نئی دہلی، 24 دسمبر (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت پر سچائی چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ملک میں خوف کا ماحول پیدا کرکے نفرت پھیلا رہی ہے اور اس ماحول کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔دہلی میں بھارت جوڑو یاترا کی آمد کے موقع پر تاریخی لال قلعہ کے میدان میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت خوف اور نفرت پھیلا رہی ہے، لیکن وہ بھارت جوڑو یاترا کے ذریعے خوف کو ختم کرنے اور ملک کو جوڑنے کا کام کریں گے اور نفرت کے ماحول کو ختم کرنے کے لیے وہ پیار کی دکان کھولیں گے۔انہوں نے کہا کہ دو صنعت کار اڈانی اور امبانی ملک کی حکومت چلا رہے ہیں۔ ریل، ایئرپورٹ، بندرگاہ سب کچھ ان صنعت کاروں کے ہاتھ میں چلا گیا ہے اور اس کی وجہ سے چھوٹے تاجروں کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ ریلوے کی تمام کمپنیاں اڈانی اور امبانی کے کنٹرول میں ہیں اور وہ ملک کی حکومت چلا رہے ہیں۔ چھوٹے تاجر اور چھوٹے کاروباری اور کسان پریشان ہیں لیکن ان کی سننے والا کوئی نہیں۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ مسٹر مودی سچ نہیں بولتے اور سچ چھپاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین ملک کا سب سے بڑا حریف ہے۔ ہندوستان کا مقابلہ چین سے ہے لیکن مسٹر مودی چین کے بارے میں بھی جھوٹ بولتے ہیں اور کہتے ہیں کہ چینی فوج نے ہندوستانی سرزمین پر قبضہ نہیں کیا جبکہ سچ یہ ہے کہ چین نے ہندوستان کے دو ہزار مربع کلومیٹر علاقے پر قبضہ کر چکا ہے۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا نے آج دہلی میں اپنا سفر مکمل کر لیا۔ اب کچھ دنوں کا آرام ہوگا اور پھر نئے سال میں 3 جنوری سے دوبارہ اس یاترا کا آغاز ہوگا۔ آج جب بھارت جوڑو یاترا تاریخی لال قلعہ کے پاس پہنچی تو وہاں راہل گاندھی عوام سے خطا کیا اور مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں نریندر مودی کی حکومت نہیں ہے بلکہ امبانی اور اڈانی کی حکومت ہے۔
ہفتہ کے روز لال قلعہ کے پاس عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ “پورا ملک جانتا ہے کہ یہ نریندر مودی کی حکومت نہیں، امبانی-اڈانی کی حکومت ہے۔ میں 2800 کلومیٹر چلا، مجھے کہیں بھی نفرت یا تشدد دکھائی نہیں دیا، لیکن میں جب بھی نیوز چینل دیکھتا ہوں تو ہمیشہ نفرت اور تشدد دکھائی پڑتا ہے۔” انھوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر حملہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ “یہ لوگ ملک میں نفرت اور خوف پھیلا رہے ہیں۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ یہ آپ کی توجہ اِدھر سے اُدھر لے کر جانا چاہتے ہیں۔ ایسا اس لیے تاکہ جو اصل ایشوز ہیں اس پر آپ کی توجہ غلطی سے بھی نہ چلی جائے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی اور بی جے پی نے میری شبیہ خراب کرنے کے لیے ہزاروں کروڑ روپے لگا دیئے۔ لیکن میں نے ایک لفظ نہیں بولا، کیونکہ مجھے دیکھنا تھا کہ ان میں کتنا دم ہے۔ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ بی جے پی ہندو مذہب کی بات کرتی ہے، لیکن ہندو مذہب میں کہاں لکھا ہے کہ غریبوں کو کچلا جائے، کمزور لوگوں کو مارا جائے؟
کانگریس لیڈر نے روزگار کے معاملہ پر بھی پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ “اگر اس ملک کو کوئی روزگار دے سکتا ہے تو وہ کسان اور چھوٹے کاروباری ہی دے سکتے ہیں، کیونکہ یہ ملک میں لاکھوں کی تعداد میں ہیں۔ یہ لوگ چوبیس گھنٹے لگے رہتے ہیں۔ ان کے لیے بینک کے دروازے بند رہتے ہیں۔ ہندوستان کے دو یا تین ارب پتی ہیں جن کو ایک لاکھ کروڑ، دو لاکھ کروڑ، تین لاکھ کروڑ آسانی سے دے دیا جاتا ہے، لیکن یہ کسان اور چھوٹے کاروباری بینک کے سامنے جاتے ہیں تو ان کو دھکیل کر نکال دیا جاتا ہے۔