پٹنہ، 05 فروری ،(اے بی این ) وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ’سمادھان یاترا ‘کے دوران آج کٹیہار ضلع میں مختلف محکموں کے تحت جاری ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیا۔
دورے کے دوران وزیر اعلیٰ نے گرام پنچایت دیگھری میںقومی باغبانی مشن کے تحت شیڈنیس میں محفوظ آرگینک کھیتی کا جائزہ لیا اور کسان مسٹر ارون بھگت سے اس اسکیم کے تحت ہونے والے زرعی کام کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ محکمہ زراعت کے سکریٹری این سراون کمار نے وزیر اعلیٰ کو اس اسکیم کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعلیٰ کو اس سے کسانوں کو ہونے والے فوائد کے بارے میں بھی بتایا۔ کمپوزٹ آرنمینٹل بریڈنگ یونٹ (فشریز)، شہد کی پیداوار کے کام، مشروم کی پیداوار کے کام، مکھانہ کی پیداوار کے کام، سبزیوں کی پیداوار کے کام اور بانس کی مصنوعات کے کام میں مصروف ترقی پسند کسانوں نے ’وزیر اعلیٰ باغبانی مشن اسکیم‘ کے فوائد سے و زیر اعلیٰ کو آگاہ کیا۔ ترقی پسند کسانوں نے وزیر اعلیٰ کو آرگینک کوریڈور پروجیکٹ کے تحت کی جانے والی آرگینک کھیتی سے ہور ہے فوائد کے بارے میں آگاہ کیا۔ مائیکرو آبپاشی سے مکھانہ کی کھیتی کی شروعات بھی یہاں سے کی گئی ہے۔ ڈی ایم نے اس کے بارے میں وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آرگینک مصنوعات کی مقامی مارکیٹ دستیاب کرائی جائے تاکہ کسان اس سے مستفید ہو سکیں۔ وزیر اعلیٰ نے زرعی میکانائزیشن ا سکیم کے تحت کسانوں میں سبسڈی والی مشینیں تقسیم کیں۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے سوشیلا پوکھر کی تختی کی نقاب کشائی کرکے افتتاح کیا اور تالاب میں مچھلی بھی چھوڑی۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تالاب کے ارد گرد بھی پودے لگائے جائیں۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے گرام پنچایت راج، دیگھری کا معائنہ کیا اور وہاں لائبریری کے انتظامات کے بارے میں دریافت کیا۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے وہاں موجود پنچایت نمائندوں سے ملاقات کی۔ اس دوران پنچایتی راج محکمہ کے پرنسپل سکریٹری مسٹر مہیر کمار سنگھ نے وزیر اعلیٰ کو تمام انتظامات کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے نئے پنچایت سرکار بھون کی تعمیر کے بارے میں افسران کو ہدایات بھی دیں۔
دیہی ترقیات محکمہ کے سیکریٹری مسٹر بالامورگن ڈی نے وزیر اعلیٰ کو مسلسل روزگار اسکیم سے مستفید ہونے والے خاندانوں کے بارے میں معلومات فراہم کرائی اور بتایا کہ اس اسکیم سے ان کے معیار زندگی میں کافی تبدیلی آئی ہے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو لوگ اہل ہیں انہیں مسلسل روزگار اسکیم کے فوائد دلاتے رہیں۔ وزیراعلیٰ نے مسلسل روزگار اسکیم کے تحت 30 خاندانوں کو 18 لاکھ روپے کاعلامتی چیک دیا۔ وزیر اعلیٰ نے ’وزیر اعلیٰ اُدمی منصوبہ‘ کے مستفیدوں اور مسلم بے سہارا/طلاق شدہ خواتین کوعلامتی چیک دیئے۔ اس کے ساتھ انہوں نے معذور افراد کو ٹرائی سائیکلیں بھی فراہم کیں۔وزیر اعلیٰ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پنچایت سرکاربھون کی تعمیر کرنے کو کہا ہے۔ ہم نے اس کے لیے جگہ کو بھی نشان زد کر دیا ہے۔ ہم نے پنچایت سرکاربھون کی تیزی سے تعمیر کے سلسلے میں حکام کو ہدایت دی ہے۔ پنچایت سرکار بھون میں حکومت کے ذریعہ بہت ساری سہولیات فراہم کرائی جاتی ہیں۔ پنچایت سرکاربھون کا ہونا بہت ضروری ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ بہار میں تمام جگہوں پر پنچایت سرکاربھون تعمیر ہو۔ سیلاب کی صورت میں آس پاس کے گاؤں کے جو لوگ متاثر ہوتے ہیں انہیں پنچایت سرکار بھون میں رہنے کی سہولت ہو تی ہے۔ پنچایت سرکار بھون میں حکومت کے ذریعہ ہر قسم کی سہولیات فراہم کرائی جاتی ہیں۔ حکومت کی اسکیموں سے کسانوں کو بھی کافی فائدہ ہو رہا ہے۔ یہاں کے کسان بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ کسانوں کی تیار کردہ مصنوعات کو دیکھ کر مجھے بہت اچھا لگا ہے ۔ ہم لوگوںنے گنگا ندی کے دونوں کناروں پر آرگینک کھیتی شروع کی۔ نالندہ میں پہلے سے سے آرگینک کھیتی ہو رہی تھی۔ اس کے علاوہ ہم لوگوں نے 12-13 مقامات پر اسے شروع کیا۔ اب بہت اچھی آرگینک کھیتی ہورہی ہے۔ کورونا کا دور شروع ہونے سے پہلے تک ہم لوگ ہمیشہ جا کر دیکھتے تھے۔ ہم ہمیشہ کٹیہار آتے رہے ہیں۔ کورونا کے وقت بھی اگر سیلاب کی صورتحال ہوتی تو ہم جا کر ہوائی سروے کر تے تھے۔ اس مرتبہ کے دورے کا مقصد یہ ہے کہ جو کام حکومت کی جانب سے کیے جا رہے ہیں ،اسے دیکھنا ہے کہ کتنی پیش رفت ہوئی ہے ۔ اگرکہیں کوئی کمی ہے تو اسے پورا کرنا۔ تمام جگہوں پر جا کر معلوم ہوتا ہے کہ ان علاقوں میں مزید کیا کیا جائے تاکہ لوگوں کی مزید ترقی مل سکے۔
جیویکا دیدیوں کا نام اب امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں ہونے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا – اب جیویکا دیدیاں کئی مقامات پر ٹریننگ دینے کے لیے جاتی ہیں۔ یہ لوگ بہت اچھا کام کر رہی ہیں۔ ہم جہاں بھی جاتے ہیں، جیویکا دیدیوں سے بات کرتے ہیں، ان کی حالت دیکھتے اور سمجھتے ہیں۔ بہار میں اب ایک کروڑ 30 لاکھ جیویکا دیدیاں ہو گئی ہیں۔ شروع سے ہی میری خواہش سیلف ہیلپ گروپس کو فروغ دینے کی تھی۔ ہم مسلسل اسی پر کام کر رہے ہیں۔ اب جیویکا دیدی بہت ترقی کر رہی ہیں۔ خواتین نے اب کام کرنا شروع کر دیا ہے جس کی وجہ سے ان کا اعتماد بہت بلند ہو گیا ہے۔ پہلے خواتین کچھ بول نہیں سکتی تھیں، اب بہت اچھا بولتی ہیں۔ خواتین کی ترقی سے نئی نسل کی بہت ترقی ہوگی۔ بہار سب سے قدیم افسانوی مقام ہے۔ جب یہاں تمام کام مکمل ہو جائیں گے تو دنیا بھر سے لوگ اسے دوبارہ دیکھنے آئیں گے۔ ہمارا مقصد بہار کو اسی بلندی پر لے جانا ہے۔ ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے’ آیوشمان بھارت ہیلتھ اینڈ ویلنس سنٹر و ہیلتھ سب سنٹر‘ ڈہری کا معائنہ کیا اور صحت کی سہولیات اور ادویات کی دستیابی کے بارے میں دریافت کیا۔ اس کے ساتھ وزیر اعلیٰ نے وہاں موجود ’بال ہردئے یوجنا ‘کے مستفیدین سے بھی ملاقات کی۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے ڈہری پنچایت کے وارڈ 3 اور 4 کا دورہ کیا اور وہاں موجود گاؤں والوں سے ملاقات کی، ان کے مسائل سنے اور ان کے حل کے لیے افسران کو ہدایت دی۔
اس کے بعد وزیراعلیٰ نے’ چیف منسٹر چائلڈ شیلٹر ڈیولپمنٹ اسکیم ‘کے تحت 200 رہائش کی گنجائش والے شیلٹر ہوم کی تختی کی نقاب کشائی کر کے افتتاح کیا۔ سماجی فلاح محکمہ کے سکریٹری مسٹر پریم سنگھ مینا نے وہاں کے انتظامات اور عمارت تعمیرات محکمہ کے سکریٹری مسٹر کمار روی نے نو تعمیر شدہ عمارت کے بارے میں وزیر اعلیٰ کو معلومات فراہم کرائی۔ افتتاح کے بعد وزیر اعلیٰ نے نوتعمیر شدہ عمارت کے احاطے کا معائنہ کیا اور کمرہ، ریستوراں اور انتظامی عمارت وغیرہ کے بارے میں حکام سے جانکاری لی۔ انہوں نے حکام سے کہا کہ وہ عمارت کے اوپر سولر پلیٹ لگائیں۔ یہاں تمام انتظامات رکھیں تاکہ بچوں کی ہمہ جہت ترقی ہو سکے۔ کھیل کود کے ساتھ ساتھ بچوں کی تفریح کا بھی خیال رکھیں۔بچوں نے گیت گا کر اور پینٹنگ پیش کرکے وزیراعلیٰ کا استقبال کیا۔ وزیراعلیٰ نے نوتعمیر عمارت کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔
اس دوران نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو، مالیات، کمرشیل ٹیکس اور پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری، کوآپریٹیو کے وزیر اور کٹیہار ضلع کے انچارج وزیر سریندر پرساد یادو، آبی وسائل و اطلاعات اوررابطہ عامہ کے وزیر سنجے کمار جھا، عمارت تعمیرات کے وزیر اشوک چودھری، خوراک فراہمی اور صارفین تحفظ کی وزیر محترمہ لیشی سنگھ، سماجی فلاح کے وزیر مدن سہنی، رکن پارلیمنٹ دلال چند گوسوامی، رکن پارلیمنٹ سنتوش کشواہا، رکن اسمبلی محبوب عالم، رکن اسمبلی شکیل احمد خان، رکن اسمبلی وجے سنگھ اور دیگر عوامی نمائندے، ڈیولپمنٹ کمشنر مسٹر وویک کمار سنگھ،موجود تھے
ڈی جی پی مسٹر آر ایس بھٹی، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ، پنچایتی راج محکمہ کے پرنسپل سیکریٹری مسٹر مہیر کمار سنگھ، محکمہ سماجی فلاح کے سکریٹری مسٹر پریم سنگھ مینا، محکمہ زراعت کے سکریٹری مسٹر این سرون کمار، وزیر اعلیٰ کے سکریٹری مسٹر انوپم کمار،عمارت تعمیرات محکمہ کے سیکریٹری مسٹر کمار روی، سکریٹری دیہی ترقی محکمہ، مسٹر بالامورگن ڈی، کمشنر پورنیہ ڈویژن، مسٹر منوج کمار، انسپکٹر جنرل آف پولیس، پورنیہ سرکل مسٹر سریش پرساد چودھری، ڈی ایم کٹیہار مسٹر ادین مشرا، ایس پی مسٹر جتیندر کمار اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔