پٹنہ (اے بی این ایس) حکومت اور عوام کے درمیان راست بات چیت کرنے اور عوامی مسائل کے حل کیلئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ہدایت پر جدیو کے ریاستی دفتر میں ہونے والے ’کارکنان کے دربار میںمعزز وزراء‘ پروگرام میںجمعہ کو آبی وسائل اور اطلاعات وتعلقات عامہ کےوزیر سنجئے کمار جھا شامل ہوئے اور مختلف حلقوں سے آئے لوگوں کے مسائل کو سن کر ان کاحل کیا اور متعلقہ افسران کو ضروری ہدایات دیں۔ اس موقع پر قومی سکریٹری و ممبرکاؤنسل رویندر پرسادسنگھ اور ریاستی جنرل سکریٹری ارون کمار سنگھ بھی موجود رہے۔ کارکنان کے دربار میں معزز وزراء پروگرام کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے آبی وسائل و اطلاعات وتعلقات عامہ کے وزیر سنجے کمار جھانے کورونا کے نئے ویرینٹ ملنےسے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بہار میں کوئی اس سے متاثر نہیں ہے لیکن ہم سب کو ہوشیاررہنا ہے۔ وزیر اعلیٰ لگاتار کورونا کو لےکر مانٹرنگ کرتے رہتے ہیں۔ بہار میں جانچ کا کام بھی لگاتار جاری ہیں۔ قومی اوسط ساڑھے چھ لاکھ کی جگہ بہار میں آٹھ لاکھ جانچ کئے جارہے ہیں ساتھ ہی ویکسیی نیشن پر بھی ہم لوگ لگاتار توجہ دے رہے ہیں۔ جناب جھا نے راجد لیڈر عبدالباری صدیقی کے بیان سے متعلق ایک دیگر سوال کے جواب میں کہا کہ بہار میں کوئی ڈراہوا نہیں ہے یہاں قانون کاراج ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گذشتہ 14 سالوں کے دوران ریاست میں کہیں بھی 24 گھنٹے کرفیو نہیں لگا۔ یہ دیش ہمارا ہے۔ یہی جینا اور مرنا ہے۔ اگر کوئی کمی ہے ، دقت ہے تو سبھی مل کر اس کاحل کریں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ شراب بندی کامثبت اثر سماج پر پڑا ہے۔ حادثات ان ریاستوں میں بھی ہوتے ہیں جہاںشراب بندی لاگو نہیں ہے۔ ہم لوگ اس معاملے میں قصوروار کسی بھی شخص کو چھوڑنے والے نہیں ہیں۔ جانچ تیز رفتاری سے چل رہی ہے اور نظم کےمطابق ہی معاوضہ ملے گا۔ بھاجپا کے لوگ گھوما پھیراکر بات کرنے کی بجائے واضح طور سے بولیں کہ کیا وہ شراب بندی ختم کرنے کے حق میں ہیں۔ جناب جھا نے مہاگٹھ بندھن کے تمام لیڈران کے بلڈ کی جانچ سے متعلق اپوزیشن کے بیان کاجواب دیتے ہوئے کہا کہ اس حکومت میں لوز اسٹیٹمنٹ پر کوئی رد عمل نہیں کرنا ہے۔