پٹنہ : ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ہمارا ملک جمہوری نظام کے تحت چلنے والا ایک سیکولر ملک ہے یہاں لوکل باڈیز کے ساتھ ساتھ اسمبلی اور پارلیمانی ممبران کے انتخاب کیلئے شہریوں کو جمہوری طریقے پر ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے. یہی وجہ ہے کہ شہری اکائیوں کے تحت ہر حلقے میں اپنے پسندیدہ وارڈ ممبر اور دوسرے عہدے کے لائق ممبر کے انتخاب کے لئے سبھی رائے دہندگان پرجوش نظر آ رہے ہیں. پہلے مرحلے کے تحت بھی ووٹروں نے 18 دسمبر کو کافی تعداد میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرکےاپنے پسندیدہ ممبر کا انتخاب کیا. اب دوسرا مرحلہ باقی ہے. اسکے تحت بھی ہمیں فہم و فراست کا مظاہرہ کرتےہوئے دانشمندانہ طور پر اپنے حلقے اور وارڈ کے لئے ایسےشخص کا انتخاب کرنا ہے جو علاقے سے متعلق ہمارے سبھی مسائل کے حل کیلئے ہمیشہ فکر مند اور کوشاں رہے. ایسا نہ ہو کہ ہم معمولی اور وقتی مفادات یا کسی بہکاوے کے نتیجے میں نااہل شخص کے حق میں اپنا ایک مگر بہت ہی قیمتی ووٹ دے کر ضائع کردیں اور بعد میں ہمیں کف افسوس ملنا پڑے. اسی تناظر میں ہم جب اپنے وارڈ نمبر 53 سے انتخاب لڑنے والے لوگوں پر نظر ڈالتے اور مطلوبہ پہلوؤں پر غور کرتے ہیں تو ہمیں گلفشاں جبیں عرف سگن کے علاوہ کوئی دوسرا اہل اور باکمال ممبر نظر نہیں آتا جسے ہم اپنا نمائندہ بنائیں. لہٰذا اپنے تدبر کی روشنی میں ہم اپنے وارڈ نمبر 53 کے سبھی ووٹروں سے مؤدبانہ اپیل و گزارش کرتے ہیں کہ آپ سبھی آئندہ 28 دسمبر کو ہونے والی پولنگ میں ای وی ایم کے سیریل نمبر 3 ٹیمپو چھاپ پر زیادہ سے زیادہ سگن کے حق میں ووٹ دے کر انہیں زبردست اکثریت سے کامیاب بنائیں. اسی طرح میئر شپ کے لئے بھی ہم پورے پٹنہ میونسپل کارپوریشن کے ووٹروں سے التماس کرتے ہیں کہ وارڈ نمبر 52 سے منتخب ہوکر سابق میں میئر رہ چکے افضل امام کی اہلیہ ڈاکٹر مہہ جبیں کے حق میں ای وی ایم کے نمبر 14 پر ان کے انتخابی نشان میز چھاپ پر زیادہ سے زیادہ ووٹ دے کر انہیں بھی میئر کے منصب پر پہنچانے کی کامیاب کوشش کریں۔کیونکہ یہ دونوں ہی اپنے اپنے فیلڈ کے تجربہ کارمحنتی اور سماج کے لوگوں کے لیے ہمدردی سے سرشار ہیں۔ان میں لوگوں کی خدمت کا جذبہ پایا جاتا ہے۔ ساتھ ہی یہ دونوں ہی لوگوں کے کام آنے کا مزاج بھی رکھتے ہیں. ایسا دعویٰ میں اس لئے کررہا ہوں کہ پاور میں نہ رہتے ہوئے بھی یہ دونوں اپنے اپنے حلقے کے لوگوں سے پوری طرح وابستہ رہے اور ان کے کام آتے ہوئے ان کے مسائل کو حل کراتے رہے. اس لئے اب وقت آگیا ہے کہ ہم ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں بااختیار بنانے کے لئے ان دونوں کے حق میں بھرپور پولنگ کریں۔ تاکہ ان کے تعاون سے ہمارے مسائل اور بھی آسانی سے حل ہو سکیں۔
ہمارے علاقوں میں صاف صفائی, بجلی اور پینے کے صاف پانی کا بہترین انتظام ہوسکے,ساتھ ہی لوگ حکومت کے سبھی فلاحی منصوبوں سے فیضیاب ہوسکیں اور ترقی کے منازل طئے کریں.