پٹنہ (اسٹاف رپورٹر) تعلیم اور روز گارکے حصول کے لئے چھٹی کلاس سے لے کر نوکری ہونے تک مختلف امتحانات کے لئے فارم بھرنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ لیکن اکثر دیکھا جاتا ہے کہ طالب علم فارم بھرنے کو لے کر بہت حساس اور سیریس نہیں ہوتے۔ جس کی وجہ کر انہیں نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور کبھی کبھی تھوڑی سی کمی، ناسمجھی اور غیر محتاط عمل کی وجہ سے بڑے خسارے کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی بھرپائی بعد میں مشکل یا ناممکن ہو جاتی ہے۔ یہ باتیں امتیاز احمد کریمی نے طلبا وطالبات کو بطور رہنمائی بتائیں۔ جناب کریمی نے اس سلسلے میں مزید بتایا کہ بسا اوقات اپنی غیر دانشمندی اور ہوشیاری سے کام نہ لینے کی وجہ کر ہاتھ میں آئے ہوئے سنہرے موقع سے ہاتھ دھونا پڑ جاتا ہے۔ ہر طالب علم کو فارم بھرنے کے معاملے میں نہایت محتاط ہوناچاہئے۔ انہیں مغز بیداری سے کام لینا چاہئے۔ جب تک وہ سیریس نہیں ہوں گے ، انہیں پریشانی و دشواری کا سامنا ہمیشہ کرنا پڑے گا۔جناب کریمی نے کہا کہ داخلہ /کپٹیٹیوامتحان کے لئے فارم بھرتے وقت ذیل میںدرج باتوں باتوں کا خیال رکھا جانا چاہئے۔(ا) کسی بھی اشتہار (داخلہ /کمپٹیٹیو ) کو لفظ بہ لفظ بغور پڑھیں(۲) تمام اہم نکات کی نشاندہی کر لیں اور ہائی لاٹ (High light) کرلیں۔(۳) آج کل تقریباً سبھی سطح پر آن لائن فارم بھرے جاتے ہیں ، سبھی کے لئے آپ پہلے پریکٹس کریں۔(۴) نام والدین کا نام، پیشہ وغیرہ کا Spelling صحیح ہونا چاہئے اور وہی ہونا چاہئے جو آپ نے کلاس10کے سرٹی فیکٹ میں دیا ہے۔(۵)یوم پیدائش (Date of Bihrth ) صحیح ہو۔ تاریخ پیدائش میں طلبا کبھی ماہ کی جگہ دن اور دن کی جگہ ماہ بھر دینے کی غلطی کردیتے ہیں۔(۶) کیٹوگری بھرنےمیں پوری احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ اگر کیٹوگری کچھ دیگر بھر دیا اور کائونسلنگ میں سرٹی فیکٹ کسی دوسرے کیٹوگری کا دیا تو ایسی صورت میں وہ یا تو جنرل میں چلا جاتا ہے یا رد ہو جاتا ہے۔ زیادہ معاملے میں رد ہی ہو جاتا ہے۔ (۷)سرٹیفیکٹ میں ضرورت ہوتی ہے آدھار کارڈ، میٹرک ، انٹر، گریجویشن ،پوسٹ گریجویشن، پی ایچ ڈی کے مارکس شیٹ اور سرٹی فیکیٹ کی۔ کیریکٹر سرٹی فیکٹ، کیٹگری سرٹی فیکٹ، کاسٹ ، ریسڈینسیل، انکم ، EWS, SC, EBC, OBC BC اور NCL وExperince کی۔(۸) یہ سب سرٹی فیکٹ فارم بھرنے کی آخری تاریخ کے قبل کا ہونا چاہئے۔(۹) ای بی سی/بی سی میں نن کریمی لیئر NLC سرٹی فیکٹ ضروری ہے۔ صرف کاسٹ سرٹی فیکٹ سے کیٹگری کا ریزرویشن نہیں ملے گا۔(۱۰) طالب علم کو چاہئے کہ مالی سال میں ایک دفعہ یہ سب سرٹی فیکٹ جو ضروری ہے ضرور بنواکر رکھ لیں۔ (۱۱) تمام سرٹی فیکٹ کا تین سیٹ فوٹو کاپی ہمیشہ اپنے پاس ترتیب سے سجا کر رکھیں۔(۱۲) آن لائن فارم بھرتے وقت پورے احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا فارمٹ نکال کر پہلے خود سے ہاتھ سے بھریں۔ پوری طرح مطمئن ہونے کے بعد آن لائن فارم بھریں۔ (۱۳)فارم بھرنے کا عمل خود سے پورا کریں ، سائبر کیفے والے یا کسی دیگر کے حوالے نہ کریں۔ یا پھر کم از کم خود وہاں پر موجود رہ کر ہر ایک چیز کو باریکی سے دیکھ لیں۔(۱۴) آن لائن کرتے وقت ہر اسٹیج کا ہارڈ کاپی نکال کر اپنے پاس محفوظ رکھیں۔(۱۵)آن لائن فارم بھرنے میں آخری دو اسٹیج ہوتا ہے۔(i ) فیس جمع کرنا(ii ) Submit کرنا۔بہت سے طالب علم فیس جمع کرنے کے بعد Submit کرنا بھول جاتے ہیں۔ جب کہ فیس جمع ہونے کے باوجود جب تک Submitنہیں کریں گے فارم بھرا ہوا نہیں مانا جائے گا۔(۱۶)Submit کرنے کے بعد ہارڈ کاپی اپنے پاس رکھیں اور کم از کم تین بار ضرور دیکھیں کہ کوئی غلطی تو نہیں رہ گئی ہے۔(۱۷) غلطی ہونے پر پھر سے فیس جمع کرکے اور دوسرا موبائل نمبر دے کر فارم بھرنے کے عمل کو پورا کر سکتے ہیں۔ یہ تمام ضروری رہنمائیاں تھی جنہیں جناب امتیاز احمد کریمی نے طلبا و طالبات کے لئے فارم بھرتے وقت مغز بیداری سے کام لینے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب کریمی نے مزید کہا کہ مدرسہ، اسکول، کالج اور امتحان میںشامل ہونے والے بچوں کو پانچویں کلاس سے ہی فارم بھرنے کا پریکٹس کرنا چاہئے۔ مہینہ میں ایک بار تو ضرور ہی پریکس کرنا چاہئے۔ دوسروں سے فارم بھروانے یا سائبر کیفے کے حوالے کردینے والی عادت سے پرہیز کریں۔ خوب محتاط رہیں۔ تمام اشتہارات پر نظر رکھیں اور تمام ضروری دستاویز ،اسناد وغیرہ ہمیشہ تیاررکھیں۔ محنت اور لگن سے پڑھائی کریں۔ ان شاء اللہ کامیابی ضرور قدم بوس ہوگی۔