پٹنہ، 03 فروری(اے بی این) وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سمادھان یاترا کے دوران ارریہ ضلع میں مختلف محکموں کی طرف سے کئے جا رہے ترقیاتی کاموں کی پیش رفت کے بارے میں ارریہ کلکٹریٹ واقع پرمان آڈیٹوریم میں ضلع سطح کی ایک جائزہ میٹنگ کی۔میٹنگ میں ارریہ ضلع کے ارکان اسمبلی /ارکان قانون ساز کونسل اور مختلف محکموں کے ایڈیشنل چیف سکریٹریز/ پرنسپل سکریٹریز/ سکریٹریوں نے شرکت کی۔میٹنگ میں ارریہ ضلع کی مسز عنایت خان نے ایک پریزنٹیشن کے ذریعے مختلف محکموں کے چلائی جارہی ترقیاتی اسکیموں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ انہوں نے ہر گھر نل کاجل، ہر گھر پکی گلی اور نالیوں، بہار اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ اسکیم، سیلف ہیلپ الاؤنس، ہنر مند یوتھ پروگرام، سات عزم-1 کے تحت ضلع میں تعمیر کی جانے والی عمارتوں کی حیثیت، سینٹر آف ایکسی لینس، صنعتی تربیتی انسٹی ٹیوٹ میں سنٹر آف ایکسی لینس کا قیام، ماہی پروری وسائل کی ترقی، وزیر اعلیٰ انٹرپرینیورا سکیم، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی تعلیمی ترقی کے لیے رہائشی اسکول، وزیر اعلیٰ ایس سی ، ایس ٹی ہاسٹل گرانٹ، وزیر اعلیٰ کنیا اتھان اسکیم، اعلیٰ تعلیم کے لیے خواتین کا فروغ، اقلیتی ہاسٹل اسکیم، اقلیتی مسلم لاوارث/طلاق شدہ خواتین کی امدادی اسکیم، وزیر اعلیٰ اقلیتی روزگار قرض اسکیم، وزیر اعلیٰ پسماندہ طبقات اور انتہائی پسماندہ طبقات ہاسٹل اسکیم، دیگر پسماندہ طبقات۔ ہاسٹل اسکیم، جننائک کرپوری ٹھاکر ہاسٹل اسکیم سمیت دیگر اسکیموں کے بارے میں جانکاری دی۔
میٹنگ میں موجود عوامی نمائندوں نے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل وزیراعلیٰ کے سامنے پیش کئے۔ وزیراعلیٰ نے افسران کو عوامی نمائندوں کے مسائل جلد حل کرنے کی ہدایات دیں۔
میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ انٹر پرینو منصوبہ کے تحت اب تک کتنے لوگوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔ کتنی درخواستیں منظور کی گئی ہیں اس کی تفصیلی جمع کریں ۔ سال 2018میں وزیر اعلیٰ ایس سی ،ایس ٹی ادمی منصوبہ کی شروعات کی گئی ۔ سال 2020 کے 24جنوری کو جن نائک کرپوری ٹھاکر جی کے یوم پیدائش کے موقع پر وزیر اعلیٰ انتہائی پسماندہ اُدمی منصوبہ شروع کیا گیا اور سات عزائم 2 کے تحت سال 2021 میں کاروبار میں دلچسپی رکھنے والی خواتین اور نوجوان کے لیے وزیر اعلیٰ خواتین انٹر پرینو منصوبہ اور وزیر اعلیٰ یوتھ انٹر پرینو منصوبہ کی شروعات کی گئی ۔ ان منصوبوں کے تحت کاروبار میں دلچسپی رکھنے ولے لوگوں کو تجارت شروع کر نے کے لیے 5لاکھ روپے کا گرانٹ اور 5لاکھ روپے کا بلاسود قرض کل10 لاکھ روپے فراہم کرائے جاتے ہیں ۔ اس کے بعد اپر کاسٹ اور پسماندہ طبقہ کے تمام لوگ جو کاروبار میں دلچسپی رکھتے ہیں انہیں تجارت شروع کر نے کے لیے 5لاکھ روپے کا گرانٹ اور صرف 1 فیصد سود کی شرح پر 5لاکھ روپے کا قرض مہیا کرایا جاتا ہے ۔ ان میں سے کس منصوبہ کے تحت کتنے لوگوں کو فائدہ دیا جاچکا ہے ،کتنی درخواست موصول ہوئی ہیں اور ان میں سے کتنے کو منظوری دی گئی ہے اس کی پوری جانکاری جمع کریں ۔ ایس سی ایس ٹی کے لوگوں کی تعلیم ترقی کے لیے تعمیر ہو نے والے رہائشی اسکولوں کے کام میں تیزی لائیں ۔ جیویکا گروپ کی تعداد میں اضافہ کی سمت میں کام کریں ۔
میری خواہش ہے کہ جیویکا دیدید کی آمدنی میں تاخیر نہ کریں ، نشانہ کے مطابق طالبات کو اس کا فائدہ دیں ۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اقلیتی ہاسٹل منصوبہ کے تحت تعمیر ہو نے والے ہاسٹوںکے کام میں تاخیر نہ کریں ۔ سات عزائم منصوبہ 2 کے تحت ہر کھیت تک آبپاشی کا پانی پہنچانے کا نشانہ متعین کیاگیا ہے ۔ اس کے مطابق کام تیزی سے آگے بڑھائیں ۔ بال ہردئے منصوبہ کا فائدہ تمام ضرورت مندوں کو وقت پر دیں ،کسی بہی درخواست کو زیر التوا نہیں رکھیں ۔ ڈی ایم ارریہ مسز عناعت خان نے وزیر اعلیٰ کو پودا پیش کر کے ان کا خیر مقدم کیا ۔ جائزہ میٹنگ سے قبل وزیر اعلیٰ نے پرپانی آڈیٹوریم ارریہ احاطہ میں پودا لگا یا ۔
میٹنگ میں وزیر خزانہ، کمرشیل ٹیکس اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب وجے کمار چودھری، آبی وسائل و اطلاعات اوررابطہ عامہ کے وزیر جناب سنجے کمار جھا، وزیر تعلیم و ارریہ ضلع کے انچارج وزیر جناب چندر شیکھر، خوراک و صارفین تحفظ کی وزیر مسز لیسی سنگھ ، آفات مینجمنٹ کے وزیر جناب شاہنواز ،اقلیتی فلاح کے وزیر محمد زماں خان ، توانائی، رکن اسمبلی جناب اچمت رشی دیو ، رکن اسمبلی جناب عابد الرحمن، چیف سیکریٹری جناب عامر سبحانی،ڈی جی پی مسٹر آر ایس بھٹی، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹر ی ڈاکٹر ایس سدھارتھ،وزیر اعلیٰ کے سیکریٹر مسٹر انوپم کمار ، زراعت کے سکریٹری مسٹر این سرون کمار، سکریٹری سماجی فلاح مسٹر پریم سنگھ مینا،ایس سی ، ایس ٹی بہبود کے سیکریٹری مسٹر دیویش سہرا، پورنیہ کمشنر مسٹر منوجو کمار،آئی جی پورنیہ مسٹر سریش پرساد چودھری ، ڈی ایم ارریہ مسز عنایت خان ، ایس پی مسٹر اشوک کمار سمت دیگر سینئر افسرا ن موجود تھے ۔