان کثیر المنزلہ عمارت تعمیر کی گئی ہے، جو ریاستی حکومت کا ایک تاریخی قدم ہے۔ اس کے لیے ہم بہار کے ترقی پسند وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے بے حد مشکور ہیں۔ یونیورسٹی کے ہیڈکوارٹر میں پہلے سے قائم آٹھ پوسٹ گریجویٹ محکموں کے علاوہ، عربی، فارسی، اردو، انگریزی، تعلیم، اسلامک اسٹڈیز، مینجمنٹ اینڈ جرنلزم (DSRD) میں پوسٹ گریجویٹ ڈیپارٹمنٹس ہیں ہندی، تاریخ، سوشیالوجی، پولیٹیکل سائنس، اکنامکس، کامرس اور تقابلی مذہبی علوم کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت اور گورنر سکریٹریٹ اور محکمہ تعلیم کی طرف سے ضروری خط و کتابت کرکے مزید کارروائی کی جارہی ہے۔ یونیورسٹی میں اسلامی اصول کا ایک شعبہ بھی قائم کیا جا رہا ہے جس میں گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز کا آغاز جلد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے پوسٹ گریجویٹ شعبہ جات میں قابل اساتذہ کا تقرر کر دیا گیا ہے اور اب جلد ہی یونیورسٹی ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ تعلیم و تحقیق کا کام شروع کر دیا جائے گا۔یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر عید محمد انصاری نے مالی سال 2022-23 کے لیے 25 کروڑ 12 لاکھ 33 ہزار 507 روپے دیئے ہیں جن کی رقم 25 کروڑ 12 لاکھ 33 ہزار پانچ سو سات اور 29 کروڑ 35 لاکھ 42 ہزار 641 روپے ہے۔ 2023-24 کے لیے (انتیس کروڑ 35 لاکھ 42 ہزار چھ سو اکتالیس روپے) کا تخمینہ بجٹ پیش کیا جسے چیئرمین نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
وائس چانسلر کے صدارتی خطاب پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے معزز چیئرمین ممبران پروفیسر شمس الضحیٰ (سابق وائس چانسلر)، ڈاکٹر نجیب اختر، عبدالقیوم انصاری، پرویز الرحمٰن، شاہ جاوید، ڈاکٹر۔ خورشید انور، پروفیسر ازفر شمسی، عصمت نوشابہ، محمدصالح، شکیل احمد کاکوی،اسد اللہ خان، شاہ ظفر امام، قمر الزماں انصاری، منا چوہدری، رزیق احمد، معاذ عارف، خالد کمال اور دیگر نے جامعہ میں عربی اور فارسی زبانوں کی اعلیٰ تعلیم پر زور دیا۔ فاضل سطح کے مدارس کو اس یونیورسٹی اور دیگر مضامین سے مربوط کرنے کی طرف ایوان کی توجہ مبذول کروائی۔ اس سمت میں کی گئی مثبت کوششوں کو سراہا۔میٹنگ کی نظامت یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر رابندر ناتھ اوجھا نے کی اوراظہار تشکر ڈاکٹر محمد انعام ظفر ڈیولپمنٹ آفیسر نے کیا۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے فائنانس آفیسر مسٹر وی کے مشرا کے علاوہ یونیورسٹی کے دیگر عہدیداروں اور ملازمین نےاجلاس میں تعاون کیا۔ اجلاس کے آخر میں یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر خالد مرزا، معزز ممبر اور قانون ساز کونسلر ڈاکٹر تنویر اختر اور سابق کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر عبدالخالق کیلئے ایک منٹ کھڑے ہوکر خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ آخر میں راشٹریہ گیت گنگنا یا گیا۔
