سرحدوں کی حفاظت فوجیوں کی بہادری کرتی ہے : شاہ

نئی دہلی، 29 دسمبر (یو این آئی) امور داخلہ کے مرکزی وزیر امت شاہ نے جمعرات کو کہا کہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت ستون یا باڑ نہیں ، بلکہ اس کی سرحد پر کھڑے جوانوں کی بہادری، حب الوطنی اور چوکسی ہی کرسکتی ہے۔
اپنے خطاب میں امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بی ایس ایف ‘پرہاری ایپ سرگرم حکمرانی کی ایک بہترین مثال ہے۔ اب جوان ذاتی معلومات اور رہائش، آیوشمان-سی اے پی ایف اور چھٹیوں سے متعلق معلومات اپنے موبائل پر حاصل کر سکتے ہیں۔ چاہے وہ جی پی ایف ہو، بائیو ڈیٹا ہو یا ’’مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام‘‘ (سی پیـجی آر ایم ایس) پر شکایات کا ازالہ ہو یا مختلف فلاحی اسکیموں کے بارے میں معلومات، اب جوان یہ تمام معلومات ایپ کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں اور یہ ایپ انہیں امور داخلہ کی وزارت سے بھی مربوط کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل مسٹر پنکج کمار اور ان کی پوری ٹیم کو 13 مینوئلس میں نظر ثانی اور اسے جدید بنانے کے لیے مبارکباد دی جس سے کارروائیوں، انتظامیہ اور تربیت کی سمجھ میں اضافہ ہوگا اور کام کی رفتار میں تیزی آئے گی ۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس سے بی ایس ایف کے تمام رینک کے جوانوں اور افسران کے کام میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان نئے اقدامات سے بی ایس ایف کے کام میں آسانی اور سہولت آئے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورس ملک کی مشکل ترین سرحد کی حفاظت کرتی ہے۔ اٹل جی کے ’ون بارڈر ون فورس‘ کے نظریے کے بعد، پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ ہماری سرحدوں کی ذمہ داری بی ایس ایف کے ذمے آ گئی ہے اور بی ایس ایف کے بہادر سپاہی بڑی چوکسی، قوت اور تندہی کے ساتھ ساتھ مسلسل کوششوں کے ساتھ ان سرحدوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت ستونوں یا باڑ کے ذریعے نہیں کی جا سکتی، بلکہ اس سرحد پر کھڑے فوجیوں کی بہادری، حب الوطنی اور چوکنا ہو کر ہی یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر مسٹر شاہ نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ ہونے کے ناطے وہ بی ایس ایف کے تمام اہلکاروں کی بہادری، چوکسی کی تعریف کرنا چاہیں گے۔مسٹر امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی نے حال ہی میں وائبرنٹ ولیج پروگرام شروع کیا ہے۔ انہوں نے تمام بارڈر سیکورٹی فورسز پر زور دیا کہ وہ وائبرنٹ ولیج پروگرام کے ذریعے گاؤں میں سیاحت کو بڑھانے کے لیے کوششیں کریں، گاؤں کو مکمل سہولیات کے ساتھ خود کفیل بنائیں۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ سرحد کی حفاظت تبھی یقینی بنائی جا سکتی ہے جب سرحدی گاؤں آباد ہوں۔ سرحدوں پر جوانوں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ گاؤں میں رہنے والے محب وطن شہری ہی مستقل سیکورٹی فراہم کر سکتے ہیں اور سرحد کی حفاظت کرنے والے تمام دستوں کو اسے مضبوط کرنا چاہیے۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورس کی ایک طویل تاریخ ہے اور اسے متعدد بہادری کے اعزازات سے نوازا گیا ہے جن میں ایک مہاویر چکر، 4 کیرتی چکر، 13 ویر چکر اور 13 شوریہ چکر شامل ہیں۔ بی ایس ایف نے اتنی بہادری سے کئی جنگیں لڑی ہیں کہ ہر جنگ پر ایک کتاب لکھی جا سکتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ 3 سالوں میں بی ایس ایف کے ذریعے 26,000 کلو گرام منشیات اور 2,500 اسلحہ و گولہ بارود ضبط کیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سرحد پر ڈرون شکن ٹیکنالوجی ابھی تجرباتی مرحلے میں ہے لیکن اس میں کافی حد تک کامیابی ملی ہے۔ گزشتہ 6 مہینوں میں بی ایس ایف نے مغربی سرحد پر 22 ڈرون مار گرائے ہیں جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ مذموم عزائم کے ساتھ منشیات اور دہشت گردی پھیلانے کے لیے اسلحہ لے جانے والے ڈرونز کے خلاف بھی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نوئیڈا میں ایک “بی ایس ایف ڈرون/ یو اے وی اور سائبر فورینسک لیب” قائم کی گئی ہے، جس کے ذریعے پکڑے گئے ڈرون کو سرحد کے اس پار ان کے رابطوں اور مقامات کے لیے اچھی طرح سے نقشہ سازی کی گئی ہے ۔مسٹر امت شاہ نے کہا کہ سرحد پر کچھ دشوار گزار علاقوں کی وجہ سے باڑ لگانے کا کام نہیں کیا جا سکتا۔ ا س کے لیے بی ایس ایف نے وہاں الیکٹرانک نگرانی کے لیے اندرون ملک ٹیکنالوجی تیار کی ہے، جس کی لاگت بہت کم ہے اور اس کی کارکردگی بہت اچھی ہے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ بی ایس ایف کے جوان مسلسل چوکسی کے ساتھ سرحد کو محفوظ بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ دشوار گزار مقامات پر 140 کلومیٹر باڑ اور تقریباً 400 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر مکمل کر لی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 120 سے زائد سرحدی چوکیاں بھی تعمیر کی گئی ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت جوانوں کے خاندان کا اسی طرح خیال رکھتی ہے جس کے ساتھ بی ایس ایف کے جوان منفی 40 ڈگری سے 46 ڈگری کے درجہ حرارت میں کھڑے ہو کر ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ ہاؤسنگ کے لیے ایک نئی ایپ بنائی گئی ہے اور اس کے آغاز کے 2 ماہ کے اندر ہاؤسنگ سے متعلق اطمینان کی شرح میں 10 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی سرگرم حکمرانی کی ایک بڑی مثال ہے۔
امور داخلہ اورامدادی باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت نے بارڈر انڈیا کی ترقی کے لیے کام کیا ہے۔ 9 مربوط چوکیاں قائم کی گئی ہیں اور 14 مزید چوکیوں کی تعمیر کا کام کیا جا رہا ہے ۔
وزیر داخلہ نے بی ایس ایف کے تمام سینئر افسران سے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ سرحدی اضلاع میں حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ چلائے جانے والے تمام فلاحی پروگراموں کو ضلع کلکٹر کی مدد سے 100 فیصد نافذ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ان لوگوں کو، جو سرحدی گاؤں چھوڑ کر جا رہے ہیں، پردھان منتری آیوشمان بھارت یوجنا کے فوائد پہنچائیں ، تو انہیں گاؤں میں رہنے کی وجہ ملے گی۔ اس کے ساتھہی اگر انہیں گیس، بجلی اور پینے کے پانی کی سہولیات فراہم کی جائیں تو وہ یہ بھی محسوس کریں گے کہ کوئی ان کی دیکھ بھال کر رہا ہے اور انہیں یہیں رہنا چاہیے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کی طرف سے ملک کو خود کفیل بنانے کے لیے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں ان کو سرحدی علاقوں میں ترجیح کے ساتھ نافذ کیا جانا چاہیے اور اس میں ملک کی سرحدوں پر تعینات سیکورٹی فورسز، خاص طور پر بی ایس ایف، کو ایک اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔

 

About awazebihar

Check Also

خوشامد اور ذات پات کی سیاست کے دن ختم ہو چکے : شاہ

  نئی دہلی 03 دسمبر (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *