پٹنہ:(اے بی این ایس ) بہار کی نتیش حکومت میں وزیر تعلیم چندر شیکھر نے ذات پات کے نظام پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی ذات پات کی لعنت اپنے سروں پراٹھائے ہوئے ہیں۔ جب کہ ہم چمپینزی کے بچے ہیں جن کی کوئی ذات نہیں ہے۔ پہلے گوتم بدھ اور پھر بھیم راؤ امبیڈکر نے ذات پات کی کجروی کا علم کیا اور لوگوں کو اچھوت کے خلاف بیدار کیا۔ وزیر تعلیم چندر شیکھر نے ہفتہ کو محکمہ کے ایک پروگرام میں کہا کہ نفرت کے بیج بو کر ہندوستان مضبوط نہیں بن سکتا۔
ذات پات کے نظام نے ہمیں کمزور کر دیا ہے۔ ہم ابھی تک اس لعنت کو اٹھائے ہوئے ہیں۔ شروع میں گزٹ میں 6743 ذاتیں تھیں جو آج بڑھ کر 48 ہزار سے زائد ہو گئی ہیں۔ ہندو ثقافت میں ایسے اجداد تھے جنہوں نے ہندوؤں میں مختلف ذاتیں پیدا کیں۔ امیبا سے انسان بننے میں لاکھوں سال لگے لیکن اس وقت کوئی ذات نہیں تھی۔
لیکن، ہم نے ذاتیں بنائی ہیں۔ خدا نے انسان کو بنایا ذات نہیں ۔ ہم نے اسے ذاتوں میں تقسیم کیا۔ منو اسمرتی کو غلط بتاتے ہوئے چندر شیکھر نے کہا کہ اس سے سماج میں نفرت پھیلتی ہے۔ ہم نے ذاتوں کی دیوار کھڑی کر دی ہے۔ مہاتما بدھ نے پہلے اس بگاڑ کو پہچانا، پھر بابا صاحب امبیڈکر نے لوگوں کو آگاہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ بابا صاحب نے منو اسمرتی کو جلایا۔ انہوں نے کہا کہ بہار نے بھگوان بدھ کو سب سے زیادہ متاثر کیا۔ بہار نے ساری دنیا کو علم کی روشنی دی، آریہ بھٹ کو دی ہے۔ ہمارا ورثہ شاندار ہے، ہمیں اپنے شاندار ماضی پر فخر ہے۔بہارمیں علم کی روشنی دوسرے ملکوں تک پہنچایا ہے۔
